ہفتہ‬‮ ، 12 جولائی‬‮ 2025 

صدر علوی کے ٹویٹ نے پاکستان کے سپریم آفس کے وقار کو مجروح کیا، کارروائی ہونی چاہیے،بڑا مطالبہ

datetime 21  اگست‬‮  2023
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

لاہور ( این این آئی) استحکام پاکستان پارٹی کی ترجمان فردوس عاشق اعوان نے کہا ہے کہ صدر عارف علوی کے ٹویٹ نے پاکستان کے سپریم آفس کے وقار و تشخص کو بری طرح مجروح کیا ہے جس کی جتنی مذمت کی جاے کم ہے اس پر انکے خلاف کارروائی ہونی چاہیے ، صاف ظاہر ہوتا ہے کہ پی ٹی آئی لیڈرز کی سائفر معاملے پر تفتیش اور گرفتاری سے گھبرا کر صدر نے پارٹی سے وفاداری نبھاتے ہوئے آئین پاکستان کو با لائے طاق رکھ کر بغیر سوچے سمجھے یہ ٹویٹ کر دیا جس کی مکمل چھان بین ہونی چاہیے تاکہ آئین پاکستان کا اِس طرح کا مذاق نہ اڑایا جا سکے۔

انہوں نے مائیکرو بلاگنگ ویب سائٹ ایکس(ٹوئٹر ) پر جاری اپنے بیان میں کہا کہکانسٹیٹیوشن آف پاکستان آرٹیکل کے مطابق صدرِ مملکت کو جو بھی بل پارلیمنٹ بھیجتی ہے تو صدر کے پاس دو آپشنز ہوتے ہیں،ایک یہ کے وہ اسے سائن کر دے،دوسرا یہ کے وہ دس دن کے اندر آبزرویشنز لگا کر اپنے سائنز کے ساتھ پارلیمنٹ کو واپس بھیج دے اور جب پارلیمنٹ اسے بل کو دوبارہ واپس بھیجے تو وہ اسے دس دن کے اندر سائن کرے ورنہ وہ دس دن کے بعد آٹومیٹیکلی قانون بن جائے گا۔

لیکن آج پاکستان کی کانسٹیٹیوشنل ہسٹری میں حیران کن طور پر صدر نے رات کے پچھلے پہر ایک ٹویٹ کر دیا کہ میں نے تو بل کو سائن کئے بغیر سٹاف کو واپس کر دیا تھا اور یہ کہ وہ اِن بِلز سے متفق نہیں ،یہ آئین پاکستان کے مطابق ایک غیر آئینی عمل ہے اور کچھ سنجیدہ سوالوں کو جنم دیتا ہے ۔ ڈاکٹر فردوس عاشق اعوان نے کہا کہ صدر نام لے کر یہ بتائیں کہ کس سٹاف کو انہوں نے کب اور کیسے بلز واپس کئے تھے؟، کیا انہوں نے آئین پاکستان کے آرٹیکل کے تقاضوں کو پورا کیا اور اگر ایسا کیا تو کیسے انہوں نے بغیر دستخط کئے بلز سٹاف کو تھما دیئے اور کس قانون کے مطابق یہ عمل کیا ۔

اس ریکلیس ایکشن سے یہ صاف ظاہر ہوتا ہے کہ پی ٹی آئی کے لیڈرز کی سائفر معاملے پر تفتیش اور گرفتاری سے گھبرا کر صدر نے پارٹی سے وفاداری نبھاتے ہوئے آئین پاکستان کو با لائے طاق رکھ کر بغیر سوچے سمجھے یہ ٹویٹ کر دیا ہے ،جس کی مکمل چھان بین ہونی چاہیے تاکہ آئین پاکستان کا اِس طرح کا مذاق نہ اڑایا جا سکے۔ انہوں نے مزید کہا کہ صدر عارف علوی کے ٹویٹ نے پاکستان کے سپریم آفس کے وقار و تشخص کو بری طرح مجروح کیا ہے جس کی جتنی مذمت کی جاے کم ہے۔ صدر کا عہدہ پاکستان کی سالمیت اور آین کے تحفظ کے ساتھ ساتھ وفاق کی مضبوطی اور مرکزیت کے علامات سمجھا جاتا ہے ۔

اس ٹویٹ سے دنیا بھر میں پاکستان کا انتہائی منفی پیغام گیا ہے کہ شاید پاکستان میں کوئی دستاویز محفوظ نہیں اور کوئی مراسلہ قابل اعتبارنہیں کہ اس پہ دستخط اصلی ہیں یا جعلی؟ ۔ انہوں نے مطالبہ کیا کہ صدر علوی کی اس عہدے کے منافی اور منصب کو داغدار کرنے والی ٹویٹ پر ان کے خلاف کارروائی ہونی چاہے۔

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں
آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



کان پکڑ لیں


ڈاکٹر عبدالقدیر سے میری آخری ملاقات فلائیٹ میں…

ساڑھے چار سیکنڈ

نیاز احمد کی عمر صرف 36 برس تھی‘ اردو کے استاد…

وائے می ناٹ(پارٹ ٹو)

دنیا میں اوسط عمر میں اضافہ ہو چکا ہے‘ ہمیں اب…

وائے می ناٹ

میرا پہلا تاثر حیرت تھی بلکہ رکیے میں صدمے میں…

حکمت کی واپسی

بیسویں صدی تک گھوڑے قوموں‘ معاشروں اور قبیلوں…

سٹوری آف لائف

یہ پیٹر کی کہانی ہے‘ مشرقی یورپ کے پیٹر کی کہانی۔…

ٹیسٹنگ گرائونڈ

چنگیز خان اس تکنیک کا موجد تھا‘ وہ اسے سلامی…

کرپٹوکرنسی

وہ امیر آدمی تھا بلکہ بہت ہی امیر آدمی تھا‘ اللہ…

کنفیوژن

وراثت میں اسے پانچ لاکھ 18 ہزار چارسو طلائی سکے…

دیوار چین سے

میں دیوار چین پر دوسری مرتبہ آیا‘ 2006ء میں پہلی…

شیان میں آخری دن

شیان کی فصیل (سٹی وال) عالمی ورثے میں شامل نہیں…