پشاور (نیوزڈیسک)پاک فوج کے ترجمان میجر جنرل عاصم سلیم باجوہ نے کہا ہے کہ پی اے ایف کیمپ پر حملے کی منصوبہ بندی افغانستان میں کی گئی .گروپ کا تعلق کالعدم تحریک طالبان سے تھا .امید ہے حملے میں افغان حکومت کا عمل دخل نہیں ہوگا . حملے میں فضائیہ کے 23 . آرمی کے ایک افسر سمیت 29افراد شہید ہوئے . تمام حملہ آور مارے گئے . حملہ آپریشن ضرب عضب کا رد عمل ہے . کیس بند نہیں ہوا . دیکھنا ہوگا سہولت کار کون تھے.تہہ تک جائیں گے .ایک ہمسائیہ ملک میں پٹاخہ بھی چل جائے تو الزام پاکستان پر لگا دیا جاتا ہے . افغانستان میں منصوبہ بندی کی بات ٹھوس بنیاد پر کہہ رہے ہیں . ہوسکتا ہے اندر سے کسی نے مدد فراہم کی ہو . انٹیلی ادارے معلومات اکٹھی کررہے ہیں ایسی کوئی چیز آئی تو سامنے لائیں گے . ضرب عضب کے بعد ملک میں امن قائم ہوا ہے . پاکستان اور بیرون ملک میں ہمارے دشمنوں کو تکلف ہے.ضرب عضب کو ضرب لگانا چاہتے تھے .صفورہ حملہ . رشید گوڈیل . سبین محمود . کرنل ریٹائرڈ شجاع کے حملوں میں اہم پیشرفت ہوئی ہے .ہمارے حوصلے بلند ہیں.دہشتگردوں , ہمدردوں اور سہولت کاروں کے خلاف آپریشن جاری رہےگا , مر نے والے حملہ آور وں کا ڈیٹا اکٹھا کررہے ہیں فورنزک ٹیسٹ کرائے جائیں گے پوری انوسٹی گیشن ہوگی , نادرا کی بھی مدد لی جائیگی۔جمعہ کو پشاور حملے کے بعد صحافیوں کو بریفنگ دیتے ہوئے ڈی جی آئی ایس پی آر میجر جنرل عاصم سلیم باجوہ نے بتایا کہ تیرہ سے چودہ حملہ آور جمعہ کی صبح پانچ بجے دو گروپ کی شکل میں آئے اور حملہ آور وں نے دو گیٹ استعمال کئے راکٹ لانچر . گرنیڈ سے لیس تھے انہوںنے کہاکہ حملہ آور جیسے ہی اندر داخل ہوئے وہاں پر موجود گارڈز نے بھرپور کارروائی کی جس کے بعد وہ گروپوں میں تقسیم ہوگئے