دیا مر بھاشا ڈیم پراجیکٹ کے ڈیم پارٹ کی تعمیر کے لئے بِڈز موصول،کام کب شروع ہوگا؟بڑی خبر سنادی گئی

21  اگست‬‮  2019

لاہور(این این آئی) دیا مر بھاشا ڈیم پراجیکٹ کے ڈیم پارٹ کی تعمیر کے لئے واپڈا ہاؤس میں بِڈزوصول کی گئیں۔ بِڈز کی وصولی دیا مر بھاشا ڈیم پراجیکٹ کی تعمیر کی جانب ایک اہم پیش رفت ہے۔ دو جوائنٹ ونچرز نے ڈیم پارٹ کی تعمیر کے لئے اپنی اپنی ٹیکنیکل اور فنانشل بِڈز جمع کرائیں۔ اِن جوائنٹ ونچرز میں چائنا گزوبہ گروپ کمپنی۔ جی آر سی جوائنٹ ونچر اور پاور کنسٹرکشن کارپوریشن آف چائنا۔ ایف ڈبلیو او جوائنٹ ونچر شامل ہیں۔دونوں جوائنٹ ونچرز ایک ایک غیر ملکی اور

ایک ایک پاکستانی کمپنی پر مشتمل ہیں۔بِڈ اوپننگ کمیٹی نے جوائنٹ ونچرز میں شامل کمپنیوں کے نمائندوں کی موجودگی میں ٹیکنیکل بِڈزکھولیں۔مذکورہ ٹیکنیکل بِڈز کی جانچ پڑتال بِڈنگ ڈاکو منٹس، پبلک پروکیور منٹ ریگولیٹری اتھارٹی (پیپرا) اور پاکستان انجینئرنگ کونسل کے متعلقہ قواعد و ضوابط کی روشنی میں کی جائے گی۔ٹیکنیکل بِڈز کی جانچ پڑتال کا عمل مکمل ہونے پر مطلوبہ شرائط اور معیار پر پورا اُترنے والے جوائنٹ ونچر کی فنانشل بِڈز کھولی جائیں گی۔سپریم کورٹ کے تاریخی فیصلے اور وفاقی حکومت کی ترجیحات کی روشنی میں واپڈا دیا مر بھاشا ڈیم اور مہمند ڈیم ہائیڈرو پاورپراجیکٹ تعمیر کر رہاہے۔ مہمند ڈیم پر تعمیراتی کام کا آغاز رواں سال مئی میں ہو چکا ہے جبکہ دیا مر بھاشا ڈیم پربھی تعمیراتی کام جلد شروع ہوجائے گا۔ دیا مر بھاشا ڈیم پراجیکٹ کی تعمیر کو دو حصوں میں تقسیم کیا گیا ہے جن میں سے ایک ڈیم پارٹ جبکہ دوسرا پاور جنریشن سے متعلق سہولیات کی تعمیر پر مشتمل ہے۔دیا مر بھاشا ڈیم چلاس سے 40 کلو میٹر زیریں جانب دریائے سندھ پر تعمیر کیا جائے گا۔ منصوبے کے مقاصد میں پانی کا ذخیرہ، سیلاب سے بچاؤ اور بجلی کی پیداوار شامل ہیں۔دیا مر بھاشا ڈیم میں پانی ذخیرہ کرنے کی مجموعی صلاحیت8 اعشاریہ ایک ملین ایکڑ فٹ جبکہ بجلی پیدا کرنے کی صلاحیت 4 ہزار 500میگاواٹ ہے۔



کالم



سرمایہ منتوں سے نہیں آتا


آج سے دس سال قبل میاں شہباز شریف پنجاب کے وزیراعلیٰ…

اللہ کے حوالے

سبحان کمالیہ کا رہائشی ہے اور یہ اے ایس ایف میں…

موت کی دہلیز پر

باباجی کے پاس ہر سوال کا جواب ہوتا تھا‘ ساہو…

ایران اور ایرانی معاشرہ(آخری حصہ)

ایرانی ٹیکنالوجی میں آگے ہیں‘ انہوں نے 2011ء میں…

ایران اور ایرانی معاشرہ

ایران میں پاکستان کا تاثر اچھا نہیں ‘ ہم اگر…

سعدی کے شیراز میں

حافظ شیرازی اس زمانے کے چاہت فتح علی خان تھے‘…

اصفہان میں ایک دن

اصفہان کاشان سے دو گھنٹے کی ڈرائیور پر واقع ہے‘…

کاشان کے گلابوں میں

کاشان قم سے ڈیڑھ گھنٹے کی ڈرائیو پر ہے‘ یہ سارا…

شاہ ایران کے محلات

ہم نے امام خمینی کے تین مرلے کے گھر کے بعد شاہ…

امام خمینی کے گھر میں

تہران کے مال آف ایران نے مجھے واقعی متاثر کیا…

تہران میں تین دن

تہران مشہد سے 900کلو میٹر کے فاصلے پر ہے لہٰذا…