’’سیاستدانوں کے دہشتگردوں کیساتھ تعلقات‘‘ انٹیلی جنس بیورو کا خط جعلی نہیں ’’اصلی‘‘ نکل آیا!!

12  اکتوبر‬‮  2017

اسلام آباد(مانیٹرنگ ڈیسک)سینیٹ نے نااہل شخص کے پارٹی سربراہ بننے کے خلاف قرارداد منظور کرلی۔سینیٹ اجلاس میں اعتزاز احسن کی جانب سے قرارداد پیش کی گئی، جس پر قائد ایوان راجا ظفرالحق نے کہا کہ کسی شخص کے پارٹی سربراہ بننے سے متعلق بل اسی ایوان سے منظور ہوچکا ہے، اب اسی قانون کے خلاف قرارداد لانا مناسب نہیں۔وزیر قانون زاہد حامد نے کہا کہ ہر ایک کو اپنا سربراہ منتخب کرنے کا حق ہے اس لیے

اس قرارداد پر ایوان میں بحث نہ کرائی جائے۔قرارداد کی منظوری کے لیے ایوان میں ووٹنگ کرائی گئی، قرارداد کے حق میں 52 جبکہ مخالفت میں 28 ووٹ دیئے گئے۔سینیٹ کے اجلاس کے دوران اعتزاز احسن نے انٹیلی جنس بیورو (آئی بی) کے مبینہ جعلی خط کے حوالے سے کہا کہ ’میں نہیں مانتا کہ آئی بی کا خط جعلی ہے، آئی بی کا خط اصلی ہے، اگر آئی بی کہتی بھی کہ خط اصلی تو کیا حکومت مانتی؟ آئی بی کے مبینہ خط میں 2 سینیٹرز کا نام شامل ہے۔‘انہوں نے ایوان سے مطالبہ کیا کہ معاملے کی تحقیقات کے لیے کمیٹی تشکیل دی جائے۔واضح رہے کہ عدالت کی جانب سے نواز شریف کو نااہل قرار دیئے جانے کے بعد الیکشن کمیشن آف پاکستان نے مسلم لیگ (ن) کو پارٹی کا نیا صدر منتخب کرکے کمیشن کو آگاہ کرنے کی ہدایت کی تھی۔الیکشن کمیشن نے مسلم لیگ (ن) کو نیا پارٹی صدر منتخب کرنے کے لیے نوٹس جاری کرتے ہوئے کہا کہ پولیٹیکل پارٹیز آرڈر 2002 کے تحت نااہل شخص پارٹی عہدہ نہیں رکھ سکتا۔نواز شریف کی بطور پارٹی صدر نااہلی کے بعد حکمراں جماعت کی مرکزی مجلس عاملہ بلوچستان سے تعلق رکھنے والے مسلم لیگ ن کے سینیئر رہنما سینیٹر سردار یعقوب کو پارٹی کا قائم مقام صدر منتخب کیا گیا تھا۔حکمراں جماعت مسلم لیگ (ن) کو نواز شریف کو دوبارہ پارٹی کا صدر منتخب کرنے کے سلسلے میں ایک رکاوٹ کا سامنا تھا، جس کے لیے انتخابی

اصلاحاتی بل 2017 قومی اسمبلی میں پیش کیا گیا، جس کے تحت نااہل شخص بھی پارٹی کا صدر منتخب ہوسکتا ہے۔قومی اسمبلی سے منظوری کے بعد اس بل کو سینیٹ میں پیش کیا گیا تو پاکستان پیپلز پارٹی (پی پی پی) کے سینیٹر اعتزاز احسن نے ترمیم پیش کی کہ جو شخص اسمبلی کا رکن بننے کا اہل نہ ہو وہ پارٹی کا سربراہ بھی نہیں بن سکتا جس کے بعد بل پر ووٹنگ ہوئی۔حکومت نے محض ایک ووٹ کے فرق سے الیکشن

بل کی شق 203 میں ترمیم مسترد کرانے میں کامیابی حاصل کرتے ہوئے سابق وزیراعظم کی پارٹی صدر بننے کی راہ ہموار کردی۔مذکورہ بل کی منظوری کے بعد آرٹیکل 62 اور 63 کی وجہ سے نااہل ہونے والا شخص بھی سیاسی جماعت کا سربراہ بننے کا اہل ہوگا۔دوسری جانب سابق وزیر اعظم نواز شریف کو باآسانی مسلم لیگ (ن) کا دوبارہ صدر منتخب کرنے لیے پارٹی آئین میں بھی ترمیم کردی گئی اور مسلم لیگ (ن) کی مرکزی

جنرل کونسل نے پارٹی آئین میں ترمیم کی منظوری دیتے ہوئے دفعہ 120 کو ختم کردیا، جس کے بعد سابق وزیراعظم نواز شریف ایک بار پھر پاکستان مسلم لیگ (ن) کے بلامقابلہ صدر منتخب ہوگئے۔سینیٹ کے اجلاس کے دوران اعتزاز احسن نے انٹیلی جنس بیورو (آئی بی) کے

مبینہ جعلی خط کے حوالے سے کہا کہ ’میں نہیں مانتا کہ آئی بی کا خط جعلی ہے، آئی بی کا خط اصلی ہے، اگر آئی بی کہتی بھی کہ خط اصلی تو کیا حکومت مانتی؟ آئی بی کے مبینہ خط میں 2 سینیٹرز کا نام شامل ہے۔‘انہوں نے ایوان سے مطالبہ کیا کہ معاملے کی تحقیقات کے لیے کمیٹی تشکیل دی جائے۔

موضوعات:



کالم



ضد کے شکار عمران خان


’’ہمارا خان جیت گیا‘ فوج کو اس کے مقابلے میں…

بھکاریوں کو کیسے بحال کیا جائے؟

’’آپ جاوید چودھری ہیں‘‘ اس نے بڑے جوش سے پوچھا‘…

تعلیم یافتہ لوگ کام یاب کیوں نہیں ہوتے؟

نوجوان انتہائی پڑھا لکھا تھا‘ ہر کلاس میں اول…

کیا یہ کھلا تضاد نہیں؟

فواد حسن فواد پاکستان کے نامور بیوروکریٹ ہیں‘…

گوہر اعجاز سے سیکھیں

پنجاب حکومت نے وائسرائے کے حکم پر دوسری جنگ عظیم…

میزبان اور مہمان

یہ برسوں پرانی بات ہے‘ میں اسلام آباد میں کسی…

رِٹ آف دی سٹیٹ

ٹیڈکازینسکی (Ted Kaczynski) 1942ء میں شکاگو میں پیدا ہوا‘…

عمران خان پر مولانا کی مہربانی

ڈاکٹر اقبال فنا کوہاٹ میں جے یو آئی کے مقامی لیڈر…

بھکارستان

پیٹرک لوٹ آسٹریلین صحافی اور سیاح ہے‘ یہ چند…

سرمایہ منتوں سے نہیں آتا

آج سے دس سال قبل میاں شہباز شریف پنجاب کے وزیراعلیٰ…

اللہ کے حوالے

سبحان کمالیہ کا رہائشی ہے اور یہ اے ایس ایف میں…