جج ارشد ملک معطل ، نواز شریف کی رہائی سے متعلق ن لیگ نے بڑا اعلان کر دیا

23  اگست‬‮  2019

لاہور(این این آئی) پاکستان مسلم لیگ (ن )کے مرکزی سیکرٹری جنرل احسن اقبال نے کہا ہے کہ نواز شریف سیاسی قیدی ہیں، ان پر کرپشن وغیرہ کا کوئی کیس نہیں،جج ارشد ملک کو معطل اور ٹرانسفر کر دیا گیا لیکن نواز شریف کیخلاف دیا گیا ان کا فیصلہ ابھی بھی موجود ہے یہ بہت بڑا تضاد ہے،انصاف کے لئے عوام کی نظریں عدلیہ پر لگی ہیں،کشمیر کا سودا کرنے پر وکلا شدید غم و غصے میں ہیں،

یہ حکومت قومی سلامتی کے لئے خطرہ بن چکی ہے اس کیخلاف تحریک چلانا ہو گی،نیب قوانین میں بلا استثنیٰ ترامیم ہونی چاہیے ۔ مسلم لیگ (ن )کے مرکزی سیکرٹری جنرل احسن اقبال نے پارٹی سیکرٹریٹ ماڈل ٹائون میں مسلم لیگ (ن )لائرز ونگ کے اجلاس کے بعد میڈیا سے گفتگوکرتے ہوئے کہاکہ قائد اعظم کے پاکستان کے چہرے کو مسخ کرنے کی کوشش کی جا رہی ہے۔پاکستان میں جمہوریت اور آزادی رائے کا گلا گھونٹ جا رہا ہے،ملک میں فسطائیت کو فروغ دیا جا رہا ہے،ملک کو زبان بندی کے ساتھ نہیں چلایا جا سکتا۔ہم نے ملک میں جمہوریت اور قانون کی بالادستی کے ذریعے اتحاد پیدا کرنا ہے۔انہوںنے کہاکہ ججز بحالی تحریک کی طرح دوبارہ تحریک چلائیں گے۔نواز شریف سیاسی قیدی ہیں، ان پر کرپشن وغیرہ کا کوئی کیس نہیں،احتساب عدالت کے جج بارے سپریم کورٹ نے خود کہہ دیا کہ ان کا کنڈکٹ عدلیہ کے لئے باعث شرمندگی ہے۔جج ارشد ملک کو معطل اور ٹرانسفر کر دیا گیا لیکن نواز شریف کیخلاف دیا گیا ان کا فیصلہ ابھی بھی موجود ہے یہ بہت بڑا تضاد ہے،عدلیہ سے توقع ہے کہ اس معاملے میں انصاف دیا جائے گا۔انہوںنے کہاکہ نواز شریف کو جج کو معطل کئے جانے کے دن ہی رہا کر دینا چاہیے تھا۔انصاف کے لئے عوام کی نظریں عدلیہ پر لگی ہیں،کشمیر کا سودا کرنے پر وکلا شدید غم و غصے میں ہیں۔حکمرانوں نے اپنی حکومت بچانے کے لئے کشمیر کا سودا کیا۔انہوںنے کہاکہ بھارتی حکومت کے اقدامات کی اطلاع ملنے کے باوجود ہمارے حکومت ڈھائی ماہ خواب غفلت میں کیوں سوئی رہی،حکومت نے کاونٹر سفارتی پالیسی کیوں نہیں بنائی اس معاملے پر پارلیمانی کمیشن بنایا جائے اور بتایا جائے عمران خان نے مودی کی کامیابی کے ٹویٹ کیوں کئے۔انہوںنے کہاکہ اب تک او آئی سی کا اجلاس کیوں ابھی تک اسلام آباد میں کرنے کی تجویز کیوں نہیں دی گئی ،لگتا ہے کہ کسی معاہدے کی پردہ پوشی کی جا رہی ہے ۔5 سال اسی مودی کی حکومت تھی لیکن تب مودی کو جرات نہ ہوئی۔آج یہ حکومت قومی سلامتی کے لئے خطرہ بن چکی ہے اس کیخلاف تحریک چلانا ہو گی۔نیب قوانین میں بلا استثنیٰ ترامیم ہونی چاہیے ۔ اس موقع پر گفتگو کرتے ہوئے نصیر بھٹہ نے کہاکہ ہماری قیادت کیخلاف جھوٹے الزامات لگائے گئے ہیں۔اسلام آباد ہائیکورٹ کا فیصلہ ہمارے حق میں ہی آئے گا۔ہماری قیادت کیخلاف مقدمات اور گرفتاریاں قابل مذمت ہیں،ہم ان کیخلاف قانونی چارہ جوئی کرینگے۔

موضوعات:



کالم



شاہ ایران کے محلات


ہم نے امام خمینی کے تین مرلے کے گھر کے بعد شاہ…

امام خمینی کے گھر میں

تہران کے مال آف ایران نے مجھے واقعی متاثر کیا…

تہران میں تین دن

تہران مشہد سے 900کلو میٹر کے فاصلے پر ہے لہٰذا…

مشہد میں دو دن (آخری حصہ)

ہم اس کے بعد حرم امام رضاؒ کی طرف نکل گئے‘ حضرت…

مشہد میں دو دن (دوم)

فردوسی کی شہرت جب محمود غزنوی تک پہنچی تو اس نے…

مشہد میں دو دن

ایران کے سفر کی اصل تحریک حسین باقری ہیں‘ یہ…

ہم کرنا ہی نہیں چاہتے

وہ وجے تنوار تھا‘ ذات کا گجر تھا‘ پیشہ پہلوانی…

ٹھیکیدار

یہ چند سال پہلے کی بات ہے اور شہر تھا وینس۔ وینس…

رضوانہ بھی ایمان بن سکتی تھی

یہ کہانی جولائی 2023 ء میں رپورٹ ہوئی تھی‘ آپ…

ہم مرنے کا انتظار کیوں کرتے ہیں؟

’’میں صحافی کیسے بن گیا؟‘‘ میں جب بھی اس سوال…

فواد چودھری کا قصور

فواد چودھری ہماری سیاست کے ایک طلسماتی کردار…