کراچی(این این آئی)سی ویو دودریا کے قریب ایمار ٹاور کے فلیٹ سے ایک شخص کی لاش ملی ہے،جسے سر پر گولی مار کر قتل کیا گیاہے،مقتول نے 5 سال قبل پسند کی شادی کی تھی۔مقتول کے والد کے مطابق بیٹا اپنی دکان پر نہیں پہنچا تو گھر گیا ، دروازہ نہ کھولنے پر توڑ کر اندر داخل ہوا تو بیٹے کی لاش ملی، میری بہو بیٹے کی گاڑی لیکر فرار ہو گئی، نہیں پتا کہ بیٹے کو کس نے قتل کیا ہے۔تفصیلات کے مطابق ڈیفنس فیز8 میں قائم ایمار ٹاور کی 20 ویں منزل کے فلیٹ سے35 سالہ جہانزیب ملک کی لاش ملی ہے جسے فائرنگ کر کے قتل کیا گیا ہے۔پولیس کے مطابق جہانزیب ملک کو سر پر عقب سے نائن ایم ایم پستول سے گولی ماری گئی جو دوسری طرف سے پار ہوگئی۔
مقتول نے چند سال قبل شیرین نامی خاتون سے پسند کی شادی کی تھی جس سے ایک بیٹا اور ایک بیٹی ہے۔ مقتول نے مذکورہ فلیٹ ایک ماہ قبل اہلیہ کے نام سے خریدا تھا جبکہ اہلیہ واقعے کے بعد سے پراسرار طور پر غائب ہے جس پر پولیس کو شبہ ہے کہ واقعہ میں مبینہ طور پر وہ ملوث ہو سکتی ہے۔مقتول کے بھائی نے پولیس کو بیان دیا ہے کہ بھائی کے بچے رات سے دادا دادی کے گھر پر ہیں ، مقتول جہانزیب کی ڈیفنس کھڈا مارکیٹ میں الیکٹرونکس کی دکان ہے۔35 سالہ جہانزیب کے والد غلام رسول نے پولیس کو بتایا کہ وہ اتوار کی رات ایک بجے تک اپنے بیٹے کے گھر پر موجود تھے اور جاتے ہوئے اس کے بچوں کو اپنے ساتھ گھر لے آئے جبکہ بہو شیرین کلفٹن میں قائم نجی اسپتال میں داخل تھی لیکن وہ گھر آگئی تھی۔
انہوں نے کہا کہ اتوار کی رات مجھے میرے بیٹے نے کہا تھا کہ پیر کو صبح دکان پر جلدی آنا کچھ کاروباری معاملات کے حوالے سے بات کرنی ہے جس پر میں صبح جب دکان پہنچا تو بیٹا موجود نہیں تھا جس کے بعد میں کئی بار اسے موبائل پر فون کرتا رہا لیکن کوئی جواب نہیں ملا جس پر میں بیٹے کے گھر پہنچا تو دروازہ کسی نے نہیں کھولا بعدازاں دروازہ توڑ کر اندر گیا تو بیٹے کی لاش پڑی ملی اور گھر پر بہو موجود نہیں تھی۔انھوں نے بتایا کہ میرے بیٹے کے پاس 2 گاڑیاں ہیں جو نیچے بیسمینٹ پارکنگ میں کھڑی ہوتی ہیں لیکن ایک گاڑی موجود نہیں تھی میں نے سی سی ٹی وی فوٹیج نکلوائی تو اس میں صبح میری بہو وہ گاڑی لیجاتے ہوئے دکھائی دی، بہو رشتے میں میری بھتیجی بھی ہے اور ہمیں نہیں پتہ کہ میرے بیٹے کو کس نے قتل کیا ہے۔واقعے کے بعد پولیس نے بتایا مقتول جہانزیب ملک کو 8 سے 10گھنٹے پہلے قتل کیا گیا۔ مقتول پر نائن ایم ایم پستول سے پیچھے سے سر پر فائر کئے گئے۔