لاہور( این این آئی)تحریک انصاف کی رہنما طیبہ راجہ نے صنم جاوید کو سینیٹ کا امیدوار نامزد کرنے پر سخت تنقید کرتے ہوئے کہا ہے کہ کسی ایک کو جان بوجھ کر اونچا دکھانے کے لئے ضروری نہیں ہوتا کہ باقی سب کی قربانیوں کو پس پشت ڈال دیا جائے یا کم دکھایا جائے۔ ایکس پر جاری اپنے بیان میں انہوں نے کہا کہ سوال یہ بھی ہو سکتا ہے کہ جب خدیجہ شاہ ،طیبہ راجہ ، عالیہ حمزہ کسی کی بھی انسداد دہشتگردی عدالت سے سے ضمانت نہیں ہوئی تو ایک ہی عورت صنم جاوید کی ضمانت بار بار انسداد دہشتگردی عدالت سے کیسے ہو جاتی تھی؟۔
خدیجہ شاہ واحد عورت ہے جس کے والد بھائی اور خاوند کو اٹھا لیا گیا تھا تو اس نے اپنی گرفتاری خود دی، کئی گھنٹے کا گاڑی کا سفر کروا کر بلوچستان جیل تک بھیج دیا گیا، صنم آٹھ بار گرفتار اسی لئے ہوئی کیونکہ اس کی سات بار ضمانت بھی ہوئی،باقی کسی کی تو ضمانت بھی نہیں ہوتی تھی، ابھی ہم سب صرف بانی چیئرمین کی واپسی کی وجہ سے خاموش ہیں،تھوڑا رکیں سب ایک ساتھ بولیں گے۔
طیبہ راجہ نے کہا کہ میں نے جو کہا وہ ایک بات کے جواب میں کہا،کسی نے اور خواتین پر بات کر دی تھی اس لئے یاد دلانے کے لئے جواب دیا،میں اپنے ایک ایک لفظ پر قائم و دائم ہوں، اگر عہدے کے لالچ یا حسد میں کچھ کہنا ہوتا تو اب تک انتظار میں نہ رکتی کہ سب کے پیپر جمع ہو جائیں پھر کہوں گی، جیل سے آتے ہی کہہ دیتی، جب سب آ کر پوچھتے اور یہاں درجن بھر رپورٹرز روزانہ انٹرویوز کے لئے کالز کر رہے ہیں ان کوانٹرویوز دے دے کر وہاں کہتی، جو کہا ہے اس پر قائم ہوں اور ہر بار کہا ہے کہ سب سے پہلے بانی چیئرمین اور بی بی ہیں ان کے سوا کچھ نہیں۔