لندن (نیوزڈیسک) بھارتی وزیراعظم نریند ر مودی کے دورہ برطانیہ کے دوران مخالفین کی درجنوں تنظیموں کی جانب سے سےبڑی تعداد میں احتجاجی ماہروں کا سامنا کرنا پڑے گا ۔برطانیہ میں مقیم بھارتی مسلمان ، دلت ،عیسائی اور سکھ تنظیمیں بھارت میں انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں کیخلاف مودی کے دورے کے دوران بڑی بڑی احتجاجی ریلیاں نکالنے کا منصوبہ کر رہی ہیں روزنامہ جنگ کے صحافی مرتضی علی شاہ کی رپورٹ کے مطابق۔کشمیری گروپو ں نے ڈائننگ سٹریٹ اور ویمبلے سٹیڈیم جہاں مودی13نومبر کو ایک اجتماع سے خطاب کریں گے کےباہر احتجاج کرنے کا اعلان کیا ہے ۔نریندر مودی پر الزام ہے کہ 2002ء میں گجرات فسادات میں مسلمانوں کے قتل عام میں انہی کا کردار تھا اور اسی وجہ سے ان پر برطانیہ میں داخلے پر پابند بھی عائد تھی ۔انسانی حقوق کی متعدد تنظیموں نے مطالبہ کیا ہے کہ نریندر مودی کے برطانیہ داخلے پر پابندی عائد کی جائے ۔بھارتی مسلمان مودی کیخلاف احتجاج کے دوران برطانیہ سے مطالبہ کریں گے کہ انسانی حقوق کی پامالیاں کرنے والے نریندر مودی کیخلاف انسانیت کیخلاف کارروائی کی جائے ۔دلت گروپوں کا کہنا ہے کہ وہ مودی کی عیسائیوں پر ظلم و ستم کی حمایت اور ذات پات کے نظام کی ترویج کیخلاف احتجاج کریں گے یورپ انڈین فورم نے تصدیق کی ہے کہ وہـ” یوکےویلکم مودیـ” آمد پر ایک بہت بڑے استقبالیہ کی منصوبہ بندی کررہا ہے ۔برطانیہ میں بھارتی ہائی کمشن بھارتی وزیر اعظم کے استقبال اور انہیں خوش آمدید کہنے کیلئے بھارتیوں سے سپورٹ کا مطالبہ کرر ہا ہے۔سننے میں آیا ہے کہ کم از کم 400تنظیمیں بشمول ہندو وبھارتی تنظیمیں ،سخت گیرہندو تنظیموں کے متنازع ونگ بھارتی ہائی کمشن کے ساتھ مل کر نریندر مودی جو کہ گجرات کے قصائی کے طور پر بھی جانے جاتے ہیں کے استقبال کی تیاریاں کر رہے ہیں ۔لیکن سکھ مودی کے دورے کی کھلی مخالفت کررہے ہیں سکھ فیڈریشن یوکے کے کارکن گوروجیت سنگھ کا کہنا ہے کہ برطانیہ کے 300میں سے صرف 7گردواروں نے ویلکم مودی مہم میں شرکت پر رضامندی کا اظہار کیاہے جبکہ باقی تمام گوردوارےان کے دورے کی مخالفت کررہے ہیں ۔ویلکم مہم میں شمولیت پر رضامند ہونیوالے گردواروںمیں ایلنگ گردوارہ،گردواراگروامرداس جی،لیسٹر،میرپیری گردوارہ،سائوتھ ہال نانک دربار(شمالی لندن)،نان اکثرستسانگ سبھا،ساوتھ ہال شری گورو راویداس سبھا،سائتھ ہال اورسری گرو سنگھ سبھا گردوارہ شامل ہیں۔سنگت اور حتیٰ کہ ان گردواروں کی کئی کمیٹیاں اس بات سے ناواقف ہیں کہ ان کے گردواروں کو مودی کی ویلکم مہم کےلیئے رجسٹرڈ کر لیا گیا ہے ۔ویلکم پارٹنرز کی قیادت کرنے والے نہ صرف بھارت کے حمائتی بلکہ بنیاد پرست ہندو بھی ہیں ۔پارٹنرز کی شائع کی گئ فہرست میں کسی بھی معروف سکھ تنظیم کا نام شامل نہیں ہے سکھوں کا کہناہے کہ وہ بھارتی وزیراعظم کیخلاف شدید احتجاج کرکے یہ پیغام دیں گے ہزاروں سکھوں کا قتل معاف نہیں کیا جاسکتا۔