پاکستان سے کرپشن کا مکمل خاتمہ کیسے ممکن ہے ؟آسان طریقہ بتا دیا گیا

22  ستمبر‬‮  2019

اسلام آباد(این این آئی)سابق ڈی جی نیب شہزاد انور بھٹی نے کہا ہے کہ نیب کو متنازعہ بنانے کی کوشش کی جا رہی ہے،ملک سے بدعنوانی ختم کرنی ہے تو ہر طبقہ کے بدعنوان افراد کے خلاف کارروائی کی جائے ۔ ایک انٹرویو میں سابق ڈائریکٹر جنرل (ڈی جی) نیب شہزاد انور بھٹی نے کہا کہ جو بھی کرپٹ آدمی پکڑا جاتا ہے وہ اپنے آپ کو بے قصور ثابت کرنے کے لیے شور مچاتا ہے۔

ہمیں یہ یقین ہے کہ نیب کسی کی طرفداری نہیں کر رہی اور کارروائیوں میں شفافیت ہے۔ حکومت سیاستدان بھی نیب کے دائرے میں ہیں اور ان کے خلاف بھی کارروائیاں ہو رہی ہیں۔انہوں نے کہا کہ وائٹ کالر کرائم میں کوئی ٹائم لائن نہیں ہوتی اور 30 دن میں مقدمات کی سماعت ممکن ہی نہیں ہے جبکہ گواہوں کی لمبی لمبی فہرست اس لیے بنائی جاتی ہے تاکہ مقدمات کو طوالت دی جائے اور اس کی وجہ سے ہی مقدمہ کمزور ہو جاتا ہے۔شہزاد انور بھٹی نے کہا کہ نیب کو اپنے کارروائیوں میں شفافیت رکھنی چاہیے، حکومت اور حزب اختلاف کے خلاف کارروائی ایک جیسے ہونی چاہیے تاہم اس وقت ہمیں کوئی جھول نظر نہیں آ رہا اور نیب اپنا کام درست طریقے سے کر رہا ہے۔انہوں نے کہا کہ بدعنوانی میں ملوث رہنماؤں کے پروڈکشن آرڈرز جاری نہ کرنے کا فیصلہ ایک اچھا اقدام ہے کیونکہ پروڈکشن آرڈرز کی وجہ سے تحقیقات ٹھیک طرح سے نہیں ہو سکتی۔سابق ڈی جی نیب نے کہا کہ پشاور نیب کی جانب سے حکومتی نمائندوں پر مقدمات بنے ہوئے ہیں جبکہ وفاق میں حکومت کو آئے ابھی تو ایک سال ہی ہوا ہے۔ حزب اختلاف کے افراد کئی سالوں سے حکومت کرتے رہے ہیں اور ان کی بدعنوانی کی فہرست لمبی ہے۔انہوں نے کہا کہ بیورو کریسی کی گرفتاریوں کے حوالے سے بھی شور مچایا جا رہا ہے لیکن بدعنوانی روکنے کے لیے سب کی پکڑ دھکڑ ہونا ضروری ہے۔

سابق ڈی جی پارکس 20 ویں گریڈ کے افسر تھے لیکن ان کے گھر سے اربوں روپے مالیت کا سامان برآمد ہوا۔شہزاد انور بھٹی نے کہا کہ ٹیکس کا معاملہ نیب کا مسئلہ نہیں ہے۔ نیب صرف ایسے افراد پر ہاتھ ڈالتی ہے جو بدعنوانی میں ملوث ہوتے ہیں۔ حکومت نیب ترامیم کے ذریعے مختلف لوگوں کو بچانے کے چکر میں ہے لیکن ایسا نہیں ہونا چاہیے نیب کو متنازعہ بنانے کی کوشش کی جا رہی ہے۔

موضوعات:



کالم



سرمایہ منتوں سے نہیں آتا


آج سے دس سال قبل میاں شہباز شریف پنجاب کے وزیراعلیٰ…

اللہ کے حوالے

سبحان کمالیہ کا رہائشی ہے اور یہ اے ایس ایف میں…

موت کی دہلیز پر

باباجی کے پاس ہر سوال کا جواب ہوتا تھا‘ ساہو…

ایران اور ایرانی معاشرہ(آخری حصہ)

ایرانی ٹیکنالوجی میں آگے ہیں‘ انہوں نے 2011ء میں…

ایران اور ایرانی معاشرہ

ایران میں پاکستان کا تاثر اچھا نہیں ‘ ہم اگر…

سعدی کے شیراز میں

حافظ شیرازی اس زمانے کے چاہت فتح علی خان تھے‘…

اصفہان میں ایک دن

اصفہان کاشان سے دو گھنٹے کی ڈرائیور پر واقع ہے‘…

کاشان کے گلابوں میں

کاشان قم سے ڈیڑھ گھنٹے کی ڈرائیو پر ہے‘ یہ سارا…

شاہ ایران کے محلات

ہم نے امام خمینی کے تین مرلے کے گھر کے بعد شاہ…

امام خمینی کے گھر میں

تہران کے مال آف ایران نے مجھے واقعی متاثر کیا…

تہران میں تین دن

تہران مشہد سے 900کلو میٹر کے فاصلے پر ہے لہٰذا…