نیب کو سرے سے ہم تسلیم ہی نہیں کرتے،نیب کے سامنے کبھی پیش نہیں ہوں گا،مولانا فضل الرحمان نے وزیراعظم عمران خان کو الٹی میٹم بھی دیدیا

14  جنوری‬‮  2021

لورالائی(این این آئی) جمعیت علماء اسلام و پی ڈی ایم کے سربراہ مولانا فضل الرحمان نے کہا ہے کہ ملک میں آئین کی بالادستی چاہتے ہیں جو قوتیں آئین کو اہمیت نہیں دیتیں اسکی وجہ سے آئین پر عمل نہیں ہو رہا، آئین قانون اور پارلیمان کی بالادستی قائم نہیں کی گئی تو ملک میں جمہوریت ایک مذاق بن سکتی ہے، نیب کو سرے سے ہم

تسلیم ہی نہیں کرتے،نیب کے سامنے کبھی پیش نہیں ہونگا، پی ڈی ایم میں کوئی اختلاف نہیں ہم سب ایک پیج پر متحد ہیں،ستعفے دیکر فی الحال حکومت کے ہاتھ مضبوط نہیں کرسکتے،اکتیس جنوری تک وزیر اعظم مستعفی نہ ہوئے تو پی ڈی ایم اپنی حکمت عملی کا اعلان کر دیگی۔پی ڈی ایم کے سربراہ جے یو آئی کے مرکزی امیر مولانا فضل الرحمان نے شاہ کاریز میں جے یو آئی کے ضلعی ڈپٹی جنرل سیکرٹری قاری سنزر خان رحیمی کے رہائشگاہ پر میڈیا سے بات چیت کرتے ہوئے اور مدرسہ مخزن العلوم میں علما ء و طلباء سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ ہم ملک میں آئین کی بالادستی چاہتے ہیں،جو قوتیں آئین کو اہمیت نہیں دیتے اسکی وجہ سے آئین پر عمل نہیں ہو رہا جسکے باعث ملک میں سیاسی انتشار نے جنم لیا۔انہوں نے کہا کہ ملک میں آئین قانون اور پارلیمان کی بالادستی قائم نہیں کی گئی تو ملک میں جمہوریت ایک مذاق بن سکتی ہے، عمران خان فارن فنڈنگ کیس میں الیکشن کمیشن کے طلب کرنے کے باجود کیوں پیش نہیں ہو رہا جس لگتا ہے کہ دال میں ضرور کچھ کالا ہے۔ انہوں نے کہا کہ آصف علی زرداری اور مسلم لیگ ن کے قائد میاں نواز شریف پر کرپشن کا الزام لگانے والے وزیر اعظم کی پوری کابینہ چاروں سے بھری پڑی ہے۔ انہوں نے کہا کہ نیب کو سرے سے ہم تسلیم ہی نہیں کرتے ان کے ارسال کردہ تمام

نوٹس کی کوئی اہمیت ہی نہیں ہے میں نیب کے سامنے کبھی پیش نہیں ہونگا نیب جعلی حکومت کا ادارہ ہے جو اصل حکومتی وزراء کو چھوٹ دیکر انھیں بیرون ملک فرار کرادیتا ہے جبکہ ملک کے باعزت سیاسی رہنماوں کی پگڑیاں اچھالنے اور انھیں بدنام کرنے پر تلا ہوا ہے اب ہم وزیر اعظم اور پوری حکومت کا عنقریب احتساب

کرینگے۔انہوں نے کہا کہ حکومت کے خلاف اپنی تحریک کو مزید سخت کرنے کے فیصلے کا وقت آگیا ہے انیس جنوری کو الیکشن کمیشن اسلام آباد کے باہر پرامن ریلی نکالیں گے اور الیکشن 2018 میں دھاندلی کے خلاف اپنا احتجاج ریکارڈ کرائے گے۔انہوں نے کہا کہ اکتیس جنوری تک وزیر اعظم مستعفی نہ ہوئے تو پی ڈی ایم اپنی

حکمت عملی کا اعلان کر دیگیے انہوں نے کہا کہ پی ڈی ایم میں کوئی اختلاف نہیں ہم سب ایک پیج پر متحد ہیں۔ انہوں نے کہا کہ جعلی اور ناجائز حکومت کو جلد رخصت کر دینگے ملک میں آمریت کی وجہ سے جمہوریت کو کمزور کر دیا گیا ہے انہوں نے کہا کہ دیامر اور بھاشا ڈیم کے لیئے قوم سے وصول کردہ سو ارب روپے چندے کی

رقم کا بھی وزیر اعظم اور سابقہ چیف جسٹس کو حساب دینا ہوگا انہوں نے کہا کہ احتساب سے کھبی نہیں بھاگے لیکن یکطرفہ احتساب کو کسی صورت تسلیم نہیں کرینگے ملک میں میڈیا کو آزادی سے کوریج سے روکھا جارہا ہے انہوں نے کہا کہ بلوچستان کے عوام اور جمہوری قوتوں نے ہمیشہ ملک میں آمریت کے خلاف علم بلند رکھا اور

ملک میں آئین قانون اور جمہوریت کیلئے جدوجہد کی ہے جس پر انھیں خراج تحسین پیش کرتا ہوں انہوں نے کہا کہ پی ڈی ایم ملک اور صوبے میں ضمنی الیکشن میں حصہ لیگی اور استعفے دیکر فی الحال حکومت کے ہاتھ مضبوط نہیں کرسکتے انہوں نے کہا کہ ہمارے استعفے دینے سے حکومت اسمبلی سے اٹھارویں ترمیم کو ختم کرسکتی ہے

ہم اپنا کارڈ وقت پر کھلیں گے قوم لانگ مارچ کی تیاری کرے اسلام آباد سے جعلی حکومت کا تختہ الٹ کر ہی واپس ائینگے ملک میں فوری عام الیکشن تک ہماری تحریک جاری رہیگی۔انہوں نے کہا کہ دینی مدارس اسلام کے قلعے ہیں حکومت مدارس میں مداخلت کرنے سے بعض رہے ہم حکومتی مداخلت کے خلاف ڈٹ کر اسکا مقابلہ کرینگے۔ اس موقع پر جے یو ائی کے صوبائی امیر مولانا عبد الواسع مولانا امیر زمان مولوی فیض اللہ ایم پی اے حاجی نواز کاکڑ سمیت دیگر رہنما بھی موجود تھے۔

موضوعات:



کالم



رِٹ آف دی سٹیٹ


ٹیڈکازینسکی (Ted Kaczynski) 1942ء میں شکاگو میں پیدا ہوا‘…

عمران خان پر مولانا کی مہربانی

ڈاکٹر اقبال فنا کوہاٹ میں جے یو آئی کے مقامی لیڈر…

بھکارستان

پیٹرک لوٹ آسٹریلین صحافی اور سیاح ہے‘ یہ چند…

سرمایہ منتوں سے نہیں آتا

آج سے دس سال قبل میاں شہباز شریف پنجاب کے وزیراعلیٰ…

اللہ کے حوالے

سبحان کمالیہ کا رہائشی ہے اور یہ اے ایس ایف میں…

موت کی دہلیز پر

باباجی کے پاس ہر سوال کا جواب ہوتا تھا‘ ساہو…

ایران اور ایرانی معاشرہ(آخری حصہ)

ایرانی ٹیکنالوجی میں آگے ہیں‘ انہوں نے 2011ء میں…

ایران اور ایرانی معاشرہ

ایران میں پاکستان کا تاثر اچھا نہیں ‘ ہم اگر…

سعدی کے شیراز میں

حافظ شیرازی اس زمانے کے چاہت فتح علی خان تھے‘…

اصفہان میں ایک دن

اصفہان کاشان سے دو گھنٹے کی ڈرائیور پر واقع ہے‘…

کاشان کے گلابوں میں

کاشان قم سے ڈیڑھ گھنٹے کی ڈرائیو پر ہے‘ یہ سارا…