اسلام آباد(نیوزڈیسک)سپریم کورٹ نے صوبہ پنجاب میں پنجابی زبان کو فروغ دینے سے متعلق کیس کی سماعت کے سلسلے میں معاملہ تین رکنی بینچ بنانے کےلئے چیف جسٹس کو بجھوادیا۔ پیرکوجسٹس امیر ہانی مسلم کی سربراہی میں دو رکنی بینچ نے پنجابی زبان کے فروغ اوراسے صوبے میں رائج کرنے سے متعلق کیس کی سماعت کی۔ اس موقع پر درخواست گزار سیدکریم اورمحمد سمیع نے عدالت کو بتایا کہ پنجاب نے پنجابی اور علاقائی زمان کو رائج کرنے کےلئے ابھی تک کچھ نہیں کیا جبکہ سپریم کورٹ نے بھی اس کیس میں صرف اردو کوبطورقومی زبان رائج کرنے کا حکم دیا ہے جس میں پنجابی زبان کو رائج کرنے کی کوئی بات نہیں کی گئی ہے جس پر جسٹس امیر ہانی مسلم نے کہا کہ اردو کیس کا فیصلہ کچھ روز قبل دیاگیا ہے ا سلئے اردوکو رائج ہونے میں کچھ وقت لگے گا۔ جسٹس دوست محمد نے کہا کہ اگر صوبوں نے اردوکورائج کرنے کے بارے میں عدالتی فیصلے پر عمل درآمد نہ کیا تو اس کیخلاف توہین عدالت کی درخواست دائر کی جا سکتی ہے۔ بعدازاں عدالت نے کیس کی تین رکنی بنچ میں سماعت کیلئے معاملہ چیف جسٹس کو بجھوادیا۔