پاکستان کرکٹ ٹیم کتنے سال بعد میلبرن کرکٹ گراؤنڈ میں پھر فائنل کھیلے گی؟

9  ‬‮نومبر‬‮  2022

لاہور (این این آئی) پاکستان کرکٹ ٹیم 30 سال بعد میلبرن کرکٹ گراؤنڈ میں پھر فائنل کھیلے گی، کپتان بابر اعظم تاریخی لحاظ سے عمران خان یا پھر شعیب ملک بن سکتے ہیں۔تفصیلات کے مطابق گرین شرٹس نے بابراعظم کی قیادت میں سڈنی کے گراؤنڈ پر پہلے سیمی فائنل میں نیوزی لینڈ کو 7 وکٹوں سے شکست دے کر ایونٹ کے فائنل کے لیے کوالیفائی کرلیا،

وہ ایونٹ کے فائنل مقابلے میں پہنچنے والی پہلی ٹیم بن گئی۔قوم ٹیم کی فائنل میں حریف ٹیم کونسی ہوگی؟ بھارت یا انگلینڈ؟ یہاں سے ہی بابراعظم کی قسمت کا نیا سفر شروع ہوتا ہے۔پاکستان 30 سال قبل 1992 ء میں اسی سڈنی کے میدان میں سیمی فائنل میں نیوزی لینڈ کو عمران خان کی قیادت میں شکست دی تھی اور فائنل میں انگلینڈ کا سامنا کیا تھا۔دوسرے سیمی فائنل میں اگر بھارت کو انگلینڈ کی ٹیم شکست دیتی ہے تو آسٹریلیا کے تاریخی میلبرن اسٹیڈیم میں اس کا ایک بار پھر پاکستان سے فائنل میں مقابلہ ہوگا، جیت کی تاریخ دہرانے پر یقینی طور پر بابراعظم کی عمران خان سے مماثلت بنتی ہے۔دوسری طرف پاکستان نے 2007ء کے ورلڈ کپ کے سیمی فائنل میں شعیب ملک کی قیادت میں کیپ ٹاؤن میں نیوزی لینڈ کو 6 وکٹوں سے شکست دی تھی۔ایونٹ کے دوسرے سیمی فائنل میں اگر انگلش الیون کو بھارت نے مات دے دی تو ٹھیک 15 سال بعد پاکستان اور بھارت ایک بار پھر ٹی ٹونٹی کے فائنل میں ہوں گے۔اس میچ میں بھارتی سورماوں نے گرین شرٹس کو شکست دی تھی، یوں وہ شعیب ملک بن جائیں گے، اگر بابر اعظم فائنل میں روایتی حریف کو اس مقابلے میں مات دے دیتے ہیں تو وہ یقینی طور پر شعیب الیون کا بدلہ لے لیں گے۔آسٹریلیا میں 30 سال قبل عمران خان کی قیادت میں ورلڈکپ معرکہ سر کرنے کے لیے ٹیم میدان میں اتری تو اسے شروع کی شکستوں کے باعث کافی تنقید کا سامنا کرنا پڑا بالکل ایسا ہی بابراعظم الیون کو بھی رہا۔

اس ایونٹ کے دوران عمران خان کی انفرادی کارکردگی کی طرح بابراعظم کی انفرادی کارکردگی بھی ناقدین کے لفظی تیروں کا سبب بنی۔عمران خان اور بابراعظم دونوں ہی نے آئی سی سی کے ان ایونٹس میں اپنی پرفارمنس سے ناقدین کو لاجواب بلکہ تعریف کرنے پر مجبور کردیا تھا۔اس موقع پر پاکستان کے سابق فاسٹ بولر شعیب اختر کے انٹرویو کے وہ جملے یاد آگئے، جو انہوں نے گزشتہ ٹی ٹونٹی ورلڈکپ میں بابراعظم اور محمد رضوان کی شاندار پرفارمنس کی بدولت دی گئی شکست کے بعد دیئے تھے۔شعیب اختر نے کہا تھا کہ آج کے میچ میں شکست کے بعد بھارت کو ہمیشہ دو اعظم ہمیشہ یاد رہیں گے، ایک قائداعظم اور دوسرے بابر اعظم۔

موضوعات:



کالم



زندگی کا کھویا ہوا سرا


ڈاکٹر ہرمن بورہیو کے انتقال کے بعد ان کا سامان…

عمران خان
عمران خان
ضد کے شکار عمران خان

’’ہمارا عمران خان جیت گیا‘ فوج کو اس کے مقابلے…

بھکاریوں کو کیسے بحال کیا جائے؟

’’آپ جاوید چودھری ہیں‘‘ اس نے بڑے جوش سے پوچھا‘…

تعلیم یافتہ لوگ کام یاب کیوں نہیں ہوتے؟

نوجوان انتہائی پڑھا لکھا تھا‘ ہر کلاس میں اول…

کیا یہ کھلا تضاد نہیں؟

فواد حسن فواد پاکستان کے نامور بیوروکریٹ ہیں‘…

گوہر اعجاز سے سیکھیں

پنجاب حکومت نے وائسرائے کے حکم پر دوسری جنگ عظیم…

میزبان اور مہمان

یہ برسوں پرانی بات ہے‘ میں اسلام آباد میں کسی…

رِٹ آف دی سٹیٹ

ٹیڈکازینسکی (Ted Kaczynski) 1942ء میں شکاگو میں پیدا ہوا‘…

عمران خان پر مولانا کی مہربانی

ڈاکٹر اقبال فنا کوہاٹ میں جے یو آئی کے مقامی لیڈر…

بھکارستان

پیٹرک لوٹ آسٹریلین صحافی اور سیاح ہے‘ یہ چند…

سرمایہ منتوں سے نہیں آتا

آج سے دس سال قبل میاں شہباز شریف پنجاب کے وزیراعلیٰ…