بدھ‬‮ ، 03 دسمبر‬‮ 2025 

دیا مر بھاشا ڈیم پراجیکٹ کے ڈیم پارٹ کی تعمیر کے لئے بِڈز موصول،کام کب شروع ہوگا؟بڑی خبر سنادی گئی

datetime 21  اگست‬‮  2019 |

لاہور(این این آئی) دیا مر بھاشا ڈیم پراجیکٹ کے ڈیم پارٹ کی تعمیر کے لئے واپڈا ہاؤس میں بِڈزوصول کی گئیں۔ بِڈز کی وصولی دیا مر بھاشا ڈیم پراجیکٹ کی تعمیر کی جانب ایک اہم پیش رفت ہے۔ دو جوائنٹ ونچرز نے ڈیم پارٹ کی تعمیر کے لئے اپنی اپنی ٹیکنیکل اور فنانشل بِڈز جمع کرائیں۔ اِن جوائنٹ ونچرز میں چائنا گزوبہ گروپ کمپنی۔ جی آر سی جوائنٹ ونچر اور پاور کنسٹرکشن کارپوریشن آف چائنا۔ ایف ڈبلیو او جوائنٹ ونچر شامل ہیں۔دونوں جوائنٹ ونچرز ایک ایک غیر ملکی اور

ایک ایک پاکستانی کمپنی پر مشتمل ہیں۔بِڈ اوپننگ کمیٹی نے جوائنٹ ونچرز میں شامل کمپنیوں کے نمائندوں کی موجودگی میں ٹیکنیکل بِڈزکھولیں۔مذکورہ ٹیکنیکل بِڈز کی جانچ پڑتال بِڈنگ ڈاکو منٹس، پبلک پروکیور منٹ ریگولیٹری اتھارٹی (پیپرا) اور پاکستان انجینئرنگ کونسل کے متعلقہ قواعد و ضوابط کی روشنی میں کی جائے گی۔ٹیکنیکل بِڈز کی جانچ پڑتال کا عمل مکمل ہونے پر مطلوبہ شرائط اور معیار پر پورا اُترنے والے جوائنٹ ونچر کی فنانشل بِڈز کھولی جائیں گی۔سپریم کورٹ کے تاریخی فیصلے اور وفاقی حکومت کی ترجیحات کی روشنی میں واپڈا دیا مر بھاشا ڈیم اور مہمند ڈیم ہائیڈرو پاورپراجیکٹ تعمیر کر رہاہے۔ مہمند ڈیم پر تعمیراتی کام کا آغاز رواں سال مئی میں ہو چکا ہے جبکہ دیا مر بھاشا ڈیم پربھی تعمیراتی کام جلد شروع ہوجائے گا۔ دیا مر بھاشا ڈیم پراجیکٹ کی تعمیر کو دو حصوں میں تقسیم کیا گیا ہے جن میں سے ایک ڈیم پارٹ جبکہ دوسرا پاور جنریشن سے متعلق سہولیات کی تعمیر پر مشتمل ہے۔دیا مر بھاشا ڈیم چلاس سے 40 کلو میٹر زیریں جانب دریائے سندھ پر تعمیر کیا جائے گا۔ منصوبے کے مقاصد میں پانی کا ذخیرہ، سیلاب سے بچاؤ اور بجلی کی پیداوار شامل ہیں۔دیا مر بھاشا ڈیم میں پانی ذخیرہ کرنے کی مجموعی صلاحیت8 اعشاریہ ایک ملین ایکڑ فٹ جبکہ بجلی پیدا کرنے کی صلاحیت 4 ہزار 500میگاواٹ ہے۔



کالم



چیف آف ڈیفنس فورسز


یہ کہانی حمود الرحمن کمیشن سے شروع ہوئی ‘ سانحہ…

فیلڈ مارشل کا نوٹی فکیشن

اسلام آباد کے سرینا ہوٹل میں 2008ء میں شادی کا ایک…

جنرل فیض حمید کے کارنامے(آخری حصہ)

جنرل فیض حمید اور عمران خان کا منصوبہ بہت کلیئر…

جنرل فیض حمید کے کارنامے(چوتھا حصہ)

عمران خان نے 25 مئی 2022ء کو لانگ مارچ کا اعلان کر…

جنرل فیض حمید کے کارنامے(تیسرا حصہ)

ابصار عالم کو 20اپریل 2021ء کو گولی لگی تھی‘ اللہ…

جنرل فیض حمید کے کارنامے(دوسرا حصہ)

عمران خان میاں نواز شریف کو لندن نہیں بھجوانا…

جنرل فیض حمید کے کارنامے

ارشد ملک سیشن جج تھے‘ یہ 2018ء میں احتساب عدالت…

عمران خان کی برکت

ہم نیویارک کے ٹائم سکوائر میں گھوم رہے تھے‘ ہمارے…

70برے لوگ

ڈاکٹر اسلم میرے دوست تھے‘ پولٹری کے بزنس سے وابستہ…

ایکسپریس کے بعد(آخری حصہ)

مجھے جون میں دل کی تکلیف ہوئی‘ چیک اپ کرایا تو…

ایکسپریس کے بعد(پہلا حصہ)

یہ سفر 1993ء میں شروع ہوا تھا۔ میں اس زمانے میں…