طیبہ تشدد کیس ، سپریم کورٹ آف پاکستان نے حکم جاری کرد یا

6  جنوری‬‮  2017

اسلام آباد(این این آئی) سپریم کورٹ آ ف پاکستان نے ڈی آئی جی اسلام آباد پولیس کو طیبہ تشدد کیس کی تحقیقات کیلئے کمیٹی بنانے کا حکم دیتے ہوئے 3 روزمیں رپورٹ طلب کرلی جبکہ چیف جسٹس ثاقب نثار نے کہا ہے کہ چاہتے ہیں کہ بچی کا جلد طبی معائنہ کرایا جائے تا کہ ثبوت ضائع نہ ہوں اور پولیس صرف سچ کوسامنے لائے ٗاگر والدین اپنے بچوں کو تحفظ نہیں دے سکتے تو عدالت ان کی محافظ بنے گی۔
جمعہ کو چیف جسٹس آف پاکستان جسٹس ثاقب نثارکی سربراہی میں سپریم کورٹ کے دورکنی بینچ نے ایڈیشنل سیشن جج کے گھر ملازمہ پرتشدد کے ازخود نوٹس کیس کی سماعت کی۔عدالت میں ایڈیشنل ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن جج راجہ خرم علی خان کی اہلیہ کو بھی پیش کیا گیا۔ عدالت نے ڈی آئی جی پولیس کو ہدایت کی کہ تحقیقات کیلئے کمیٹی بنائی جائے اور3 روزمیں رپورٹ پیش کی جائے جس پرپولیس کی جانب سے رپورٹ کی تیاری کیلئے 2 ہفتوں کی مہلت کی استدعا کی گئی جسے عدالت نے مسترد کردیا۔چیف جسٹس نے ریمارکس دیئے کہ ہم چاہتے ہیں کہ بچی کا جلد طبی معائنہ کرایا جائے تا کہ ثبوت ضائع نہ ہوں اور پولیس صرف سچ کوسامنے لائے۔
انہوں نے استفسار کیا کہ بنیادی انسانی حقوق کے معاملات پرراضی نامے نہیں ہو سکتے ٗ والدین بھی بچوں کو بنیادی حقوق سے محروم نہیں رکھ سکتے پھر یہ راضی نامہ کیسے ہوگیا۔عدالت کے روبروطیبہ کی والدہ نے موقف اختیار کیا کہ وہ فیصل آباد کی رہائشی ہے اور طیبہ اس کی بیٹی ہے جو 2014 میں لاپتہ ہوگئی تھی۔ چیف جسٹس نے استفسار کیا کہ بچی آپ کی ہے یہ آپ کو کیسے معلوم ہوا، جس پر کوثر بی بی نے کہا کہ اس نے میڈیا پر بچی کی تصاویردیکھی تھیں اس سے انہیں پتہ چلا کہ یہ بچی اس کی لاپتہ بیٹی ہے۔
چیف جسٹس نے ریمارکس دیئے کہ بچی کے والدین ہونے کے دعویداروں کے ٹیسٹ کروائے جائیں، اس کے علاوہ میڈیا پر چلنے والی تصاویرکا بھی فورنزک ٹیسٹ کروایا جائے ۔چیف جسٹس نے کہاکہ اگر والدین اپنے بچوں کو تحفظ نہیں دے سکتے تو عدالت ان کی محافظ بنے گی ۔ بعد ازاں سپریم کورٹ نے کیس کی مزید سماعت 11 جنوری تک ملتوی کرتے ہوئے بچی اوراسسٹنٹ کمشنرپوٹھوہارکو ہرصورت پیش ہونے کا حکم دے دیا۔

موضوعات:



کالم



بھکاریوں کو کیسے بحال کیا جائے؟


’’آپ جاوید چودھری ہیں‘‘ اس نے بڑے جوش سے پوچھا‘…

تعلیم یافتہ لوگ کام یاب کیوں نہیں ہوتے؟

نوجوان انتہائی پڑھا لکھا تھا‘ ہر کلاس میں اول…

کیا یہ کھلا تضاد نہیں؟

فواد حسن فواد پاکستان کے نامور بیوروکریٹ ہیں‘…

گوہر اعجاز سے سیکھیں

پنجاب حکومت نے وائسرائے کے حکم پر دوسری جنگ عظیم…

میزبان اور مہمان

یہ برسوں پرانی بات ہے‘ میں اسلام آباد میں کسی…

رِٹ آف دی سٹیٹ

ٹیڈکازینسکی (Ted Kaczynski) 1942ء میں شکاگو میں پیدا ہوا‘…

عمران خان پر مولانا کی مہربانی

ڈاکٹر اقبال فنا کوہاٹ میں جے یو آئی کے مقامی لیڈر…

بھکارستان

پیٹرک لوٹ آسٹریلین صحافی اور سیاح ہے‘ یہ چند…

سرمایہ منتوں سے نہیں آتا

آج سے دس سال قبل میاں شہباز شریف پنجاب کے وزیراعلیٰ…

اللہ کے حوالے

سبحان کمالیہ کا رہائشی ہے اور یہ اے ایس ایف میں…

موت کی دہلیز پر

باباجی کے پاس ہر سوال کا جواب ہوتا تھا‘ ساہو…