اسلام آباد (نیوز ڈیسک ) نیوٹرینوز ذرات کی کمیت ( ماس) کی دریافت سمیت اس کی بنیادی دریافتوں پر اس مرتبہ کا نوبل انعام کینیڈا کے آرتھر بی مکڈونلڈ اور جاپان کے تاکاکی کاجیتا کو دینے کا اعلان کیا گیا ہے جب کہ انعام کی 10 لاکھ ڈالر کی رقم دونوں اسکالروں میں مساوی تقسیم کی جائے گی۔
سویڈن میں نوبل انعام یافتہ کمیٹی نے اپنے اعلان میں کہا کہ دونوں ماہرین کو نیوٹرینوز کی تھرتھراہٹ کی دریافت پر یہ ایوارڈ دیا گیا ہے جس سے ان اہم ذرات کی کمیت جاننے میں مدد ملے گی۔ کاجیتا نے 1998 میں ثابت کیا تھا کہ خلا میں نیوٹرینوز 3 اقسام میں یعنی میوان، الکیٹران اور ٹاو¿ اپنی اپنی حالت کا تبادلہ کرتے رہتے ہیں اور انہوں نے جاپان میں ایک زیرِ زمین ڈٹیکٹر میں اس کے تجربات کیے تھے جس کے بعد 2001 میں اونٹاریو کینیڈا میں مکڈونلڈ اور ان کی ٹیم نے زیرِ زمین تجربہ گاہ میں بعض اہم تجربات کیے تھے۔
ان کی تحقیقات سے ثابت ہوا کہ سفر کے دوران نیوٹرینوز تبدیل ہوتے رہتے ہیں اور اسی وجہ سے وہ کمیت رکھتے ہیں۔ نوبل کمیٹی کے مطابق اس تحقیق سے کائنات، ذرات اور خود زمین پر ان ذرات کی تفصیل سمجھنے میں مدد ملے گی اور فزکس کے نئے باب کھلیں گے کیونکہ گزشتہ 50 برس سے ہم نیوٹرینوز کو بے کمیت تصور کرتے رہے تھے۔
ماس دریافت کرنیوالے سائنسدانوں نے نوبل انعام جیت لیا
7
اکتوبر 2015
آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں
آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں