بدھ‬‮ ، 26 ‬‮نومبر‬‮ 2025 

کوئٹہ کے علی آغا ،اہلیہ اور چار بچے یونان جاتے ترکیہ کے سمندر میں کشتی ڈوبنے سے جاں بحق

datetime 30  مارچ‬‮  2024 |
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

کوئٹہ( این این آئی) کوئٹہ سے تعلق رکھنے والے علی آغا انکی اہلیہ اور چار بچے یونان جاتے ہوئے ترکیہ کے سمندر میں کشتی ڈوبنے سے جاں بحق ہو گئے،علی آغا کے بہنوئی نے تصدیق کی ہے کہ مر حومین کو ترکی کے شہر استنبول میں سپردِخاک کر دیا گیا ۔

کوئٹہ کے علاقے علمدار روڈ کے رہائشی سید علی آغا، ان کی اہلیہ 40 سالہ بی بی طاہرہ، چار بچے 14 سالہ سبحان، 12 سالہ سجاد، 10سالہ فاطمہ اور پانچ سالہ کوثر ترکیہ کے سمندر میں یونان جاتے ہوئے کشتی الٹنے سے جاں بحق ہو گئے انکے اہلخانہ نے تصدیق کرتے ہوئے بتایاکہ 20 مارچ کو ترکیہ سے کسی جاننے وا لے نے ٹیلی فون پر حادثے کی اطلاع دی اور بتایا کہ کوئی بھی زسندہ نہیں بچ سکاہم نے ترکیہ میں پاکستانی سفار تخانے اور ترکیہ حکام سے رابطہ کیا میتوں کو کوئٹہ لانے کا طریقہ کار بہت مہنگا، پیچیدہ اور وقت طلب تھاایک میت کو کوئٹہ لانے کا خرچ کم از کم آٹھ ہزار ڈالر بتایا جا رہا تھاجس پر خاندان نے جا ننے والوں کو انہیں وہیں دفنانے کی اجازت دے دی ۔

علی آغا کے بہنوئی عادل شاہ کے مطا بق سید علی آغا سے انکی بہن کا رشتہ تقریباً 15 سال قبل ہواشادی کے بعد میاں بیوی کوئٹہ میں ہزارہ قبیلے کی ٹارگٹ کلنگ، بے امنی اور مالی مشکلات کے با عث پاکستان چھوڑ کر ہمسایہ ملک ایران منتقل ہو گئے وہاں سے تین چار سال قبل روزگار کی تلاش میں ترکیہ چلے گئے۔ان کا کہنا تھا کا علی آغا کا خواب تھاکہ وہ اپنے بیوی بچوں کو بہتر اور خوشحال مستقبل دے سکیں لیکن ترکیہ میں ان کی زندگی آسان نہیں تھی وہ وہاں تعمیراتی شعبے میں یومیہ اجرت پر کام کرتے تھے اور بمشکل اپنا خرچ پورا کررہے تھے۔ترکیہ حکام کا کہنا ہے کہ کشتی پر سوار افراد کی صحیح تعداد کا تعین نہیں تاہم ڈوبنے والوں کی تلاش کے لئے فضائی اور سمندری آپریشن تاحال جاری ہے۔

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



جنرل فیض حمید کے کارنامے(تیسرا حصہ)


ابصار عالم کو 20اپریل 2021ء کو گولی لگی تھی‘ اللہ…

جنرل فیض حمید کے کارنامے(دوسرا حصہ)

عمران خان میاں نواز شریف کو لندن نہیں بھجوانا…

جنرل فیض حمید کے کارنامے

ارشد ملک سیشن جج تھے‘ یہ 2018ء میں احتساب عدالت…

عمران خان کی برکت

ہم نیویارک کے ٹائم سکوائر میں گھوم رہے تھے‘ ہمارے…

70برے لوگ

ڈاکٹر اسلم میرے دوست تھے‘ پولٹری کے بزنس سے وابستہ…

ایکسپریس کے بعد(آخری حصہ)

مجھے جون میں دل کی تکلیف ہوئی‘ چیک اپ کرایا تو…

ایکسپریس کے بعد(پہلا حصہ)

یہ سفر 1993ء میں شروع ہوا تھا۔ میں اس زمانے میں…

آئوٹ آف سلیبس

لاہور میں فلموں کے عروج کے زمانے میں ایک سینما…

دنیا کا انوکھا علاج

نارمن کزنز (cousins) کے ساتھ 1964ء میں عجیب واقعہ پیش…

عدیل اکبرکو کیاکرناچاہیے تھا؟

میرا موبائل اکثر ہینگ ہو جاتا ہے‘ یہ چلتے چلتے…

خود کو ری سیٹ کریں

عدیل اکبر اسلام آباد پولیس میں ایس پی تھے‘ 2017ء…