بدھ‬‮ ، 18 جون‬‮ 2025 

حکومت ہی جبری گمشدگیوں کی بینفیشری لگ رہی ہے، جسٹس میاں گل حسن اورنگزیب

datetime 23  اگست‬‮  2024
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

اسلام آباد (این این آئی)سلام آباد ہائی کورٹ میں پاکستان تحریک انصاف کے سوشل میڈیا انچارج اظہر مشوانی کے لاپتا بھائیوں کی بازیابی کے کیس کی سماعت کے دوران جسٹس میاں گل حسن اورنگزیب نے ریمارکس دیے کہ بظاہر یوں لگ رہا ہے کہ حکومت ہی جبری گمشدگیوں کی بینفیشری ہے۔اظہر مشوانی کے 2 لاپتا بھائیوں کی بازیابی درخواست پر سماعت جسٹس میاں گل حسن اورنگزیب نے کی، درخواست گزار اظہر مشوانی کے والد کے وکیل بابر اعوان اور ایڈیشنل اٹارنی جنرل منور اقبال دوگل عدالت کے سامنے پیش ہوئے۔

سماعت کے آغاز پر عدالت نے استفسار کیا کہ کیا کچھ معلوم ہوا ہے ؟ ایدیشنل اٹارنی جنرل نے جواب دیا کہ آج بھی ہائی لیول پر رابطہ ہوا ہے، ہر لحاظ سے کوشش جاری ہے۔بعد ازاں وکیل بابر اعوان نے دلائل کا آغاز کر دتے ہوئے کہا کہ 5 قوانین بغاوت اور بغاوت پر اکسانے کو ڈیل کرتے ہیں، کہیں نہیں بتایا گیا قومی مفاد کیا ہے، مجھ سے پوچھیں گے قومی مفاد کیا ہے تو میں کہوں گا بجلی کی قیمت کم کرو ، بلوچستان والا کہے گا مجھے گیس فراہم کرو، اس کا یہ قومی مفاد ہے۔اس موقع پر اظہر مشوانی کے بھائیوں کی بازیابی کے لیے بنائی گئی جے آئی ٹی کے سربراہ عدالت کے سامنے پیش ہوگئے، سپرنٹنڈنٹنٹ پولیس لاہور نے بتایا کہ آئی جی پنجاب کی جانب سے جے آئی ٹی بنی تھی، میں اس کا سربراہ ہوں، عدالت نے دریافت کیا کہ آپ نے کیا تفتیش کی ہے ابھی تک؟ ایس پی نے جواب دیا کہ جو فوٹیجز فراہمی کی گئی وہ قابل شناخت نہیں ہیں، جسٹس میاں گل حسن اورنگزیب نے پولیس افسر سے استفسار کیا کہ کیا آپ نے نادرا سے معاونت حاصل کی؟ پولیس افسر نے بتایا کہ جی بالکل ہم نے نادرا سے بھی معاونت حاصل کی اور ٹیلی کام کمپنیوں سے بھی ڈیٹا حاصل کیا، تفصیلی جیو فینسنگ کی گئی مگر کوئی خاص مواد ہمارے سامنے نہیں۔

اس پر جسٹس میاں گل حسن اورنگزیب نے ریمارکس دیے کہ بظاہر یوں لگ رہا ہے کہ حکومت ہی جبری گمشدگیوں کی بینفیشری ہے، کیسے اس ملک میں لوگ اغوا ہوتے ہیں اور چیف ایگزیکٹو کچھ نہیں کرتے ، اٹارنی جنرل نے کہا تھا وزیراعظم کو اس معاملے پر بریف کرونگا، چیف ایگزیکٹو کو ان معاملات کا پتا ہے مگر پھر بھی لوگ جبری طور پر لاپتا ہو جاتے ہیں، 3 ماہ ہو گئے ہیں دو بندے جبری طور پر لاپتا ہیں، ان کے خاندان پر جو گزر رہا ہوگا ہمیں اندازہ ہے، ریاست میں لوگوں کو اٹھایا جارہا ہے مگر چیف ایگزیکٹو کچھ نہیں کررہے۔انہوں نے استفسار کیا کہ ایڈیشنل اٹارنی جنرل صاحب تو وزیراعظم اور اٹارنی جنرل کی ملاقات سے کچھ نہیں نکلا؟اس موقع پر ڈاکٹر بابر اعوان نے وزیراعظم کو عدالت بلانے کی استدعا کردی۔

بعد ازاں عدالت نے ریمارکس دیے کہ آئین میں ریاست کے سربراہ وزیر اعظم جبکہ قانون کا سربراہ اٹارنی جنرل ہوتا ہے، ہم نے ایک پروسیس کے مطابق اٹارنی جنرل کو عدالت بلایا تھا، اگر حکومت کو ڈیو پراسس فالو نہیں کرنا تو پھر کیا کہہ سکتے ہیں، ان چیزوں سے ملک کی کتنی بدنامی ہورہی ہے ان کو اندازہ نہیں، اس کیس کو منگل تک کے لیے رکھ رہا ہوں مگر منگل کو میں نہیں ہوں گا، میرے نا ہونے کی وجہ سے اس کیس میں تاخیر نہیں چاہتا ہوں۔اسی کے ساتھ عدالت نے سربراہ جے آئی ٹی اور ایس پی لاہور کو رپورٹس جمع کرنے کی ہدایت دیتے ہوئے ایس پی لاہور سے مکالمہ کیا کہ پولیس کو یہ دیکھنا ہوگا کہ غیر پولیس نے پولیس کی وردی پہنی کیسی؟اس پر ڈاکٹر بابر اعوان نے عدالت سے سخت آرڈر پاس کرنے کی استدعا کردی۔جسٹس میاں گل حسن اورنگزیب نے ریمارکس دیے کہ میں اس کیس پر آرڈر پاس کروں گا۔یاد رہے کہ گزشتہ روز اسلام آباد ہائی کورٹ نے پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی ا?ئی) کے سوشل میڈیا انچارج اظہر مشوانی کے لاپتا بھائیوں کی بازیابی کے کیس کی سماعت ملتوی کردی

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



دیوار چین سے


میں دیوار چین پر دوسری مرتبہ آیا‘ 2006ء میں پہلی…

شیان میں آخری دن

شیان کی فصیل (سٹی وال) عالمی ورثے میں شامل نہیں…

شیان کی قدیم مسجد

ہوکنگ پیلس چینی سٹائل کی عمارتوں کا وسیع کمپلیکس…

2200سال بعد

شیان بیجنگ سے ایک ہزار اسی کلومیٹر کے فاصلے پر…

ٹیرا کوٹا واریئرز

اس کا نام چن شی ہونگ تھا اوروہ تیرہ سال کی عمر…

گردش اور دھبے

وہ گائوں میں وصولی کیلئے آیا تھا‘ اس کی کمپنی…

حقیقتیں

پرورش ماں نے آٹھ بچے پال پوس کر جوان کئے لیکن…

نوے فیصد

’’تھینک یو گاڈ‘‘ سرگوشی آواز میں تبدیل ہو گئی…

گوٹ مِلک

’’تم مزید چارسو روپے ڈال کر پوری بکری خرید سکتے…

نیوٹن

’’میں جاننا چاہتا تھا‘ میں اصل میں کون ہوں‘…

غزوہ ہند

بھارت نریندر مودی کے تکبر کی بہت سزا بھگت رہا…