نیویارک(این این آئی) اقوام متحدہ نے خبردار کیا ہے کہ گلوبل وارمنگ کو 1.5 سینٹی گریڈ تک محدود کرنے کا ہدف جلد ہی دم توڑ دے گا۔ کیونکہ گزشتہ سال کاربن کے اخراج میں ریکارڈ اضافہ سامنے آیا ہے۔میڈیارپورٹس کے مطابق اقوام متحدہ نے اپنی سالانہ رپورٹ میں کہا ہے کہ موجودہ صورتحال کے حساب سے زمین کے درجہ حرارت میں 2.6 تا 3.1 ڈگری سینٹی گریڈ تک اضافے کا امکان ہے۔ لیکن اس کا انحصار بھی اس بات پر ہے۔ کہ ابھی تک موسمیاتی تبدیلیوں سے نمٹنے کے لیے تعین کردہ اقدامات پر کتنا عمل کیا جائے۔اقوام متحدہ کے سیکرٹری جنرل انتونیو گوتریس نے اس رپورٹ پر ردعمل دیتے ہوئے کہا کہ موجودہ صورتحال میں ہمارے پاس صرف دو راستے ہیں۔
یا تو رہنما کاربن کے اخراج میں کمی لائیں۔ یا ہم موسمیاتی تبدیلیوں کے نتیجے میں ہونے والی تباہ کاریوں کو دیکھتے رہیں۔انہوں نے کہا کہ ایسی صورتحال میں سب سے زیادہ نقصان غریبوں کو اٹھانا پڑتا ہے۔اس حوالے سے سائنسدانوں نے خبردار کرتے ہوئے کہا کہ موسمیاتی تبدیلیوں کی ویسے تو کوئی محفوظ مقدار نہیں ہے۔ لیکن فی الحال زمین کے درجہ حرارت کو 1.5 سینٹی گریڈ تک محدود رکھنے کو ایک محفوظ حد کے طور پر دیکھا جا رہا ہے۔سائنسدانوں کے مطابق زمین کا درجہ حرارت 1.5 سینٹی گریڈ سے زیادہ ہونے پر ہیٹ ویو۔ خشک سالی، سیلاب، قدرتی نظام کا خاتمہ اور سطح سمندر میں اضافے جیسے بدترین نتائج سامنے آئیں گے۔
مذکورہ رپورٹ آذربائیجان کے دارالحکومت باکو میں منعقد ہونے والی 29ویں کوپ کانفرنس سے تھوڑا عرصہ پہلے سامنے آئی ہے۔اس کانفرنس میں تمام ممالک پر موسمیاتی تبدیلیوں سے نمٹنے۔ اور کاربن کے اخراج میں کمی لانے کے لیے بڑے پیمانے پر اقدامات کرنے۔ اور اس حوالے سے مالی اعانت بڑھانے پر زور دیا جائے گا۔