میری بہن سردی سے مر گئی شامی بچی کی دل دہلا دینے والی فریاد

  ہفتہ‬‮ 28 جنوری‬‮ 2023  |  17:00

دمشق(این این آئی)شام کے جھنم زار میں بچوں کی زبوں حالی کے لرزہ خیز واقعات میں ایک تازہ واقعہ ایک ننھی بچی کا ہے جس کے ٹھنڈے رخساروں پر گرنے والے آنسوں نے پوری دنیا کو ہلا کر رکھ دیا ہے۔میڈیارپورٹس کے مطابق سوشل میڈیا پر پوسٹ کی جانے والی ایک

ویڈیو میں شام میں سردی کی شدت اور خوراک کی قلت کا شکار بچی نے روتے ہوئے اپنی زبوں حالی بیان کی۔ اس نے کہا کہ میری بہن سردی سے مر گئی مگر ہمیں بچانے اور مدد دینے والا کوئی نہیں۔ یہ کہتے ہوئے وہ بے اختیار رو پڑی اور اس کے آنسو اس کیچہرے پر چھلک پڑے۔شامی بچی کی مفلوک الحالی کا ترجمان کلپ سوشل میڈیا پر جنگل کی آگ کی طرح پھیل گیا۔ ویڈیو میں بچی کی حالت اور کیفیت کو دیکھ کر درد دل رکھنے والی ہر آنکھ اشک بار ہوگئی۔شام کے مصیبت کدے سے بچی کی یہ فریاد کوئی نہیں۔ یہ ویڈیو خانہ جنگی سے تباہ حال ملک میں انسانیت کی بربادی کی تازہ مثال ہے۔بچی کو روتے اور یہ کہتے سنا جا سکتا ہے کہ میری بہن سردی سے مر گئی۔ پتہ نہیں کیسیساری دنیا گرم ہے سوائے ہمارے، ہم سردی میں ٹھٹھر رہے ہیں۔ موسم بہت سرد ہے اور ہم سردی سے مر رہے ہیں۔اس نے وضاحت کی کہ وہ اپنے خاندان کے ساتھ رہتی ہے اور ایندھن کی کمی کا شکار ہے۔ رات کو جب سوتی ہے تو اسے اندازہ نہیں ہوتا کہ اس کے اعضا اس کے ساتھ ہیں یا نہیں کیونکہ اس کے اعضا ٹھنڈ سے اکڑ جاتے ہیں۔اس نے بتایا کہ اس کی بہن شدید سردی سے مر گئی تھی. اس کے اہل خانہ نے ہیٹرآن کیا اور شدید سردی سے خود کو گرم کرنے کے لیے اس کے گرد جمع ہو گئے۔



موضوعات:

زیرو پوائنٹ

شہدائے آٹا

زہرہ مائی اور کندن مائی دونوں کزن تھیں اور بستی عارف میں رہتی تھیں‘ اب یہ بستی عارف کہاں ہے؟ یہ جتوئی کے مضافات میں ہے اور اس بستی میں صرف غریب رہتے ہیں‘ کتنے غریب؟ اتنے غریب کہ یہ صرف آٹے کے ایک تھیلے کے لیے جان دے سکتے ہیں اور کندن مائی اور زہرہ مائی بھی ایسی ہی ....مزید پڑھئے‎

زہرہ مائی اور کندن مائی دونوں کزن تھیں اور بستی عارف میں رہتی تھیں‘ اب یہ بستی عارف کہاں ہے؟ یہ جتوئی کے مضافات میں ہے اور اس بستی میں صرف غریب رہتے ہیں‘ کتنے غریب؟ اتنے غریب کہ یہ صرف آٹے کے ایک تھیلے کے لیے جان دے سکتے ہیں اور کندن مائی اور زہرہ مائی بھی ایسی ہی ....مزید پڑھئے‎