آنے والے ہفتوں میں کورونا وائرس سے شدید خطرہ لاحق ، ملک بھرمیں کرفیو لگانے کا مطالبہ زور پکڑ گیا

26  مارچ‬‮  2020

اسلام آباد (این این آئی) پاکستان پیپلز پارٹی کے مرکزی رہنما سینیٹر رحمان ملک نے حکومت سے فوری طور پر کرفیو لگانے کا مطالبہ کرتے ہوئے کہا ہے کہ کورونا وائرس قومی سلامتی کا مسئلہ ہے،کورونا وائرس پر سیاست اور الزام تراشی کوئی کھیل نہیں ہونا چاہئے۔ ایک بیان میں سینیٹر رحمان ملک نے کہاکہ  ہم سب کو آنے والے ہفتوں میں کورونا وائرس سے شدید خطرہ لاحق ہے۔

انہوں نے کہاکہ ہمیں وائرس سے متاثرہ افراد کو صحت مند افراد سے منقطع کرنے کی ضرورت ہے، فقط لاک ڈاؤن حل نہیں کیونکہ اس سے رابطے منقطع نہیں ہو رہے ہیں۔سینیٹر رحمان ملک نے کہاکہ مکمل و باقاعدہ کرفیو لگانے کے سوا کورونا وائرس ختم نہیں ہوگا، آج نہیں تو کل حکومت کو کرفیو لگانا پڑیگا مزید دیر نقصان دہ ہوگا۔ سینیٹر رحمان ملک نے کہاکہ حکومت کو بروقت اقدامات اٹھانے کیلئے 27 فروری کو کمیٹی کا ہنگامی اجلاس بلایا تھا، 27 فروری کو ہی حکومت پر کارونا وائرس کیخلاف جامع قومی پلان تیار کرنے کا زور دیا تھا۔سینیٹر رحمان ملک نے کہاکہ ائیرپورٹ و دیگر داخلہ پوائنٹس پر اسکرئنگ و آئسولیشن مراکز قائم کرنے کا کہا تھا۔ انہوں نے کہاکہ پاکستان میں داخل ہوتے ہی ہر مسافر کا ٹیسٹ و آئسولیشن میں رکھنے کی تجویز دی تھی، کورونا وائرس کو قومی سلامتی مسئلہ قرار دیکر میڈیکل ایمرجنسی نافذ کرنے کی تجویز دی تھی۔ سینیٹر رحمان ملک نے کہاکہ چاروں صوبوں کے وزرائے اعلی کا مشترکہ اجلاس بلاکر مشترکہ حکمت عملی کا مشورہ دیا تھا، 30 نکات پر مشتمل پلان تیار کرکے وفاقی و صوبائی حکومتوں کو بھیجا تھا، حالات آج مختلف او بہتر ہوتے اگر حکومت کورونا کیخلاف بروقت اقدامات اٹھاتی۔

انہوں نے کہاکہ 6 مارچ کو کمیٹی کے اجلاس میں تعلیمی ادارے بند کرنے کی تجویز دی تھی، حکومت سے سول ہسپتالوں کو آرمی میڈیکل کور کے حوالے کرنے کا کہا تھا، آرمی میڈیکل کور کو سول ہسپتالوں کی مدد کی تجویز پر پی پی کے سینئر ساتھی نے مخالفت کی۔سینیٹر رحمان ملک نے کہاکہ میرا جواب تھا کہ نہ میں نے مارشل لاء کا کہا ہے و نہ بھارتی فوج سے مدد مانگی ہے۔سینیٹر رحمان ملک نے کہاکہ میں نے پاک آرمی میڈیکل کور کا سول ہسپتالوں سے مکمل تعاون کرنے کی تجویز پیش کی تھی، میں نے آرمی چیف کا سول ہسپتالوں سے مکمل تعاون کرنے کے اعلان پر شکریہ ادا کیا۔سینیٹر رحمان ملک نے کہاکہ ان مشکل حالات میں اتفاق و اتحاد سے ہمیں مخفی دشمنوں کا مقابلہ کرنا ہوگا، چیئرمین بلاول بھٹو زرداری نے وزیراعظم کو کورونا وائرس کیخلاف اکٹھا جنگ لڑنے کی پیشکش کی، افسوس کہ حکومت کی طرف سے بلاول بھٹو زرداری کے پیشکش کا حوصلہ افزا جواب نہیں ملا۔

موضوعات:



کالم



شاہ ایران کے محلات


ہم نے امام خمینی کے تین مرلے کے گھر کے بعد شاہ…

امام خمینی کے گھر میں

تہران کے مال آف ایران نے مجھے واقعی متاثر کیا…

تہران میں تین دن

تہران مشہد سے 900کلو میٹر کے فاصلے پر ہے لہٰذا…

مشہد میں دو دن (آخری حصہ)

ہم اس کے بعد حرم امام رضاؒ کی طرف نکل گئے‘ حضرت…

مشہد میں دو دن (دوم)

فردوسی کی شہرت جب محمود غزنوی تک پہنچی تو اس نے…

مشہد میں دو دن

ایران کے سفر کی اصل تحریک حسین باقری ہیں‘ یہ…

ہم کرنا ہی نہیں چاہتے

وہ وجے تنوار تھا‘ ذات کا گجر تھا‘ پیشہ پہلوانی…

ٹھیکیدار

یہ چند سال پہلے کی بات ہے اور شہر تھا وینس۔ وینس…

رضوانہ بھی ایمان بن سکتی تھی

یہ کہانی جولائی 2023 ء میں رپورٹ ہوئی تھی‘ آپ…

ہم مرنے کا انتظار کیوں کرتے ہیں؟

’’میں صحافی کیسے بن گیا؟‘‘ میں جب بھی اس سوال…

فواد چودھری کا قصور

فواد چودھری ہماری سیاست کے ایک طلسماتی کردار…