خیرپور(این این آئی) کمسن ملازمہ فاطمہ کی ہلاکت سے مزید تہلکہ خیز انکشافات سامنے آگئے۔تفصیلات کے مطابق فاطمہ کے والدین کو دھمکا کر بڑی رقم کی لالچ دے کر ڈیل پر آمادہ کیا گیا، بچی کے والدین اور ملزمان میں مبینہ طور پر دو کروڑ میں ڈیل طے پر آمادہ کیا گیا۔ذرائع نے بتایا کہ فریقین کے درمیان ڈیل کرانے میں نجی اسکول کے مالک کا اہم کردار رہا ہے، ڈیل کے مطابق والدین کو پچاس لاکھ کی پہلی قسط کی ادائیگی کردی گئی۔
ضمانت نہ ملنے پر ملزمان کی جانب سے باقی رقم کی ادائیگی روک دی گئی، ملزمان نے گواہان سے ڈیل کرکے 15، 15 لاکھ روپے کی ادائیگی کی ہے۔ڈیل کے بعد مدعی والدہ نے وکلا ، لیگل ایڈ کمیٹی کی ٹیم کو تبدیل کرنے کا حلف نامہ دیا۔بچی کے والدین کا عدالت اور میڈیا پر دیے گئے بیان میں تضاد ہے، بچی کے والدنے کہاکہ ہم نہیں ڈرے، انہوں نے بچی کو قتل کیا، معاف نہیں کریں گے۔میڈیا سے گفتگو میں فاطمہ کے والد نے کہا کہ ہمارے سب رشتے دار بیانات سے مکر گئے ہیں، وہ پیروں کے خاص آدمی ہیں انہیں پیسے دیے گئے ہیں۔خیال رہیکہ اگست 2023 میں پیر کی حویلی میں کمسن فاطمہ کے تڑپنے کی ویڈیو وائرل ہوئی تھی، بچی کی ہلاکت کے بعد ابتدائی پوسٹ مارٹم رپورٹ میں تشدد اور زیادتی بھی ثابت ہو چکی، مقدمے کے اندراج کے بعد پیر اسد اللہ شاہ، پیر فیاض شاہ، حنا شاہ اور امتیاز نامی ملزمان کو گرفتار کیا گیا تھا۔