کراچی(این این آئی)وزیراعظم کے دورہ سعودی عرب کے موقع پر ریفائنری اور ریکوڈک منصوبے میں سرمایہ کاری معاہدوں کی امید، گذشتہ 5ماہ میں ملکی برآمدات 13فیصد کے اضافے سے 13.7ارب ڈالر کی سطح پر پہنچنے اور دیگر مثبت معاشی اشاریوں کے باعث منگل کو دوسرے دن بھی زرمبادلہ کی دونوں مارکیٹوں میں ڈالر کی نسبت روپیہ تگڑا رہا۔بین الاقوامی سطح پر دیگر اہم کرنسیوں کے مقابلے میں ڈالر مزید مضبوط ہونے اور خام تیل کی قیمت میں 1فیصد کے اضافے کو ذرمبادلہ کی دونوں مارکیٹوں نے نظرانداز رکھا، ڈیمانڈ کی نسبت سپلائی زیادہ ہونے سے کاروبار کے تمام دورانیے میں ڈالر تنزلی سے دوچار رہا۔
ایک موقع پر انٹربینک مارکیٹ میں ڈالر کی قدر 31پیسے کی کمی سے 277روپے 66پیسے کی سطح پر بھی آگئی تھی لیکن سپلائی بڑھتے ہی درآمدی نوعیت کی ڈیمانڈ آنے سے کاروبار کے اختتام پر انٹربینک مارکیٹ میں ڈالر کی قدر 11پیسے کی کمی سے 277روپے 86پیسے کی سطح پر بند ہوئی جبکہ اوپن کرنسی مارکیٹ میں بھی ڈالر کی قدر 11پیسے کی کمی سے 278روپے 87پیسے کی سطح پر بند ہوئی۔روس کی جانب سے پاکستان کے انفرا اسٹرکچر پراجیکٹس میں متوقع سرمایہ کاری، دونوں ممالک میں باضابطہ بینکاری سسٹم شروع ہونے کی توقعات، ایس آئی ایف سی پلیٹ فارم سے معدنیات، زراعت سمیت مختلف شعبوں کے منصوبوں پر عمل درآمد شروع ہونے جیسے عوامل بھی ڈالر کی نسبت روپیہ کے استحکام کا باعث رہا۔