نواز شریف اب جیل میں اور حکومت انہیں پیرول پر باہر کیوں رکھنا چاہتی ہے؟ایسا کام ہو گیا کہ کوئی سوچ بھی نہیں سکتا تھا؟تحریک انصاف کی ساری سیاست کیسے ختم ہوتی نظر آرہی ہے؟معروف صحافی کے تہلکہ خیز انکشاف

15  ستمبر‬‮  2018

اسلام آباد(مانیٹرنگ ڈیسک)معروف صحافی ، تجزیہ کار حبیب اکرم نے کہا ہے کہ نواز شریف کو ان کی ہلیہ محترمہ کی وفات کی صورت میں ایک ایج حاصل ہوا ہے۔ خاص طور پر نواز شریف اور ان کی پارٹی جو تاثر دینے کی کوشش کر رہے تھے الیکشن سے قبل کہ ان کو سنگل آئوٹ کیا جارہا ہے اور ان کے ساتھ ترجیحی سلوک ہو رہا ہےیا امتیاز سلوک کیا جارہا ہے، تو وہ جو امتیازی سلوک

کا شاخسانہ تھا اب وہ اس موت کی صورت میں سامنے آگیا کہ ان کی بیٹی مریم نواز خود نواز شریف کو بیگم کلثوم نواز کو بستر مرگ پر چھوڑ کر پاکستان کے قانون کی بالادستی کیلئے آنا پڑا اور سیدھا جیل چلے گئے، یہ صورت جو بنتی نظر آرہی ہے چیزوں کی، سامنے نظر آنے والی چیزیں یہ بتا رہی ہیں کہ کہیں نہ کہیں نواز شریف اور ان کے خاندان کے ساتھ جو زیادتی کا بیانیہ انہوں نے ترتیب دیا تھا اس میں کچھ حقیقت کے رنگ بھی بھرتے نظر آرہے ہیں۔ نجی ٹی وی پروگرام میں اینکر اور معروف صحافی معید پیرزادہ نے اس موقع پر سوال کیا کہ کیا حکومت پیرول کے معاملے پر دفاعی پوزیشن میں چلی گئی ہے اور وزیر اطلاعات نے اس حوالے سے پریس کانفرنس بھی کر دی جس پر حبیب اکرم کا کہنا تھا کہ یہ لفظ آپ نے صحیح استعمال کیا ہے کہ حکومت دفاعی پوزیشن میں چلی گئی ہے اگرچہ گورنمنٹ اپنے کہنے پر دفاعی پوزیشن میں نہیں گئی لیکن اس کے تمام افعال اور ایکشن یہ ظاہر کر رہے ہیں کہ کہیں نہ کہیں حکومت کو یہ اندازہ ہے کہ نواز شریف کو ان کی ہلیہ محترمہ کی وفات کی صورت میں ایک ایج حاصل ہوا ہے۔ خاص طور پر نواز شریف اور ان کی پارٹی جو تاثر دینے کی کوشش کر رہے تھے الیکشن سے قبل کہ ان کو سنگل آئوٹ کیا جارہا ہے اور ان کے ساتھ ترجیحی سلوک ہو رہا ہےیا امتیاز سلوک کیا جارہا ہے، تو وہ جو امتیازی سلوک کا شاخسانہ تھا

اب وہ اس موت کی صورت میں سامنے آگیا کہ ان کی بیٹی مریم نواز خود نواز شریف کو بیگم کلثوم نواز کو بستر مرگ پر چھوڑ کر پاکستان کے قانون کی بالادستی کیلئے آنا پڑا اور سیدھا جیل چلے گئے، یہ صورت جو بنتی نظر آرہی ہے چیزوں کی، سامنے نظر آنے والی چیزیں یہ بتا رہی ہیں کہ کہیں نہ کہیں نواز شریف اور ان کے خاندان کے ساتھ جو زیادتی کا بیانیہ انہوں نے ترتیب دیا تھا

اس میں کچھ حقیقت کے رنگ بھی بھرتے نظر آرہے ہیں۔ سیاسی طور پر ایک پیغام تو جا رہا ہے، جس کا احساس پاکستان تحریک انصاف کو بھی ہے اور تحریک انصاف میں یہی وجہ ہے کہ اس پیغام کو غیر مؤثر بنانے کیلئے اپنا بہت بڑا وفد بیگم کلثوم نواز کے جنازے میں بھیجا اور پی ٹی آئی کے لوگ بڑے پیش پیش نظر آرہے ہیں اور تحریک انصاف کو ابھی اس چیز کا مقابلہ کرنا ہو گا۔

اینکر معید پیرزادہ نے سوال کیا کہ کیا نواز شریف، مریم نواز اور کیپٹن صفدر کے پیرول میں توسیع ہو سکتی ہےجس پر حبیب اکرم کا کہنا تھا کہ ایسی بظاہر کوئی صورتحال نظر نہیں آرہی کہ پیرول میں مزید اضافہ ہو گا۔ مجھے لگتا ہے کہ خود نواز شریف بھی نہیں چاہیں گے کہ اس پیرول میں اضافہ ہو ، یا مریم نواز بھی یہ نہیں چاہیں گی اور اس حوالے سے مثال موجود ہے کہ

جب 11ستمبر کو بیگم کلثوم نواز کی وفات کے دن شہباز شریف نے جیل میں جا کر خود نواز شریف سے ملاقات کی تو پیرول کی درخواست میں نواز شریف نے دستخط کرنے سے انکار کر دیا تھا۔ بعض اطلاعات یہ بھی ہیں کہ انہوں نے کہا تھا کہ جو اللہ کو منظور تھا ہو گیا، میں جیل سے باہر کسی رعایت کی صورت میں نہیں جائوں گا اور یہی رویہ مریم نواز نے بھی اختیار کیا تھا۔

اور یہی وجہ ہے کہ پیرول کی درخواست جو اس وقت سوشل میڈیا اور الیکٹرانک میڈیا پر آچکی ہے اس پر نہ تو مریم نواز کے دستخط ہیں اور نہ ہی نواز شریف اور نہ ہی کیپٹن صفدر کے بلکہ اس پر ایک بھائی کی حیثیت سے شہباز شریف نے دستخط کئے ہیں۔ شہباز شریف ہی بیگم کلثوم نواز کی میت پاکستان لانے کیلئے لندن گئے تھے ۔ نواز شریف کے بیٹے حسن اور

حسین نوازبھی والدہ کی تدفین کیلئے پاکستان آنے کی پوزیشن میں نہیں تھے۔ انکا خیال ہے کہ جیسے ہی وہ پاکستان آئیں گے انہیں گرفتار کر لیا جائے گا کیونکہ ایون فیلڈ ریفرنس میں ان کو اشتہاری قرار دیا جا چکا ہے۔ ایسی صورت میں جب میاں جیل میں ہے ، بیٹی جیل میں ہے، دونوں بیٹے پاکستان نہیں آسکتے، صرف ایک بیٹی اسما جو میت کے ساتھ پاکستان آئی ہیں اور جو شریف فیملی کے حوالے سے نظر آرہا ہے وہ دردناک ہے اور نواز شریف اس منظر نامے میں ایک مظلوم کے طور پر ابھر کر سامنے آرہے ہیں۔

موضوعات:



کالم



ضد کے شکار عمران خان


’’ہمارا خان جیت گیا‘ فوج کو اس کے مقابلے میں…

بھکاریوں کو کیسے بحال کیا جائے؟

’’آپ جاوید چودھری ہیں‘‘ اس نے بڑے جوش سے پوچھا‘…

تعلیم یافتہ لوگ کام یاب کیوں نہیں ہوتے؟

نوجوان انتہائی پڑھا لکھا تھا‘ ہر کلاس میں اول…

کیا یہ کھلا تضاد نہیں؟

فواد حسن فواد پاکستان کے نامور بیوروکریٹ ہیں‘…

گوہر اعجاز سے سیکھیں

پنجاب حکومت نے وائسرائے کے حکم پر دوسری جنگ عظیم…

میزبان اور مہمان

یہ برسوں پرانی بات ہے‘ میں اسلام آباد میں کسی…

رِٹ آف دی سٹیٹ

ٹیڈکازینسکی (Ted Kaczynski) 1942ء میں شکاگو میں پیدا ہوا‘…

عمران خان پر مولانا کی مہربانی

ڈاکٹر اقبال فنا کوہاٹ میں جے یو آئی کے مقامی لیڈر…

بھکارستان

پیٹرک لوٹ آسٹریلین صحافی اور سیاح ہے‘ یہ چند…

سرمایہ منتوں سے نہیں آتا

آج سے دس سال قبل میاں شہباز شریف پنجاب کے وزیراعلیٰ…

اللہ کے حوالے

سبحان کمالیہ کا رہائشی ہے اور یہ اے ایس ایف میں…