مسلم لیگ (ن) نے استعفوں کا اعلان کردیا،کل اسمبلی کے سپیکر کو پیش کئے جائینگے ‎

10  اکتوبر‬‮  2019

لاہور(این این آئی)پاکستان مسلم لیگ (ن) نے پنجاب اسمبلی کی قائمہ کمیٹیوں سے مستعفی ہونے کا اعلان کرتے ہوئے کہا ہے کہ کل (ہفتہ) کے روز سپیکر پنجاب اسمبلی کو استعفے جمع کر ادیں گے،قائد حزب اختلاف حمزہ شہباز کو پروڈکشن آرڈر پر اسمبلی نہ لایا گیا آئندہ ہفتے پنجاب اسمبلی کی پارلیمانی پارٹی کا اجلاس کوٹ لکھپت جیل کے باہر ہوگا۔(ن) لیگ کی صوبائی پارلیمانی پارٹی کااجلاس سابق سپیکر رانا محمد اقبال کی صدارت میں ماڈل ٹاؤن سیکرٹریٹ میں ہوا۔

اجلاس میں رانا مشہود احمد خان، عظمیٰ بخاری، عطاء اللہ تارڑ سمیت اراکین اسمبلی نے شرکت کی۔اجلاس میں آج جمعہ سے شروع ہونے والے پنجاب اسمبلی کے اجلاس کے لئے حکمت عملی، آزادی مارچ سمیت دیگرمعاملات پر تفصیلی تبادلہ خیال کیا گیا۔اجلاس کے بعد پنجاب کی سیکرٹری اطلاعات عظمی بخاری نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ ملک کو آرڈیننس کے ذریعے ملک چلایا جارہا ہے،صرف ایک شخص عمران خان کے اثر و رسوِِخ سے پنجاب اسمبلی چل رہی ہے، اس کی اجازت کے بغیرایک پتہ نہیں ہل سکتا، اپوزیشن کو دیوار کے ساتھ لگایا جارہا ہے۔انہوں نے کہا کہ13مہینوں میں ہر ممکن کوشش کی کہ حکومت کے ساتھ چلیں۔ہم نے قائمہ کمیٹیوں کے قیام میں تعاون کیا،آج تک پارلیمانی کمیٹیز نہیں بن سکیں او ریہ معاملہ وزیر قانون کی فرعونیت اور سپیکر کی ڈھنگ ٹپاؤ پالیسی کا شکار ہو رہا ہے۔جب ان کے ممبران جیلوں میں تھے تو پروڈکشن آڈر کے معاملے پر ڈیسک بجائے گئے اور انجمن ستائش باہمی کا ماحول بنایا گیا۔قائد حزب اختلاف حمز شہباز پر ایک الزام ثابت نہیں ہو سکا اور انہیں حلقے کی نمائندگی سے محروم رکھا جارہا ہے۔ جب پی ٹی آئی اپوزیشن میں تھی تو اس کا کردار ناراض بہو والا ہوتا تھا۔ انہوں نے کہا کہ آج تک اس حکومت نے یہ واضح نہیں کیا کہ محکمانہ پالیسیاں کیا ہیں،وزیرقانون بلدیاتی انتخاب کا بل بلڈوز کرتے ہیں۔اجلاس میں تمام قائمہ کمیٹیوں سے استعفے دینے کا فیصلہ کیا گیا ہے او ر  ہفتہ کے

روز سپیکر سے ملاقات کر کے استعفے پیش کر دیں گے۔انہوں نے کہا کہ حمزہ شہباز کو پراڈکشن آرڈر پر نہ لایا گیا تو آئندہ  ہفتے پنجاب اسمبلی کی پارلیمانی پارٹی کا اجلاس کوٹ لکھپت جیل کے باہر ہوگا۔ انہوں نے کہا کہ گزشتہ 30 سالوں سے یہ سن رہے ہیں کہ نواز شریف اور شہباز شریف میں اختلافات ہوگئے ہیں لیکن افواہیں پھیلانے والوں کو ہر بار ناکامی کا منہ دیکھنا پڑا۔شہباز شریف کی میٹنگ کے دوران ہی طبیعت ٹھیک نہیں تھی، ہم مولانا کی حمایت کا اعلان کرچکے ہیں اس لئے منفی خبریوں کی کوئی  اہمیت نہیں۔

موضوعات:



کالم



میزبان اور مہمان


یہ برسوں پرانی بات ہے‘ میں اسلام آباد میں کسی…

رِٹ آف دی سٹیٹ

ٹیڈکازینسکی (Ted Kaczynski) 1942ء میں شکاگو میں پیدا ہوا‘…

عمران خان پر مولانا کی مہربانی

ڈاکٹر اقبال فنا کوہاٹ میں جے یو آئی کے مقامی لیڈر…

بھکارستان

پیٹرک لوٹ آسٹریلین صحافی اور سیاح ہے‘ یہ چند…

سرمایہ منتوں سے نہیں آتا

آج سے دس سال قبل میاں شہباز شریف پنجاب کے وزیراعلیٰ…

اللہ کے حوالے

سبحان کمالیہ کا رہائشی ہے اور یہ اے ایس ایف میں…

موت کی دہلیز پر

باباجی کے پاس ہر سوال کا جواب ہوتا تھا‘ ساہو…

ایران اور ایرانی معاشرہ(آخری حصہ)

ایرانی ٹیکنالوجی میں آگے ہیں‘ انہوں نے 2011ء میں…

ایران اور ایرانی معاشرہ

ایران میں پاکستان کا تاثر اچھا نہیں ‘ ہم اگر…

سعدی کے شیراز میں

حافظ شیرازی اس زمانے کے چاہت فتح علی خان تھے‘…

اصفہان میں ایک دن

اصفہان کاشان سے دو گھنٹے کی ڈرائیور پر واقع ہے‘…