کراچی(این این آئی)خصوصی سرمایہ کاری سہولت کونسل (ایس آئی ایف سی)کے تعاون سے سیکیورٹیز اینڈ ایکس چینج کمیشن آف پاکستان(ایس ای سی پی) نے رواں سال میں 2 ہزار 617 نئی کمپنیوں کا اندراج کیا ہے جو سال 2023 کی نسبت 6 فیصد زیادہ ہے۔
ملک میں مجموعی طور پر رجسٹرڈ کمپنیوں کی تعداد 2 لاکھ 31 ہزار 111 ہوگئی۔نئی کمپنیوں میں 55 فیصد نجی محدود، 41 فیصد یک رکنی، اور باقی 4 فیصد عوامی غیر درج شدہ کمپنیاں، غیر منافع بخش انجمنیں، تجارتی تنظیمیں، اور محدود ذمہ داری کی شراکتیں شامل ہیں۔ کثیر تعداد میں رجسٹرڈ کمپنیاں حکومت کی آمدنی میں اضافہ کرتی ہیں جسے عوامی خدمات، بنیادی ڈھانچے کی ترقی، صحت، تعلیم، اور ترقیاتی پروگراموں کے لیے استعمال کیا جا سکتا ہیایک اہم پیش رفت یہ ہے کہ 99.8 فیصد کمپنیوں کا اندراج آن لائن ہوا جو پاکستان کے “سیکیورٹیز اینڈ ایکسچینج کمیشن” کی ڈیجیٹلائزیشن کے عزم کی دلیل ہے، اس کے علاوہ تجارتی شعبے میں377 اور خدمات میں 306 کمپنیوں کا اضافہ جبکہ رئیل اسٹیٹ میں 237، سیاحت اور ای کامرس میں 125 ، اور خوراک و مشروبات میں 112 کمپنیوں کا اضافہ ہوا۔
اعداد وشمار کے مطابق تعلیمی شعبے میں 101 نئی کمپنیوں کا اضافہ ہوا جبکہ صحت کی دیکھ بھال اور ٹیکسٹائل میں 49 نئی کمپنیاں درج ہوئیں جو پاکستان کی معیشت کے اہم ستون ہیں، غیر ملکی سرمایہ کاری نے 61 نئی کمپنیوں کو راغب کیا جس میں چین 43 کمپنیوں کے ساتھ سب سے بڑا شراکت دار ہے۔نئی کمپنیاں مقامی سطح پر مصنوعات تیار کرکے مقامی پیداوار کو بڑھانے میں اہم کردار ادا کریں گی جس سے درآمدات میں کمی آئے گی اور تجارتی خسارے کو کم کرنے میں مددگار ثابت ہوں گی۔
ایس آئی ایف سی کی کارکرد گی نے پاکستان میں کاروباری مواقع کو فروغ دینے اور سرمایہ کاری کے ماحول کو بہتر بنانے میں اہم کردار ادا کیا ہے جس کے نتیجے میں نئی کمپنیوں کے اندراج میں قابلِ ذکر اضافہ ممکن ہوا ہے۔