اتوار‬‮ ، 12 اکتوبر‬‮ 2025 

ایرانی حملے کی مذمت کرتے ہیں مگر دیکھا جائے معاملات یہاں تک کیسے پہنچے؟، عمران خان

datetime 19  جنوری‬‮  2024
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

راولپنڈی (این این آئی)سابق چیئرمین پی ٹی آئی عمران خان نے کہا ہے کہ ایرانی حملے کی مذمت کرتے ہیں مگر دیکھا جائے معاملات یہاں تک کیسے پہنچے؟ کیا ایران سے تعلقات خراب کرنا ہمارے مفاد میں ہے؟ افغانستان کے تعاون کے بغیر دہشت گردی ختم نہیں ہوسکتی۔ اڈیالہ جیل میں کمرہ عدالت میں میڈیا سے غیر رسمی گفتگو کرتے ہوئے سابق وزیراعظم عمران خان نے کہا کہ ایران نے جو کیا اس کی مذمت کرتے ہیں، یہ بھی دیکھنا ہے کہ معاملات یہاں تک کیسے پہنچے، یہ بڑی خطرناک صورتحال ہے،یہ کونسی عقل ہے کوئی ملک کو اس پوزیشن میں ڈالتا ہے۔

عمران خان نے کہا کہ شاہ محمود قریشی بطور وزیر خارجہ افغانستان گئے تو انہوں نے مکمل تعاون کا یقین دلایا، بلاول جب وزیر خارجہ تھے تو ایک مرتبہ بھی افغانستان نہیں گئے، دہشت گردی افغانستان کے تعاون کے بغیرختم نہیں ہوسکتی، آج افغانستان بارڈربند کرنے کا سوچ رہا ہے۔انہوں نے کہا کہ میں بطور وزیراعظم خود بھی ایران گیا تھا اور سپریم لیڈر سے بھی ملا تھا، جو لوگ چاہتے ہیں کہ ایران کے ساتھ تعلقات خراب ہوں وہ آج خوش ہیں، کیا ایران کے ساتھ تعلقات خراب کرنا ہمارے مفاد میں ہے؟، بے جے پی کی پاکستان بارے پالیسی بھی اچھی نہیں ہے، بڑھاوا دینے کے بجائے صورتحال کو ڈیفیوز ہونا چاہیئے۔انہوں نے کہا کہ الیکشن نہ ہونے کی وجہ سے ملک کا بیڑہ غرق ہو رہا ہے، اکتوبر میں انتخابات ہو جاتے تو استحکام آچکا ہوتا، پی ٹی ائی کو کرش کرنے کے لیے انتخابات کو ملتوی کیا گیا، نگراں وزیراعظم کو کوئی سنجیدہ نہیں لے گا۔

انہوں نے کہاکہ کہا کہ نیوٹرل بھائی جان بھول گئے کہ ٹائم کسی کا انتظار نہیں کرتا، یہ 2002والی پلے بک نہیں ہے، پاکستان کی صورتحال 1970ء کی ہے جب صرف پارٹی ٹکٹ جیتا تھا، جو ظلم کیا جا رہا ہے یہ ہماری انتخابی مہم ہے، امیدواروں کے پوسٹرز پر قیدی نمبر 804لکھا جائیگا، جو لوٹوں کے ساتھ ہو چکا ہے کوئی اپنی جگہ سے ہلے گا نہیں، ظلم کے باوجود پارٹی اس لئے نہیں ٹوٹی کیونکہ ہمارا ووٹ بینک ہے۔انہوں نے کہا کہ وکلاء نے زبردست کام کیا میں چاہتا ہوں انہیں ٹکٹ ملیں، مجھے ٹکٹس پر ان پٹ کم ملی اسی لئے عمر ایوب اور شبلی فراز کو ٹکٹ فائنل کرنے کا کہا ہے۔

ایک سوال پر انہوں نے کہا کہ جیل میں صرف پی ٹی وی کی سہولت ہے جس پر پروپیگنڈا ہوتا ہے ٹی وی پر سپورٹس دیکھ لیتا تھا اور ورلڈ کپ کے بعد سپورٹس بھی دیکھنا چھوڑ دیا، صبح ایک ڈیڑھ گھنٹہ ورزش کرتا ہوں جس کے بعد عدالت آجاتا ہوں، جیل میں رہتے ہوئے تین بار قران پاک کو پڑھا ہے ،قران کو پڑھ رہا ہوں اور ساتھ نوٹس بھی لے رہا ہوں ان کا شکریہ ادا کرتا ہوں کہ جنہوں نے مجھے جیل میں ڈالا ،جیل میں نہ ہوتا تو کتابیں پڑھنے کا موقع نہ ملتا ،عبادت بھی تنہائی میں ہوتی ہے۔انہوں نے کہا کہ جیل میں آدمی کو سوچنے اور پڑھنے کا موقع ملتا ہے جیل میں رہتے ہوئے سیرت النبی ۖ کو بھی پڑھا ہے جب انسان خواہشوں پر قابو پا لیتا ہے تو کوئی مشکل نہیں ہوتی۔انہوں نے کہا کہ جسے کرپشن نہ کرنی ہو اسے اپنے امپائر نہیں کھلانے ہوتے ،سپریم کورٹ پر حملہ نواز شریف نے کیا تھا یہ ایمان دار جج کو ٹکنے نہیں دیں گے، نواز شریف کرکٹ میں بھی اپنے ایمپائرز کے بغیر نہیں کھیلتا تھا جب کہ میرا کوئی جج نہیں ہے، جسٹس اعجاز الحسن معیاری جج تھے ان کے استعفیٰ پر افسوس ہے۔

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



دنیا کا واحد اسلامی معاشرہ


میں نے چار اکتوبر کو اوساکا سے فوکوشیما جانا…

اوساکا۔ایکسپو

میرے سامنے لکڑی کا ایک طویل رِنگ تھا اور لوگ اس…

سعودی پاکستان معاہدہ

اسرائیل نے 9 ستمبر 2025ء کو دوحہ پر حملہ کر دیا‘…

’’ بکھری ہے میری داستان ‘‘

’’بکھری ہے میری داستان‘‘ محمد اظہارالحق کی…

ایس 400

پاکستان نے 10مئی کی صبح بھارت پر حملہ شروع کیا‘…

سات مئی

امریکی وزیر خارجہ مارکو روبیو نے وزیر خارجہ اسحاق…

مئی 2025ء

بھارت نے 26فروری2019ء کی صبح ساڑھے تین بجے بالاکوٹ…

1984ء

یہ کہانی سات جون 1981ء کو شروع ہوئی لیکن ہمیں اسے…

احسن اقبال کر سکتے ہیں

ڈاکٹر آصف علی کا تعلق چکوال سے تھا‘ انہوں نے…

رونقوں کا ڈھیر

ریستوران میں صبح کے وقت بہت رش تھا‘ لوگ ناشتہ…

انسان بیج ہوتے ہیں

بڑے لڑکے کا نام ستمش تھا اور چھوٹا جیتو کہلاتا…