کراچی(نیوز ڈیسک )کراس حقیقت سے تو ہم اچھی طرح واقف ہیں کہ ہمارا ذہن تمام تر یادوں کو محفوظ رکھتا ہے۔پس جب ہم کسی خاص چیز کے متعلق سوچتے ہیںتو اس چیز سے جڑی تمام باتیںکسی محرک فلم کی مانند دماغ میں گردش کرنے لگتی ہیں۔لیکن سوال یہ پیدا ہوتا ہے کہ دماغ ان تمام یادوں کو کس طرح محفوظ رکھتا ہے۔ سٹینفورڈ یونیورسٹی کی نیوروسائنٹسٹ پریا راجسے تپتھی اس سوال کا جواب تلاش میں کامیاب ہوچکی ہیں۔ رپورٹ کے مطابق مس تپتھی نے پہلی باردماغ کی یادوں کو کنٹرول کرنے والی مشینری پر تحقیقات کیں۔انکی سب ذیادہ چونکا دینے والی اور متنازعہ قرار دی گئی تحقیقی رپورٹ کے مطابق پائیدار یادیں ہمیشہ ڈی این اے پر اپنے گہرے اثرات مرتب کرتی ہیں۔راجسے تپتھی نے اپنی تحقیق کے مکمل ہونے کے بعد ایک انٹرویو کے دوران بتایا کہ وہ سائنسدا ن بننا نہیں چاہتی تھیں اگرچہ انھیں سائنسدانی والد کی طرف سے وراثت میں ملی تھی۔واضح رہے راجسے تپتھی کے والد کمپیوٹر کے سائنسدان ہیں۔انھوں نے بتایا کہ انھوں نے پری میڈیکل کی تعلیم حاصل کرنے کیلئے کورنیل یونیورسٹی میں داخلہ لیا۔تین سال میں گریجوایشن مکمل کرنے کے بعد ذہنی مریضوں کا علاج کرتی رہی۔بعد ازاں ایک سال کیلئے رضا کارانہ طور پر بھارت میں کام کرنے کیلئے چلی گئیں۔اسی سال کے دوران انھوں نے بنگلور کے نیشنل سینٹر میں عصبی اور حیاتیاتی سائنس پر تحقیقات کیں۔تحقیقات کے دوران وہ پتہ لگانے میں پہلی بارکامیاب ہوئیں کہ مائیکرو آر این اے کے چھوٹے مالیکیول جو پروٹین کی پیداوار کو روکنے کی صلاحیت رکھتے ہیں وہ دماغ میںیادوں کو قابو میں بھی رکھ سکتے ہیں۔بعد ازاں انھوں نے کولمبیایونیورسٹی سے ایم ڈی اور پی ایچ ڈی کرنے کے دوران بھی اپنی توجہ اسی نقطے پر مرکوز رکھی۔رپورٹ کے مطابق2009ئ میں انھو نے اپنے ساتھیوں کی مدد سے سلگ کے عصبی خلیات میں پایا جانے والا مائیکروآر این اے دریافت کر لیاجو دماغ میں یادوں کو 24گھنٹے تک ترتیب دینے میں مدد دیتا ہے۔علاوہ ازیں راجسے تپتھی اور انکے ساتھی تحقیق کے دوران سلگ کے عصبی خلیات میں پایا جانے والاپی آئی آر این اے بھی دریافت کرنے میں کامیاب ہو چکے ہیں۔ انھوں نے بتایا کہ پی آئی آر این اے، مائیکرو آر این کے مقابلے میں تھوڑا بڑا ہوتا ہے اور پروٹین کی پیداوار کو روکتا ہے جو یاداشت کو مضبوط کرنے کی راہ میں رکاوٹ پیدا کرتی ہے۔راجسے تپتھی کامزید کہنا ہے کہ انھوں نے میڈیکل کے شعبے کو خیر باد کہہ دیا ہے تاکہ اپنی تمام تر توجہ یاداشت سے متعلق تحقیقات پر مرکوز رکھ سکیں۔
ہماراذہن یادوں کو کیسے محفوظ رکھتا ہے ؟
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں
آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں
-
حکومت نے 24 سرکاری ادارے بیچنے کا فیصلہ کیا ہے،وزیر خزانہ
-
جنسی تعلقات سے انکار پر خاتون کو قتل کرنے والا ملزم گرفتار
-
افغان وزیرخارجہ کی کل 6 بار کال آئی،اسحاق ڈار
-
مشی خان کا کراچی کی مخصوص پارٹیوں میں فحاشی ہم جنس پرستی کا تہلکہ خیز ...
-
دنیا کا طاقتور ترین شخص اور دنیا کا امیر ترین شخص ظہران ممدانی کو نہ ...
-
آئی سی سی نے ایشیاکپ میں کوڈ آف کنڈکٹ کی خلاف ورزی پرکھلاڑیوں کو سزائیں ...
-
ٹیلی کام کمپنیوں کے لیے پاکستان میں ڈیٹا ہوسٹنگ لازمی قرار دینے کا فیصلہ
-
لاہور میں سابق شوہر کے کزن نےدوستوں کے ساتھ مل کر خاتون کو اجتماعی زیادتی ...
-
تربیلا ڈیم میں 636 ارب ڈالر کا سونا موجود ہونے کا دعویٰ
-
500کے وی اے سے زائد بجلی کے استعمال پر ڈیوٹی عائد کرنےکافیصلہ
-
سونا سستا ہو گیا
-
کرپٹو کرنسی بٹ کوائن کریش کر گیا،انویسٹر کے اربوں ڈالرزڈوب گئے
آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں
-
حکومت نے 24 سرکاری ادارے بیچنے کا فیصلہ کیا ہے،وزیر خزانہ
-
جنسی تعلقات سے انکار پر خاتون کو قتل کرنے والا ملزم گرفتار
-
افغان وزیرخارجہ کی کل 6 بار کال آئی،اسحاق ڈار
-
مشی خان کا کراچی کی مخصوص پارٹیوں میں فحاشی ہم جنس پرستی کا تہلکہ خیز انکشاف
-
دنیا کا طاقتور ترین شخص اور دنیا کا امیر ترین شخص ظہران ممدانی کو نہ روک سکے، ڈونلڈ ٹرمپ اور ایلون م...
-
آئی سی سی نے ایشیاکپ میں کوڈ آف کنڈکٹ کی خلاف ورزی پرکھلاڑیوں کو سزائیں سنادیں
-
ٹیلی کام کمپنیوں کے لیے پاکستان میں ڈیٹا ہوسٹنگ لازمی قرار دینے کا فیصلہ
-
لاہور میں سابق شوہر کے کزن نےدوستوں کے ساتھ مل کر خاتون کو اجتماعی زیادتی کا نشانہ بنا ڈالا
-
تربیلا ڈیم میں 636 ارب ڈالر کا سونا موجود ہونے کا دعویٰ
-
500کے وی اے سے زائد بجلی کے استعمال پر ڈیوٹی عائد کرنےکافیصلہ
-
سونا سستا ہو گیا
-
کرپٹو کرنسی بٹ کوائن کریش کر گیا،انویسٹر کے اربوں ڈالرزڈوب گئے
-
دیر، سوات میں موسم سرما کی پہلی برفباری، سردی کی شدت بڑھ گئی
-
2025 کا سب سے بڑا چاند آج آسمان پر چمکتا نظر آئے گا















































