نئی دہلی (این این آئی )بھارت میں آٹوموبائل کمپنی کے ایک ایگزیکٹو نے سابقہ اہلیہ اور سسرالیوں کی جانب سے تین کروڑ روپے کی مانگ سے تنگ آکر خودکشی کرلی۔بھارتی میڈیا کے مطابق یہ واقعہ ریاست کرناٹکا میں پیش آیا جہاں 34 سالہ شخص سبھاش اتل نے اپنی جان لے لی۔سبھاش اتل کی اہلیہ نکیتا سنگھانیہ سے علیحدگی ہوگئی تھی، طلاق کیلئے دونوں نے فیملی کورٹ سے رجوع کیا جہاں بیٹے سے ملاقات اور طلاق کا کیس جاری تھی۔بیوی اور سسرال والوں نے کیس کو ختم کروانے پر 3 کروڑ اور بچے سے ملاقات پر 30 لاکھ کی ڈیمانڈ کر رکھی تھی۔
اس حوالے سے سبھاش اتل کے بھائی بیکاس کمار نے بتایا کہ عدالت میں پیشی کے دوران اہلیہ اور ساس سمیت دیگر گھر والے اسے رقم ادا نہ کرنے پر ہراساں کرتے تھے اور مر جانے کا کہتے تھے جس پر سبھاش نے تنگ آکر خودکشی کرلی۔سبھاش نے موت سے قبل 24 صفحات پر مشتمل ایک نوٹ بھی لکھا تھا جس میں اس نے پولیس کی جانب سے غلط الزام لگانے، گھریلو تشدد کے ساتھ ساتھ مردوں کیلئے لڑنے والی غیر سرکاری تنظیم سے ملاقات کے حوالے سے بھی بتایا۔اس کے علاوہ سبھاش نے اتر پردیش کی ایک فیملی کورٹ کے جج پر بھی الزام لگایا جہاں طلاق اور بچے کی تحویل کا کیس زیر سماعت تھا۔صرف اتنا ہی نہیں بلکہ سبھاش نے خودکشی کرنے کی ویڈیو بھی بنائی جو سب گھر والوں کو بھیجی، اس نے مرنے سے قبل یہ بھی لکھا کہ اس کی بیوی اور سسرال والوں کو اس کی آخری رسومات میں شامل نہیں کیا جائے۔