کراچی (این این آئی)صرف دیواروں کے ہی نہیں بلکہ ہمارے ہاتھوں میں موجود موبائل فون کے بھی کان ہوتے ہیں، یہ ہماری باتیں سنتے بھی ہیں اور پھر اس پر عمل بھی کرتے ہیں۔ موبائل صارفین اکثر یہ کہتے سنائی دیتے ہیں کہ ہم جو بھی کہتے ہیں، بات کرتے ہیں، ہمیں اسی مناسبت سے اشتہار دکھائی دیتے ہیں۔غیر ملکی میڈیا رپورٹس کے مطابق اس سے قبل کبھی ہم یہ بات دعوے سے نہیں کہہ سکتے تھے کہ موبائل ایپلیکیشنز ہماری باتیں سن سکتی ہیں۔تاہم اب مارکیٹنگ فرم نے اس بات کی تصدیق کی کہ وہ اسمارٹ فونز صارفین کی باتیں سننے کے لیے سافٹ ویئر کا استعمال کرتے ہیں۔
مذکورہ مارکیٹنگ فرم نے اعتراف کیا ہے کہ گوگل، ایمزون اور فیس بک اس کے کلائنٹ ہیں، وہ صارفین کی معلومات اکٹھا کرنے کے لیے موبائل فونز کے مائیکرو فون استعمال کرتے ہیں۔اس کا مطلب ہے کہ جب کوئی صارف مخصوص اشیائ اور مصنوعات کے بارے میں بات کرتا ہے تو اس کے قریب موجود اس کا فون اسے سن رہا ہوتا ہے اور پھر اسی مناسبت سے مختلف اشتہارات اسے دکھانے لگتا ہے۔میڈیا رپورٹس کے مطابق یہ ضروری نہیں ہے کہ صارف نے مذکورہ اشیائ کے بارے میں کسی سرچ انجن پر سرچ کیا ہو بلکہ وہ صرف اس بارے میں بات کرے گا تو بھی اسے اشتہار نظر ا?نا شروع ہو جائیں گے۔