لاہور( این این آئی) وفاقی حکومت نے فنانس بل 2024 کے تحت انکم ٹیکس قانون میں لیٹ فائلرز کی ایک نئی کیٹیگری متعارف کرادی ۔اس سے قبل انکم ٹیکس دہندگان کو فائلرز اور نان فائلرزکی دو کیٹیگریز میں رکھا گیا تھا تاہم اب لیٹ فائلر کی ایک نئی کیٹیگری متعارف کرائی گئی ہے جو انکم ٹیکس ریٹرن تاخیر سے فائل کرنے پر ٹیکس کی زیادہ شرح کو راغب کرے گی۔ اس اقدام سے ٹیکس ریٹرن کی بروقت فائلنگ کا رجحان بڑھے گا۔
ود ہولڈنگ اور نارمل ٹیکس کی بلند شرح سے تحفظ کے لیے ضروری ہے کہ 30 جون کو مالی سال کے اختتام کے بعد افراد اور افراد کی ایسوسی ایشن کو ٹیکس گوشوارے جمع کرانے کے لیے مزید وقت دیا جائے۔ایک اور اہم ترمیم جائیداد کے لین دین کے ود ہولڈنگ ٹیکس نظام کی ہے جس میں پراپرٹی قیمت کے مطابق سلیب متعارف کرائے گئے ہیں ۔ فائلر کے لئے سب سے زیادہ سلیب 4 فیصد ہوگا جس کی قیمت 100 ملین روپے سے زیادہ ہوگی۔لیٹ فائلرز کے لئے سب سے زیادہ سلیب 8 فیصد ہوگا۔
متعلقہ اقدام یکم جولائی 2024 کو یا اس کے بعد حاصل کی گئی غیر منقولہ جائیداد کی فروخت سے حاصل ہونے والے منافع پر15فیصد کی زائد ٹیکس کی شرح ہے، قطع نظر اس کے انعقاد کی مدت کچھ بھی ہو ۔ اس سے غیر منقولہ جائیدادوں میں سرمایہ کاری کی حوصلہ شکنی ہوگی اور سرپلس فنڈز کو یا تو بینک اسکیموں یا اسٹاک مارکیٹ میں منتقل کیا جاسکتا ہے جو معیشت کے لئے بھی فائدہ مند ہوگا۔