اسلام آباد(نیوز ڈیسک)مشیرخارجہ سرتاج عزیز نے بھارت پر دوٹوک انداز میں واضح کردیاہے کہ اگر وہ نیویارک میں دونوں وزراعظم کی ملاقات چاہتاہے تو خود پہل کرے اور اس بات کے لیے تیار رہے کہ محض دہشتگردی نہیں کشمیر سمیت تمام ایشوز پر بات ہوگی۔اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی کے اجلاس کے موقع پر پاکستان اوربھارت دونوں ہی کےوزراعظم موجودہوں گے۔بھارتی میڈیا کےنزدیک دونوں رہنماممکنہ طورپرنیویارک کےایک ہی ہوٹل میں قیام کریں گے۔ تاہم مشیر خارجہ سرتاج عزیز نے واضح کیا ہے کہ مشروط مذاکرات کی صورت میں پاکستان کسی ملاقات کاخواہشمندنہیں۔ہندوستان ٹائمز کوانٹرویو میں مشیر خارجہ نے کہاکہ بھارت صرف دہشتگردی پرجبکہ پاکستان کشمیرسمیت تمام امورپرمذاکرات چاہتاہے۔مشیر خارجہ سطح کے مذاکرات منسوخ کرنےوالے بھارت پر مشیر خارجہ نے یہ بھی واضح کیا کہ اگروہ دونوں وزراعظم کی ملاقات چاہتا ہے تودعوت بھی خوددینا پڑے گی اور اس بات کے لیے بھی تیار رہنا ہوگا کہ پاکستان حریت رہنماوں سے ملاقات کاسلسلہ بھی جاری رکھے گا۔سرتاج عزیز نے کہا کہ پاکستانی رہنماوں کی حریت رہنماوں سے ملاقات کے معاملے پرخودبھارتی عوام اپنی حکومت کےخلاف ہیں اورنریندرمودی حکومت کی سخت گیرپالیسی پرسوال اٹھارہے ہیں۔بھارتی وزیراعظم اقوام متحدہ کی پائیدارترقی کانفرنس سے25ستمبرکوخطاب کریںگےتاہم اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی سے ان کی جگہ بھارتی وزیرخارجہ سشماسوراج خطاب کریں گی۔بھارتی میڈیاکے مطابق دونوں فریقوں کےلیےقابل عمل ہوتونریندرمودی پاکستانی وزیراعظم سے ملنے کیلئے تیارہیں۔ایسے میں مشیرخارجہ نےدوٹوک اندازمیں بتادیاہے کہ پاکستان کیلئے قابل عمل صورت وہی ہوگی جب کشمیرسمیت ہراشوپربات ہوگی