کراچی (این این آئی) نامور کھلاڑی اور فلاحی شعبے سے وابستہ اہم نام شاہد آفریدی نے اعلان کیا ہے کہ وہ سندھ کے ان پسماندہ خاندانوں کے لئے اسپیشل راشن پروگرام شروع کریں گے کہ جن کے بچوں نے ان کے رفاعی ادارے کے زیر انتظام اسکولوں میں داخلہ لیا ہے تاکہ پیسہ کمانے کے لئے ان بچوں کو اسکول سے نکلنا نہ پڑ جائے۔
شاہد آفریدی نے یہ بات کراچی کے مضافاتی علاقے وانگی گوٹھ میں واقع رفاعی اسکول کے نئے تعمیر شدہ بلاک کے افتتاح کے موقع پر منعقد ہونے والی تقریب سے بطور مہمان خصوصی خطاب کرتے ہوئے کہی۔ وانگی گوٹھ کا فلاحی اسکول غیر منافع بخش ادارے شاہد آفریدی فاؤنڈیشن (ایس اے ایف) اور گرین کریسنٹ ٹرسٹ (جی سی ٹی) باہمی اشتراک سے چلاتے ہیں۔ شاہد آفریدی جو کہ ایس اے ایف کے چیرمین بھی ہیں کا اس موقع پر کہنا تھا کہ مجھے معاشی حالات کی وجہ سے پسماندہ طبقات کی شدید مشکلات کا اچھی طرح سے ادارک ہے۔
انھوں نے کہا کہ یہ خدشات یقینا موجود ہیں کہ ایسے پسماندہ خاندان اپنے بچوں کو اسکول سے باہر نکالنے کی کوشش کریں گے کہ وہ دوبارہ محنت مزدوری کرکے اپنے گھر میں موجود افراد کے لیے راشن کا انتظام کرنے کے لیے پیسے کما سکیں۔شاہد آفریدی نے کہا کہ کہ وہ سندھ میں پسماندہ طبقات کے لئے رفاعی تعلیمی نظام پائیدار بنیادوں پر استوار کرنا چاہتے ہیں۔انھوں نے اعلان کیا کہ وہ سندھ میں گورنمنٹ کے زیر انتظام مزید اسکولوں کو گود لیں گے تاکہ ان کی شکستہ حالت عمارتوں کو بہتر بنایا جاسکے اور ہر ایک اسکول میں موجود سینکڑوں بچوں کے تعلیمی مستقبل کو محفوظ بنایا جاسکے۔
ان کا کہنا تھا کہ وہ سندھ کے پسماندہ دیہی علاقوں میں تعلیم کے فروغ کے لئے وڈیروں کے پاس جائیں گے تاکہ ان کا تعاون حاصل کیا جاسکے۔ ان کا کہنا تھا کہ وہ تعلیم کے میدان میں صوبے کے با اثر خاندانوں سے مدد ملنے کے حوالے سے بہت پر امید ہیں۔ان کا کہنا تھا کہ ملک میں لگ بھگ کوئی ڈھاء سے تین کروڑ بچے ناخواندہ ہیں اور اتنی بڑی تعدادِ کو خواندہ بنانے کے لئے ہم سب کو مل کر مشترکہ کاوشیں کرنی چاہیے۔انھوں نے کہا کہ پچھلے پانچ سالوں سے اس حوالے سے ایس اے ایف اور جی سی ٹی کا صوبے میں اشتراک باقی فلاحی اداروں کے لیے بھی ایک اعلیٰ مثال ہے کہ وہ محروم طبقات کے بچوں کو تعلیم یافتہ بنانے کے لئے مل کر کوششیں کریں۔
انھوں نے وانگی گوٹھ کے فلاحی اسکول کو بہتر طریقے سے چلانے اور اس کو وسعت دینے کے لیے جدید بہترین تعمیراتی کاوشوں پر اپنے حلیف ادارے جی سی ٹی کی خدمات کو بے حد سراہا۔انھوں نے اس عزم کا اظہار کیا کہ ایس اے ایف ملک کے ان پسماندہ علاقوں اور دور دراز مقامات پر اپنا فلاحی کام جاری رکھے گی کہ جہاں ریاست، حکومت اور دوسرے غیر سرکاری ادارے سہولیات دینے سے قاصر ہیں۔ایس اے ایف کے چیف ایگزیکٹو آفیسر ظفر ملک نے کہا کہ تعلیم ہی وہ واحد پائیدار رستہ ہے کہ جس کی بنیاد پر پسماندہ خاندان غربت کو مستقل بنیادوں پر شکست دے سکتے ہیں۔
انھوں نے کہا کہ سندھ میں تعلیم کے شعبے میں ایس اے ایف کا جی سی ٹی کے ساتھ اشتراک عمل آیندہ سالوں میں مزید ترقی کرے گا تاکہ آنے والی نسلوں کا مستقبل سنوارا جاسکے۔جی سی ٹی کے ٹرسٹی سعد ضیاء نے ایس اے کے تعاون کا شکریہ ادا کیا کہ جس کی بدولت وانگی گوٹھ کے فلاحی اسکول کی پہلی منزل پر نئے بلاک کہ تعمیر ہوئی جس کی وجہ سے اسکول میں پسماندہ خاندانوں کے کل پانچ سو بچے دسویں جماعت تک تعلیم حاصل کرسکیں گے۔انھوں نے کہا کہ ایس اے ایف اور جی سی ٹی کے باہمی اشتراک سے کراچی کے مضافات میں کل آٹھ رفاعی اسکول چلائیں جا رہیں ہیں جہاں طالب علموں کی کل تعداد تین ہزار سے زائد ہے جن میں پچاس فیصد بچیاں ہیں۔
نھوں نے تقریب میں انس مسعود کی خصوصی شرکت پر شکریہ ادا کیا اور حاضرین کو بتایا کہ ان کی مرحومہ والدہ نکہت مسعود نے لگ بھگ کوئی نو برس قبل مخیر رقم عطیہ کرکے وانگی گوٹھ کے فلاحی اسکول کی تعمیر کراء تھی۔ان کا کہنا تھا کہ مسعود فیملی کے مخیر حضرات سندھ میں محروم طبقات کے بچوں کی تعلیم کے لے بڑھ چڑھ کر کام کرنا چاہتے ہیں اور اس حوالے سے اس خاندان نے دو مزید رفاعی اسکولوں کی مکمل تعمیر کے لیے عطیات کا اعلان بھی کیا ہے۔جی سی ٹی کے سی ای او زاہد سعید کا بیان بھی اس موقع پر پڑھ کر سنایا گیا کہ جس میں انھوں نے سندھ میں تعلیم کے فروغ کے لیے ایس اے ایف بلخصوص شاہد آفریدی اور ظفر ملک کے تعاون کا بے حد شکریہ ادا کیا۔