جمعرات‬‮ ، 27 ‬‮نومبر‬‮ 2025 

کاشانہ لاہور کے حوالے سے  سوشل میڈیا پر چلنے والی ویڈیوز پر حکومت کا حیرت انگیز موقف سامنے آگیا،سابق انچارج پر سنگین الزامات عائد

datetime 2  دسمبر‬‮  2019 |

لاہور (آن لائن) صوبائی وزیر قانون، پارلیمانی امور وسوشل ویلفیئر راجہ بشارت نے کہا ہے کہ کاشانہ لاہور کے حوالے سے آج کل سوشل میڈیا پر چلنے والی ویڈیوز موجودہ حکومت کے خلاف محض پروپیگنڈا پر مبنی ہیں اورسوشل ویلفیئر کے اداروں میں رہائش پذیر بچیاں، خواتین اور بچے ہر لحاظ سے محفوظ اور مطمئن ہیں۔ انہوں نے ٹاؤن شپ میں حکومتی ادارہ کاشانہ کا اچانک دورہ کیا۔

چیئرپرسن ویمن پروٹیکشن اتھارٹی پنجاب کنیز فاطمہ، سیکرٹری سوشل ویلفیئر زاہد سلیم، کاشانہ کی انچارج سمعیہ اعجازاور دیگر افسران بھی ان کے ہمراہ تھے۔ راجہ بشارت نے کاشانہ کے مختلف شعبوں کا معائنہ بھی کیا اور وہاں سکیورٹی سمیت تمام انتظامات کو تسلی بخش قرار دیا. انہوں نے کہا کہ درحقیقت محکمہ نے قواعد و ضوابط کے مطابق سابقہ انچارج کا تبادلہ کر دیا تھا لیکن وہ دفترکا چارج اور سرکاری رہائش گاہ چھوڑنے کے لئے تیار نہیں تھیں.اس کی بجائے انہوں نے سابقہ وزیر سمیت مختلف لوگوں پر بے بنیاد الزام تراشی شروع کردی. انہوں نے کہا کہ پولیس صرف چارج چھڑانے میں مدد کی حد تک کاشانہ گئی تھی اور گرفتاری کا واویلہ بھی محض ڈھونگ ہے کیونکہ جب سابقہ انچارج اور انکے خاوند کے خلاف کوئی ایف آئی آر ہی نہیں تھی تو پولیس کیسے انہیں گرفتار کر سکتی تھی. راجہ بشارت نے افسوس کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ اگر سابقہ انچارج کے کوئی تحفظات تھے تو انہیں حسب ضابطہ میرے یا سیکریٹری کے نوٹس میں لانا چاہییں تھے لیکن تبادلے سے پہلے تک انہوں نے ایسی کوئی بات نہیں کی. انہوں نے کہا کہ سابقہ انچارج ابھی تک کاشانہ کی سرکاری رہائش گاہ میں رہ رہی ہیں جو کہ قانون کی خلاف ورزی ہے اور انہیں یہ رہائش گاہ نئی انچارج کے لیے خالی کر دینی چاہیے۔وزیر قانون نے بتایا کہ سابقہ انچارج کے حوالے سے سرکاری فنڈز میں خرد برد کے الزامات بھی سامنے آئے ہیں جن کی غیرجانبدارانہ انکوائری کروا رہے ہیں۔ اس موقع پرراجہ بشارت نے کاشانہ میں مقیم بچیوں سے ملاقات کی اوراپنی جانب سے ان میں جوس، بسکٹ، ٹافیاں اور چپس تقسیم کیے

موضوعات:



کالم



جنرل فیض حمید کے کارنامے(چوتھا حصہ)


عمران خان نے 25 مئی 2022ء کو لانگ مارچ کا اعلان کر…

جنرل فیض حمید کے کارنامے(تیسرا حصہ)

ابصار عالم کو 20اپریل 2021ء کو گولی لگی تھی‘ اللہ…

جنرل فیض حمید کے کارنامے(دوسرا حصہ)

عمران خان میاں نواز شریف کو لندن نہیں بھجوانا…

جنرل فیض حمید کے کارنامے

ارشد ملک سیشن جج تھے‘ یہ 2018ء میں احتساب عدالت…

عمران خان کی برکت

ہم نیویارک کے ٹائم سکوائر میں گھوم رہے تھے‘ ہمارے…

70برے لوگ

ڈاکٹر اسلم میرے دوست تھے‘ پولٹری کے بزنس سے وابستہ…

ایکسپریس کے بعد(آخری حصہ)

مجھے جون میں دل کی تکلیف ہوئی‘ چیک اپ کرایا تو…

ایکسپریس کے بعد(پہلا حصہ)

یہ سفر 1993ء میں شروع ہوا تھا۔ میں اس زمانے میں…

آئوٹ آف سلیبس

لاہور میں فلموں کے عروج کے زمانے میں ایک سینما…

دنیا کا انوکھا علاج

نارمن کزنز (cousins) کے ساتھ 1964ء میں عجیب واقعہ پیش…

عدیل اکبرکو کیاکرناچاہیے تھا؟

میرا موبائل اکثر ہینگ ہو جاتا ہے‘ یہ چلتے چلتے…