ثانیہ مرزا کے گھر خوشی کا سماں ۔۔۔ ہر طرف سے مبارکباد

1  ‬‮نومبر‬‮  2016

حیدر آباد دکن(این این آئی)سنگا پور ٹینس میں ڈبلز ٹائٹل کا دفاع کرنے میں ناکامی کے باوجود ثانیہ مرزا لگاتار دوسرے برس بطور ورلڈ نمبر ون سیزن کا اختتام کرنے میں کامیاب رہیں۔ جس پر ان کے مداح اور قریبی دوست انہیں مبارک باد دے رہے ہیں ۔بھارتی ٹینس کوئن نے حالیہ سیزن میں 8 ٹائٹلز جیتے، جس میں ہنگز کیساتھ آسٹریلین اوپن اور روم ماسٹرز بھی شامل ہے۔ انھوں نے سنسناٹی ماسٹرز کی ٹرافی باربورا اسٹرائیکووا کی ہمراہی میں جیتی، سنگاپور ایونٹ کے سیمی فائنل مرحلے میں ثانیہ اور ہنگز کو روسی جوڑی الینا ویسنینا اور ایکٹر ینا نے مات دی تھی جو بعد ازاں ٹائٹل بھی اپنے نام کرنے میں کامیاب رہیں۔
دوسری جانب پاکستانی کرکٹ ٹیم کے فاسٹ بولر محمد عامر نے کہا ہے کہ وقت کے ساتھ ساتھ ان کی فٹنس اور ردھم میں بہتری آتی جارہی ہے۔میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے محمد عامر نے کہا کہ کسی بھی کرکٹر خاص طور پر فاسٹ بولر کیلئے پانچ سال کے وقفے کے بعد ٹیسٹ کرکٹ کھیلنا آسان نہیں ہوتا لیکن جیسے جیسے وہ کرکٹ کھیلتے جارہے ہیں ان کی فٹنس بھی بہتر ہورہی ہے اور ردھم بھی واپس آرہا ہے۔محمد عامر نے کہا کہ پانچ سال پہلے والی پوزیشن اور پرفارمنس تک پہنچنے میں وقت لگتا ہے ۔ یہ سب کچھ ایک دن میں نہیں ہوجاتا اس کیلئے وہ سخت محنت کررہے ہیں اور کوشش کررہے ہیں کہ کارکردگی میں بہتری آتی رہے۔محمد عامر سے جب پوچھا گیا کہ پانچ سال کے طویل وقفے کے بعد دوبارہ بولنگ کرتے ہوئے انھیں اپنی سوئنگ میں کیا فرق محسوس ہوا ہے ؟ جس پر انہوں نے کہاکہ انگلینڈ کے دورے میں انھیں کچھ مشکل ہوئی تھی تاہم اب کچھ شکل بننا شروع ہوگئی ہے ا سکی وجہ یہ ہے کہ وہ انٹرنیشنل کرکٹ میں واپسی کے بعد زیادہ تر محدود اوورز کی کرکٹ کھیل رہے تھے جس میں وہ مختلف زاویے سے بولنگ کررہے تھے تاہم اب انھوں نے اپنے زاویے پر کام کیا ۔محمد عامر سے جب ان کے غیرمعمولی کیچ کے بارے میں پوچھا گیا تو انھوں نے اس کا سہرا پاکستانی ٹیم کے فیلڈنگ کوچ اسٹیو رکسن کے سر باندھتے ہوئے کہا کہ وہ کھلاڑیوں کی فیلڈنگ پر سخت محنت کررہے ہیں اس کے علاوہ انھیں یہ بھی اندازہ تھا کہ ڈیرن براوو کی وکٹ پاکستان کے لیے کتنی اہم ہے لہذا انھوں نے اس کیچ کیلئے ڈائیو لگائی اور وہ اس کوشش میں کامیاب رہے۔ابوظہبی ٹیسٹ آرام کی غرض سے نہ کھلائے جانے کے بارے میں محمد عامر نے کہا کہ یہ فیصلہ متفقہ تھا چونکہ وہ مسلسل کھیلتے چلے آرہے تھے لہذا انھیں آرام کی ضرورت تھی اس سے یہ بھی فائدہ ہوا کہ ٹیم نے اپنے دوسرے بولرز کو بھی موقع دیا کیونکہ نیوزی لینڈ اور آسٹریلیا کے دورے سے قبل انھیں بھی دیکھنا ضروری تھا۔

موضوعات:



کالم



ضد کے شکار عمران خان


’’ہمارا خان جیت گیا‘ فوج کو اس کے مقابلے میں…

بھکاریوں کو کیسے بحال کیا جائے؟

’’آپ جاوید چودھری ہیں‘‘ اس نے بڑے جوش سے پوچھا‘…

تعلیم یافتہ لوگ کام یاب کیوں نہیں ہوتے؟

نوجوان انتہائی پڑھا لکھا تھا‘ ہر کلاس میں اول…

کیا یہ کھلا تضاد نہیں؟

فواد حسن فواد پاکستان کے نامور بیوروکریٹ ہیں‘…

گوہر اعجاز سے سیکھیں

پنجاب حکومت نے وائسرائے کے حکم پر دوسری جنگ عظیم…

میزبان اور مہمان

یہ برسوں پرانی بات ہے‘ میں اسلام آباد میں کسی…

رِٹ آف دی سٹیٹ

ٹیڈکازینسکی (Ted Kaczynski) 1942ء میں شکاگو میں پیدا ہوا‘…

عمران خان پر مولانا کی مہربانی

ڈاکٹر اقبال فنا کوہاٹ میں جے یو آئی کے مقامی لیڈر…

بھکارستان

پیٹرک لوٹ آسٹریلین صحافی اور سیاح ہے‘ یہ چند…

سرمایہ منتوں سے نہیں آتا

آج سے دس سال قبل میاں شہباز شریف پنجاب کے وزیراعلیٰ…

اللہ کے حوالے

سبحان کمالیہ کا رہائشی ہے اور یہ اے ایس ایف میں…