لاہور(نیوز ڈیسک) سمجھوتہ ایکسپریس معطل ہونے کے باعث پاکستان میں پھنسے 86 ہندوستانی مسافر واہگہ کے ذریعے پیدل ہندوستان روانہ ہوگئے۔پاکستان ریلوے کے مطابق سمجھوتہ ایکسپریس گزشتہ پیر کو لاہور کے ریلوے اسٹیشن سے 86 ہندوستانی مسافروں، جن میں 25 خواتین اور 10 بچے بھی شامل ہیں، کو لے کر روانہ ہوئی تھی تاہم ہندوستانی حکام نے سمجھوتہ ایکسپریس کو ملک میں داخل ہونے سے روک دیا تھا، جس کے باعث 8 اکتوبر کو مذکورہ ٹرین لاہور ریلوے اسٹیشن پر واپس لائی گئی۔پاکستان ریلوے لاہور کے ڈویڑنل ٹرانسپورٹ افسر شجاعت حسین نے ڈان کو بتایا کہ سمجھوتہ ایکسپریس کی واپسی کے باعث یہ ہندوستانی مسافر لاہور کے ریلوے اسٹیشن اور دیگر قریبی ہوٹلوں میں مقیم ہوگئے تھے۔ان کا کہنا تھا کہ ہندوستان جانے کے لئے سمجھوتہ ایکسپریس ہر ہفتے پیر اور جمعرات کے روز صبح ساڑھے 10 بجے روانہ ہوتی ہے اور اسی لیے پیر کے روز صبح ہی سے ہندوستان جانے والے مسافر لاہور ریلوے اسٹیشن پر پہنچنا شروع ہوگئے تھے۔انھوں نے بتایا کہ جس وقت پاکستان ریلوے کے حکام نے ہندوستانی حکام سے رابطہ کیا تو انھوں نے نقص امن کے باعث ٹرین کی آمد کو روک دیا۔شجاعت حسین نے کہا کہ ٹرین کی روانگی سے ایک روز قبل اتوار کو ہندوستانی مسافروں کے حوالے سے اسلام آباد میں موجود ہندوستانی ہائی کمشنر نے پاکستانی وزارت خارجہ کے ذریعے سے پاکستان ریلوے کے حکام سے رابطہ کیا تھا۔انھوں نے دعویٰ کیا کہ ہندوستانی ہائی کمشنر نے پاکستان ریلوے کے حکام کو بتایا تھا کہ ہندوستان کے مشرقی پنجاب کے علاقوں میں نقص امن کے باعث شاید پیر کے روز ٹرین ہندوستان میں داخل نہ ہوسکے۔انھوں نے کہا کہ ’ہم نے ہندوستانی مسافروں اور ان کے سامان کو واہگہ بارڈر تک پہنچانے کے لیے ٹرانسپورٹ کا انتظام کیا تاکہ وہ ہندوستان میں داخل ہوسکیں۔‘ٹرین کے مستقبل میں روانگی کے سوال پر ریلوے افسر نے بتایا کہ ہندوستانی ہائی کمشنر کے مطابق مظاہرین اور حکومت کے درمیان مذاکرات جاری ہیں اور اس ا±مید کا اظہار کیا جارہا ہے کہ یہ مسئلہ بدھ کے روز تک حل کرلیا جائے گا۔شجاعت حسین کا کہنا تھا کہ ’اگر بدھ کے روز بھی مسئلہ حل نہ ہوسکا تو جمعرات کو ٹرین روانہ نہیں ہوگی۔‘انھوں نے مزید بتایا کہ پاکستان ریلوے نے ہندوستانی مسافروں کا ہر طریقے سے خیال رکھا اور وہ پاکستان کی جانب سے کی جانے والی مہمان نوازی سے بہت خوش تھے۔