اسلا م آباد(مانیٹرنگ ڈیسک )سینئر تجزیہ کار ہارون الرشید نےکہا ہےکہ نواز شریف کی ایک عرب ملک کے سفارتکاروں سے مسلسل ملاقاتیں ہو رہیں ، وہ اس کوشش میں لگے ہیں کہ انکی پشت پناہی سے یہاں پر کوئی تبدیلیاں برپا کریں ، میرے خیال میں یہ کسی عرب ملک کی
تائید سے کامیاب نہیں ہونگے ، کامیاب صرف عوامی تائید سے ہی ہو سکتے ہیں ۔ نجی ٹی وی پروگرام میں ان کا کہنا تھا کہ عمران خان کسی کی ڈکٹیشن نہیں لیتے ، نواز شریف کی پالیسی ہے کہ لوگوں کو خرید ا اور اداورں کو تقسیم کیا جائے ۔ انہوں نے عدلیہ کو بھی تقسیم کیا تھا ، اب پھر کوشش کریںگے ۔ سینٹ انتخابات میں یوسف رضا گیلانی امیدوار بن گئے ہیں ، جب وہ کاغذات نامزدگی جمع کروانے گئے تو ان کیساتھ شاہد خاقان عباسی بھی تھے ۔ ن لیگ کے ووٹ تو ان کے پکے ہیں ، پیپلزپارٹی نے امید یہ لگائی ہے کہ فضل الرحمان کی پارٹی بھی انہیں ووٹ دے گی ۔اپوزیشن کی دوسری پارٹیاں بھی ن لیگ کیساتھ ہیں اس کے باوجود ووٹ پورے نہیں ہونگے کیونکہ 2سیٹیں ہیں ، ایک جنرل ، ایک سیٹ خواتین کی ہے ۔ حفیظ شیخ کے مقابلے میں نہ حکومت متحمل ہے اور نہ اسٹیبلشمنٹ ۔ کہتے ہیں کہ وہ 20ارکان کی حمایت حاصل کرلیں گے ۔ یہ وہ ہیں جو زیادہ تر پیپلز پارٹی سے تحریک انصاف میں گئے ، انکو امید ہے کہ یہ ارکان عمران خان سے ناخوش ہیں ، دوسری طرف امید جہانگیر ترین بھی مدد کریں گے ۔ سینئر تجزیہ کار کا کہنا تھا کہ ثانیہ نشتر کو سینٹ کا ٹکٹ دینےکا فیصلہ اچھا ، فیصل واوڈا کو اس لیے دیا کہ ان کی سیٹ خطرے میں تھی ۔انکا مزید کہنا تھا کہ جسٹس قاضی فائز عیسیٰ کے معاملے پر چیف جسٹس نے کہا بالکل ٹھیک ہے۔ ۔