بدھ‬‮ ، 02 جولائی‬‮ 2025 

پاکستان سے کرپشن کا مکمل خاتمہ کیسے ممکن ہے ؟آسان طریقہ بتا دیا گیا

datetime 22  ستمبر‬‮  2019
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

اسلام آباد(این این آئی)سابق ڈی جی نیب شہزاد انور بھٹی نے کہا ہے کہ نیب کو متنازعہ بنانے کی کوشش کی جا رہی ہے،ملک سے بدعنوانی ختم کرنی ہے تو ہر طبقہ کے بدعنوان افراد کے خلاف کارروائی کی جائے ۔ ایک انٹرویو میں سابق ڈائریکٹر جنرل (ڈی جی) نیب شہزاد انور بھٹی نے کہا کہ جو بھی کرپٹ آدمی پکڑا جاتا ہے وہ اپنے آپ کو بے قصور ثابت کرنے کے لیے شور مچاتا ہے۔

ہمیں یہ یقین ہے کہ نیب کسی کی طرفداری نہیں کر رہی اور کارروائیوں میں شفافیت ہے۔ حکومت سیاستدان بھی نیب کے دائرے میں ہیں اور ان کے خلاف بھی کارروائیاں ہو رہی ہیں۔انہوں نے کہا کہ وائٹ کالر کرائم میں کوئی ٹائم لائن نہیں ہوتی اور 30 دن میں مقدمات کی سماعت ممکن ہی نہیں ہے جبکہ گواہوں کی لمبی لمبی فہرست اس لیے بنائی جاتی ہے تاکہ مقدمات کو طوالت دی جائے اور اس کی وجہ سے ہی مقدمہ کمزور ہو جاتا ہے۔شہزاد انور بھٹی نے کہا کہ نیب کو اپنے کارروائیوں میں شفافیت رکھنی چاہیے، حکومت اور حزب اختلاف کے خلاف کارروائی ایک جیسے ہونی چاہیے تاہم اس وقت ہمیں کوئی جھول نظر نہیں آ رہا اور نیب اپنا کام درست طریقے سے کر رہا ہے۔انہوں نے کہا کہ بدعنوانی میں ملوث رہنماؤں کے پروڈکشن آرڈرز جاری نہ کرنے کا فیصلہ ایک اچھا اقدام ہے کیونکہ پروڈکشن آرڈرز کی وجہ سے تحقیقات ٹھیک طرح سے نہیں ہو سکتی۔سابق ڈی جی نیب نے کہا کہ پشاور نیب کی جانب سے حکومتی نمائندوں پر مقدمات بنے ہوئے ہیں جبکہ وفاق میں حکومت کو آئے ابھی تو ایک سال ہی ہوا ہے۔ حزب اختلاف کے افراد کئی سالوں سے حکومت کرتے رہے ہیں اور ان کی بدعنوانی کی فہرست لمبی ہے۔انہوں نے کہا کہ بیورو کریسی کی گرفتاریوں کے حوالے سے بھی شور مچایا جا رہا ہے لیکن بدعنوانی روکنے کے لیے سب کی پکڑ دھکڑ ہونا ضروری ہے۔

سابق ڈی جی پارکس 20 ویں گریڈ کے افسر تھے لیکن ان کے گھر سے اربوں روپے مالیت کا سامان برآمد ہوا۔شہزاد انور بھٹی نے کہا کہ ٹیکس کا معاملہ نیب کا مسئلہ نہیں ہے۔ نیب صرف ایسے افراد پر ہاتھ ڈالتی ہے جو بدعنوانی میں ملوث ہوتے ہیں۔ حکومت نیب ترامیم کے ذریعے مختلف لوگوں کو بچانے کے چکر میں ہے لیکن ایسا نہیں ہونا چاہیے نیب کو متنازعہ بنانے کی کوشش کی جا رہی ہے۔

موضوعات:

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



حکمت کی واپسی


بیسویں صدی تک گھوڑے قوموں‘ معاشروں اور قبیلوں…

سٹوری آف لائف

یہ پیٹر کی کہانی ہے‘ مشرقی یورپ کے پیٹر کی کہانی۔…

ٹیسٹنگ گرائونڈ

چنگیز خان اس تکنیک کا موجد تھا‘ وہ اسے سلامی…

کرپٹوکرنسی

وہ امیر آدمی تھا بلکہ بہت ہی امیر آدمی تھا‘ اللہ…

کنفیوژن

وراثت میں اسے پانچ لاکھ 18 ہزار چارسو طلائی سکے…

دیوار چین سے

میں دیوار چین پر دوسری مرتبہ آیا‘ 2006ء میں پہلی…

شیان میں آخری دن

شیان کی فصیل (سٹی وال) عالمی ورثے میں شامل نہیں…

شیان کی قدیم مسجد

ہوکنگ پیلس چینی سٹائل کی عمارتوں کا وسیع کمپلیکس…

2200سال بعد

شیان بیجنگ سے ایک ہزار اسی کلومیٹر کے فاصلے پر…

ٹیرا کوٹا واریئرز

اس کا نام چن شی ہونگ تھا اوروہ تیرہ سال کی عمر…

گردش اور دھبے

وہ گائوں میں وصولی کیلئے آیا تھا‘ اس کی کمپنی…