جمعہ‬‮ ، 03 اکتوبر‬‮ 2025 

سرکار کے مختلف محکموں کی تنخواہوں اور مراعات میں سنگین عدم توازن کا انکشاف

datetime 24  جون‬‮  2023
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

اسلام آباد (مانیٹرنگ ڈیسک) ملک کو درپیش شدید مالی بحران کے درمیان پبلک سیکٹر کے مختلف محکموں کی تنخواہوں، مراعات اور سہولیات میں سنگین عدم توازن سامنے آیا ہے۔جنگ اخبار میں مہتاب حیدر کی خبر کے مطابق ایسی ہی ایک بڑی مثال میں ڈائریکٹر جنرل (ڈی جی) فنانشل مانیٹرنگ یونٹ (ایف ایم یو) کے پی ایس 897,803 روپے ماہانہ تنخواہ اور الاؤنسز لے رہے ہیں۔

ڈی جی ایف ایم یو کی تنخواہ ایم پی 1 اسکیل سے زیادہ ہے جو واضح طور پر اس کی نشاندہی کرتا ہے کہ پبلک سیکٹر کے مختلف محکموں کی تنخواہوں اور الاؤنسز کے ڈھانچے میں سنگین عدم توازن ہے۔ ایک اور دلچسپ نکتہ ہے کہ وہ تمام عہدیدار جنہیں ان کے اصل ادارے اسٹیٹ بینک آف پاکستان سے ڈیپوٹیشن پر ایف ایم یو میں مخصوص مدت کے لیے کام کرنے کے لیے لایا گیا ہے، ان کی ماہانہ تنخواہ اور الاؤنس ان سے بہت زیادہ ہے جنہیں پبلک سیکٹر کے دائرے میں موجود دیگر اداروں اور محکموں سے ڈیپوٹیشن پر ایف ایم یو میں لایا گیا تھا۔پبلک سیکٹر کے مختلف محکموں کے اندر مسلسل جلن ہے کیونکہ کچھ کو زیادہ تنخواہیں اور مراعات مل رہی ہیں اور کچھ ایسی سہولت سے محروم ہیں۔ ایگزیکٹو الاؤنس کی فراہمی نے صورتحال کی سنگینی کو بڑھا دیا ہے کیونکہ ایف بی آر کے افسران دیگر وزارتوں اور محکموں کے افسران کی سطح تک کے الاؤنسز کے حصول کے لیے جدوجہد کر رہے ہیں۔ اگرچہ حکومت نے عوامی سطح پر وعدے کیے تھے لیکن ابھی تک کوئی ٹھوس قدم نہیں اٹھایا گیا۔ سرکاری دستاویزات سے انکشاف ہوتا ہے کہ ایف ایم یو کے ڈائریکٹر جنرل کی تنخواہ اور الاؤنسز 5,283,089 روپے ماہانہ ہیں۔ ڈی جی ایف ایم یو کو ایس بی پی سے ایف ایم یو میں 6-7-2020 سے شروع ہونے والی تین سال کی مدت کے لیے لایا گیا ہے اور اب اس کی میعاد جلد ختم ہونے والی ہے۔ ڈائریکٹر (ایف ایم یو 5) ماہانہ 1,095,564 روپے تنخواہ اور الاؤنس لے رہے ہیں۔ یہ عہدہ 2008 سے اسٹیٹ بینک آفیشل کو دیا گیا ہے۔ ایڈیشنل ڈائریکٹر (ایف ایم یو 4) کو 22-01-2019 سے ماہانہ 701,460 روپے ماہانہ تنخواہ اور الاؤنس مل رہے ہیں۔

موضوعات:

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



ایس 400


پاکستان نے 10مئی کی صبح بھارت پر حملہ شروع کیا‘…

سات مئی

امریکی وزیر خارجہ مارکو روبیو نے وزیر خارجہ اسحاق…

مئی 2025ء

بھارت نے 26فروری2019ء کی صبح ساڑھے تین بجے بالاکوٹ…

1984ء

یہ کہانی سات جون 1981ء کو شروع ہوئی لیکن ہمیں اسے…

احسن اقبال کر سکتے ہیں

ڈاکٹر آصف علی کا تعلق چکوال سے تھا‘ انہوں نے…

رونقوں کا ڈھیر

ریستوران میں صبح کے وقت بہت رش تھا‘ لوگ ناشتہ…

انسان بیج ہوتے ہیں

بڑے لڑکے کا نام ستمش تھا اور چھوٹا جیتو کہلاتا…

Self Sabotage

ایلوڈ کیپ چوج (Eliud Kipchoge) کینیا میں پیدا ہوا‘ اللہ…

انجن ڈرائیور

رینڈی پاش (Randy Pausch) کارنیگی میلن یونیورسٹی میں…

اگر یہ مسلمان ہیں تو پھر

حضرت بہائوالدین نقش بندیؒ اپنے گائوں کی گلیوں…

Inattentional Blindness

کرسٹن آٹھ سال کا بچہ تھا‘ وہ پارک کے بینچ پر اداس…