منگل‬‮ ، 25 ‬‮نومبر‬‮ 2025 

آئی ایس آئی اور آئی بی براہ راست سروس پرووائیڈرز سے ڈیٹا لے سکتی ہیں، ایڈیشنل اٹارنی جنرل کا بیان

datetime 25  جون‬‮  2024 |
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

اسلام آباد (این این آئی)اسلام آباد ہائیکورٹ کو آڈیو لیکس کیس میں ایڈیشنل اٹارنی جنرل منور اقبال دوگل نے بتایا ہے کہ انٹرسروسز انٹیلی جنس (آئی ایس آئی)اور انٹیلی جنس بیورو (آئی بی)براہ راست سروس پرووائیڈرز سے ڈیٹا لے سکتی ہیں اور قانون نافذ کرنے والے دیگر اداریضرورت پران ایجنسیز سے ڈیٹا لے سکتے ہیں۔اسلام آباد ہائیکورٹ کے جسٹس بابر ستار نے آڈیو لیکس کیس کی سماعت کی۔ ایڈیشنل اٹارنی جنرل منور اقبال دوگل نے بتایاکہ لاپتہ افراد کے کیس میں سندھ ہائیکورٹ نے ڈیٹا خفیہ اداروں کو دینے کی ہدایت کی تھی، اسی پالیسی کے میکانزم کے مطابق ڈیٹا لیتے رہے ہیں۔

انہوں نے بتایاکہ سندھ ہائیکورٹ کے فیصلے کے بعد 2013 میں نئی پالیسی آئی، وزارتِ داخلہ نے ایک ایس او پی جاری کیا، خفیہ ادارے کی طرف سے مجاز افسر ڈیٹا کی درخواست کرتا ہے، آئی ایس آئی اور آئی بی براہ راست سروس پرووائیڈرز سے ڈیٹا لے سکتی ہیں، دیگر قانون نافذ کرنے والے ادارے ضرورت پڑنے پر ان ایجنسیز سے ڈیٹا لے سکتے ہیں۔پی ٹی اے کے وکیل نے عدالت کو بتایا کسی ادارے کو بھی سرویلنس کی اجازت نہیں دی گئی۔جسٹس بابرستارنے پولیس کے وکیل طاہر کاظم کومخاطب کرکے کہاکہ لوگوں کو پتہ ہونا چاہیے کہ آپ لوگوں کی پرائیویسی میں کیسے گھس رہے ہیں۔

ایڈیشنل اٹارنی جنرل نے چیمبر میں سماعت کی استدعا کی جسے مسترد کرتے ہوئے جسٹس بابرستار نیکہاکہ یہ نیشنل سکیورٹی نہیں، چیمبر سماعت کا مذاق شروع نہیں کریں گے، کیا آپ یہ کہہ رہے ہیں ججز کیچیمبر یاوزیراعظم ہاس کی ٹیپنگ Hostile agencies کرتی ہیں؟وفاقی حکومت نے ٹیلی کام آپریٹرز پر ڈیٹا دینے پر پابندی ختم کرنے کی استدعا کی۔عدالت نے کہا کہ اس کی قانونی حیثیت کو دیکھنا ہے، کسی کو فون ٹیپنگ کی اجازت دینے کا کوئی قانون موجود نہیں جو کچھ ہو رہا ہے وہ غیرقانونی ہے، ٹیلی کام کمپنیاں بغیر کسی اسکروٹنی کے شہریوں کا ڈیٹا دے رہی ہیں تو وہ برابر کی ذمہ دار ہیں، ایک قانون ہے 11 سال میں ایک دفعہ بھی کسی نے ڈیٹا لینے کے لیے وارنٹ نہیں لیے، پاکستان واحد ملک نہیں جو دہشت گردی کے خلاف جنگ لڑ رہا ہے، نائن الیون کے بعد دنیا کے کئی ممالک میں یہ صورت حال بنی۔ جسٹس بابر نے ریمارکس دیے کہ جائیں سپریم کورٹ سے میرے فیصلے کالعدم کرائیں ورنہ یہاں جواب دینا ہو گا

ٹیلی کام کمپنی کے وکیل نے کہا کہ ڈیٹا فراہمی ٹیلی کام آپریٹرز کے لائسنس کے حصول کے لیے پی ٹی اے کی شرط ہے، مجاز ایجنسیز ٹیلی کام کمپنی کے تمام صارفین کا دو فیصد ڈیٹا بیک وقت حاصل کر سکتی ہیں۔جسٹس بابر ستار نے کہا آپ سسٹم لگا کر دیتے ہیں تو آپ کیسے ذمہ دار نہیں؟ کسی کو فون ٹیپنگ کی اجازت دینے کا کوئی قانون موجود نہیں، پی ٹی اے کے چیئرمین اور بورڈ ممبرز کو توہینِ عدالت کا شوکاز نوٹس جاری کروں گا۔عدالت نے کیس کی سماعت ملتوی کرتے ہوئے کہا کہ آڈیو لیکس کیس کی آئندہ سماعت تحریری حکم نامے میں بتائی جائیگی۔

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



جنرل فیض حمید کے کارنامے(تیسرا حصہ)


ابصار عالم کو 20اپریل 2021ء کو گولی لگی تھی‘ اللہ…

جنرل فیض حمید کے کارنامے(دوسرا حصہ)

عمران خان میاں نواز شریف کو لندن نہیں بھجوانا…

جنرل فیض حمید کے کارنامے

ارشد ملک سیشن جج تھے‘ یہ 2018ء میں احتساب عدالت…

عمران خان کی برکت

ہم نیویارک کے ٹائم سکوائر میں گھوم رہے تھے‘ ہمارے…

70برے لوگ

ڈاکٹر اسلم میرے دوست تھے‘ پولٹری کے بزنس سے وابستہ…

ایکسپریس کے بعد(آخری حصہ)

مجھے جون میں دل کی تکلیف ہوئی‘ چیک اپ کرایا تو…

ایکسپریس کے بعد(پہلا حصہ)

یہ سفر 1993ء میں شروع ہوا تھا۔ میں اس زمانے میں…

آئوٹ آف سلیبس

لاہور میں فلموں کے عروج کے زمانے میں ایک سینما…

دنیا کا انوکھا علاج

نارمن کزنز (cousins) کے ساتھ 1964ء میں عجیب واقعہ پیش…

عدیل اکبرکو کیاکرناچاہیے تھا؟

میرا موبائل اکثر ہینگ ہو جاتا ہے‘ یہ چلتے چلتے…

خود کو ری سیٹ کریں

عدیل اکبر اسلام آباد پولیس میں ایس پی تھے‘ 2017ء…