نیو یارک(نیوز ڈیسک) جدید ٹیکنالوجی نے جہاں انسانوں کے درمیان رابطوں کو بڑھایا اور فاصلوں کو کم کیا ہے وہیں رشتوں کے اندر بھی ایک تیزی اور نیا انداز پیدا کردیا ہے اسی لیے لوگ سماجی رابطوں کی ویب سائٹس پرایک دوسرے سے متعارف ہوتے ہیں پھر ایک دوسرے کے قریب آتے اورمحبت کے رشتے قائم کرتے ہیں لیکن ان رشتوں میں کتنی پائیداری ہوتی ہے اس سے پردہ اٹھایا ہے ایک نئی امریکی تحقیق جس میں کہا گیا ہے کہ نوجوانوں میں پیار ومحبت کے تعلقات کی استواری اور ان کے اختتام میں ٹیکنالوجی اہم کردارادا کررہی ہیں۔امریکی تھنک ٹینک پیو ریسرچ سینٹر کا کہنا ہے کہ نوجوان آن لائن رابطوں کے ذریعے دوستیاں تو کرلیتے ہیں لیکن شاذ ونادر ہی ملاقات کرتے ہیں تاہم وہ فلرٹ، بات چیت، آپس میں ملاقات اور تفریح کے لیے ٹیکنالوجی کا استعمال کرتے ہیں۔ 13 سے 17 سال کی عمر کے ایک ہزار 60 نوعمر افراد پر کیے گئے امریکی سروے میں یہ انکشاف کیا گیا ہے کہ ٹیکنالوجی ان کو قریب تو لاتی ہے لیکن اس سے حسد کا عنصر بھی پروان چڑھتا ہے۔ اس تحقیق کی بانی آماندہ لین ہارٹ کے مطابق ’ڈیجیٹل پلیٹ فارم نوجوانوں کے لیے طاقتور ہتھیار ہیں لیکن اس کی وجہ سے جہاں ایک طرف نوجوان اپنے ساتھی کے ساتھ قربت پیدا ہونے سے بہت زیادہ ل±طف اندوز ہوتے ہیں اور ا±ن کے پاس اپنا تعلق دوسروں کے سامنے ظاہر کرنے کا موقع ہوتا ہے تو وہیں موبائل اور سماجی میڈیا حسد کے ہتھیار بھی ثابت ہوسکتے ہیں۔ نوجوانوں کو دوسروں کی دخل اندازی اور حتیٰ کہ پریشان ک±ن رویے کا سامنا بھی کرنا پڑسکتا ہے۔ایک ہزار 60 نوعمر لڑکوں اور لڑکیوں پر کئے گئے سروے کے مطابق 35 فیصد کا کہنا تھا کہ وہ ان دنوں ڈیٹنگ کررہے ہیں جب کہ اسی گروپ میں سے 59 فیصد کا کہنا تھا کہ ٹیکنالوجی کی بدولت وہ اپنے ساتھی سے قربت محسوس کرتے ہیں۔ ڈیٹنگ کرنے والے نوعمرلڑکوں میں سے 65 فیصد کا کہناتھا کہ سماجی میڈیا کے ذریعے ہم اہم لوگوں سے زیادہ رابطے میں رہتے ہیں جبکہ 52 فیصد نوعمر لڑکیاں بھی کچھ ایسا ہی محسوس کرتی ہیں۔ 27 فیصد ڈیٹنگ کرنے والے نوجوانوں کا خیال تھا کہ سوشل میڈیا کی وجہ سے ا±ن میں حسد کا مادہ پیدا ہوا ہے یا وہ اپنے تعلقات کو غیرمحفوظ محسوس کرتے ہیں۔ ڈیٹنگ کرنے یا نہ کرنے والے 50 فیصد نوجوانوں کا کہنا تھا کہ وہ فیس ب±ک یا سماجی رابطے کی کسی اور ویب سائٹ پر کسی کو اپنا دوست بناکر (فرینڈ لسٹ میں شامل کرکے) ا±س سے اپنی دلچسپی کا اظہارکرتے ہیں جبکہ 47 فیصد کا کہنا تھا کہ وہ لائیکس اور کمنٹس کے ذریعے اپنی پسندیدگی ظاہرکرتے ہیں۔سماجی رابطوں کے اس تعلق میں پیغام رسانی ان سب کا بادشاہ ہے۔ ڈیٹنگ کرنے والے 92 فیصد نوجوانوں کا کہنا تھا کہ وہ اپنے ساتھی کو اس خیال کے ساتھ میسج کرتے ہیں کہ وہ’بالکل باقاعدگی‘ سے ا±ن کے پیغامات کو دیکھےگا۔ 11 فیصد نوعمر اپنے ساتھی کے آن لائن اکاو¿نٹس تک رسائی حاصل کرتے ہیں جب کہ 16 فیصد ایسے ہیں جو اپنے ساتھی کوکسی دوسرے آن لائن دوست سے دوستی ختم کرنے کو کہتے ہیں۔سروے کے مطابق سوشل میڈیا کے بے دھڑک استعمال سے خاص طور پر نوجوان لڑکیاں ناپسندیدہ فلرٹنگ کا زیادہ شکار ہوررہی ہیں اور 25 فیصد نوعمر لڑکیوں کا کہنا تھا کہ وہ غیر آرام دہ فلرٹنگ کی وجہ سے کافی لوگوں کو ’ان فرینڈ‘ (آن لائن دوستی ختم کرنا) یا بلاک کرچکی ہیں۔ 15 فیصد نوعمروں کے مطابق ا±ن کے ساتھی انٹرنیٹ کا استعمال ا±ن پر دباو¿ ڈالنے کے لیے کرتے ہیں تاکہ وہ جنسی سرگرمیوں میں حصہ لیں جنھیں وہ پسند نہیں کرتے۔ تقریباً نصف کے قریب جواب دینے والوں نے اس بات کو تسلیم کیا کہ وہ اپنے ساتھی سے ملاقات کے دوران ا±س کے بجائے اپنے فون پر توجہ مرکوز رکھتے ہیں 43 فیصد ڈیٹنگ کرنے والے نوجوانوں کا کہنا ہے کہ ا±ن کے ساتھ بھی ایسا ہوتا ہے