ہفتہ‬‮ ، 20 دسمبر‬‮ 2025 

سونے کی کان میں دھماکے سے 31 مزدور ہلاک

datetime 24  جون‬‮  2023 |

پریٹوریا(این این آئی)حکام نے بتایاہے کہ 31 غیر قانونی کان کنوں کے بارے میں خیال کیا جاتا ہے کہ وہ ایک ماہ قبل جنوبی افریقہ میں سونے کی ایک بند میں گیس کے دھماکے میں ہلاک ہو گئے تھے جو کہ اب اس وقت منظر عام پر آ رہے ہیں جب لوگوں نے اپنے رشتہ داروں کے لاپتہ ہونے کی اطلاع دی تھی۔

غیرملکی خبررساں ادارے کے مطابق قومی محکمہ معدنی اور توانائی کے وسائل نے ایک بیان میں کہا کہ خیال کیا جاتا ہے تمام کان کنوں کا تعلق پڑوسی ملک لیسوتھو سے ہے۔ کان کی تلاش میں تاخیر کی جا رہی تھی کیونکہ وینٹیلیشن شافٹ میں میتھین گیس کی سطح اب بھی خطرناک حد تک زیادہ تھی جہاں خیال کیا جاتا ہے کہ کان کنوں کی موت ہوئی ہے۔

محکمہ نے بتایا کہ سینٹرل فری اسٹیٹ صوبے کے شہر ویلکم میں واقع کان پہلے جنوبی افریقہ کی سونے کی کان کنی کی سب سے بڑی کمپنی چلاتی تھی لیکن 1990 کی دہائی میں اسے بند کر دیا گیا تھا۔محکمہ، جو کہ کان کنی کے لیے ذمہ دار سرکاری وزارت ہے، نے کہا کہ وہ ابھی تک حادثے کی تفصیلات کو اکٹھا کر رہا ہے۔ لیسوتھو کے وزیر اعظم کے ترجمان نے کہا کہ کچھ کان کنوں کے رشتہ داروں نے ان کے لاپتہ ہونے کی اطلاع دی ہے، جس سے لیسوتھو کی وزارت خارجہ نے جنوبی افریقی حکام سے رابطہ کیا ہے۔خیال کیا جاتا ہے کہ کان کنوں کی موت 18 مئی کو ورجینیا کی کان کے شافٹ 5 میں ہوئی تھی۔

جنوبی افریقہ کے سونے کی کان کنی کے پرانے علاقوں میں غیر قانونی امکانات بہت زیادہ ہیں، جہاں کان کن اپنے پیچھے رہ جانے والے ذخائر کو کھودنے کے لیے بند اور اکثر خطرناک شافٹ میں جاتے ہیں۔ غیر قانونی کانکنوں کے جان لیوا واقعات عام ہیں اور بعض اوقات ان کی اطلاع نہیں دی جاتی ہے کیونکہ بچ جانے والے حکام کو اطلاع دینے پر گرفتار ہونے سے ڈرتے ہیں۔ غیر قانونی کان کنوں کا تعلق اکثر جنوبی افریقہ کے پڑوسی ممالک سے ہوتا ہے۔محکمہ معدنی وسائل نے کہا کہ اس کے پاس یہ اطلاع تھی کہ دیگر غیر قانونی کان کنوں کے ذریعہ تین لاشیں منظر عام پر لائی گئی ہیں لیکن اب بھی درجنوں افراد زیر زمین موجود ہیں۔

موضوعات:

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



جو نہیں آتا اس کی قدر


’’آپ فائز کو نہیں لے کر آئے‘ میں نے کہا تھا آپ…

ویل ڈن شہباز شریف

بارہ دسمبر جمعہ کے دن ترکمانستان کے دارالحکومت…

اسے بھی اٹھا لیں

یہ 18 اکتوبر2020ء کی بات ہے‘ مریم نواز اور کیپٹن…

جج کا بیٹا

اسلام آباد میں یکم دسمبر کی رات ایک انتہائی دل…

عمران خان اور گاماں پہلوان

گاماں پہلوان پنجاب کا ایک لیجنڈری کردار تھا‘…

نوٹیفکیشن میں تاخیر کی پانچ وجوہات

میں نریندر مودی کو پاکستان کا سب سے بڑا محسن سمجھتا…

چیف آف ڈیفنس فورسز

یہ کہانی حمود الرحمن کمیشن سے شروع ہوئی ‘ سانحہ…

فیلڈ مارشل کا نوٹی فکیشن

اسلام آباد کے سرینا ہوٹل میں 2008ء میں شادی کا ایک…

جنرل فیض حمید کے کارنامے(آخری حصہ)

جنرل فیض حمید اور عمران خان کا منصوبہ بہت کلیئر…

جنرل فیض حمید کے کارنامے(چوتھا حصہ)

عمران خان نے 25 مئی 2022ء کو لانگ مارچ کا اعلان کر…

جنرل فیض حمید کے کارنامے(تیسرا حصہ)

ابصار عالم کو 20اپریل 2021ء کو گولی لگی تھی‘ اللہ…