اتوار‬‮ ، 20 اپریل‬‮ 2025 

آرٹ گیلری کی دیوار پر ٹیپ سے چپکا کیلا 2 ارب روپے میں فروخت

datetime 21  ‬‮نومبر‬‮  2024
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

روم (این این آئی )ٹیپ سے دیوار پر چپکایا گیا کیلا دراصل ایک آرٹ ورک ہے جس کا نام کامیڈین رکھا گیا ہے۔میڈیارپورٹس کے مطابق یہ ایک اطالوی آرٹسٹ کا آرٹ ورک ہے جو کہ حال ہی میں دوبارہ فروخت کے لیے پیش کیا گیا۔سال 2019 میں آرٹسٹ ماریزیو کیٹیلان نے میامی بیچ کے آرٹ بیسل شو میں کامیڈین کے عنوان سے دیوار پر ڈکٹ ٹیپ کیلے کی نقاب کشائی کی تھی۔

سادہ لیکن اس ٹکڑے نے آرٹ کی تشکیل کے بارے میں شدید بحث کو جنم دیا تھا۔ایک چینی نژاد کرپٹو کرنسی کے بانی جسٹن سن نے ماریزیو کیٹیلان کے ڈکٹ ٹیپ والے کیلے کے آرٹ پیس کو 6 ملین ڈالرز (پاکستانی دو ارب روپے) سے زائد رقم میں خرید لیا ہے۔ اس آرٹ ورک کی پانچ سال قبل ابتدائی قیمت ایک لاکھ 20 ہزار ڈالر تھی۔جسٹن سن نے کہا کہ یہ کیلا صرف آرٹ کا ٹکڑا نہیں بلکہ یہ ایک ثقافتی علامت ہے جو آرٹ کی دنیا، انٹرنیٹ میمز، اور کرپٹو کرنسی کے شوقین افراد کو جوڑتا ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ یہ آرٹ ورک جلد تاریخ کا ایک اہم حصہ بن جائے گا۔ مذکورہ آرٹ ورک توقعات سے زیادہ ایک حیرت انگیز رقم میں فروخت ہوا۔ ابتدائی طور پر، نیلام گھر نے اس کیلے کی قیمت کا تخمینہ ایک ملین ڈالر سے ڈیڑھ ملین ڈالر لگائی تھی لیکن دلچسپی رکھنے والے خریداروں نے قیمت بڑھا دی۔چینی نژاد کرپٹو کرنسی کے بانی کا مزید کہنا تھا کہ میں آنے والے دنوں میں یہ آرٹ یعنی یہ کیلا کھانے کا ارادہ رکھتا ہوں۔



کالم



ڈیتھ بیڈ


ٹام کی زندگی شان دار تھی‘ اللہ تعالیٰ نے اس کی…

اگر آپ بچیں گے تو

جیک برگ مین امریکی ریاست مشی گن سے تعلق رکھتے…

81فیصد

یہ دو تین سال پہلے کی بات ہے‘ میرے موبائل فون…

معافی اور توبہ

’’ اچھا تم بتائو اللہ تعالیٰ نے انسان کو سب سے…

یوٹیوبرز کے ہاتھوں یرغمالی پارٹی

عمران خان اور ریاست کے درمیان دوریاں ختم کرنے…

بل فائیٹنگ

مجھے ایک بار سپین میں بل فائٹنگ دیکھنے کا اتفاق…

زلزلے کیوں آتے ہیں

جولیان مینٹل امریکا کا فائیو سٹار وکیل تھا‘…

چانس

آپ مورگن فری مین کی کہانی بھی سنیے‘ یہ ہالی ووڈ…

جنرل عاصم منیر کی ہارڈ سٹیٹ

میں جوں ہی سڑک کی دوسری سائیڈ پر پہنچا‘ مجھے…

فنگر پرنٹس کی کہانی۔۔ محسن نقوی کے لیے

میرے والد انتقال سے قبل اپنے گائوں میں 17 کنال…

نارمل معاشرے کا متلاشی پاکستان

’’اوئے پنڈی وال‘ کدھر جل سیں‘‘ میں نے گھبرا…