جمعہ‬‮ ، 26 دسمبر‬‮ 2025 

خرم زکی کا قتل،کون دھمکیاں دے رہاتھا’اہلیہ نام سامنے لے آئی

datetime 8  مئی‬‮  2016 |

کراچی(نیوزڈیسک)مقتول خرم ذکی کی اہلیہ نے دعویٰ کیا کہ ان کے شوہرکودھمکیاں مل رہی تھیں،خاندان کو اب بھی خطرہ ہے، تحفظات کے باوجود سیکیورٹی فراہم نہیں کی گئی۔انہوں نے بتایا کہ میرے شوہر کو خفیہ اداروں نے خطرے سے آگاہ کر دیا تھا۔خرم ذکی کی بیوہ، بیٹی اور دیگر لواحقین نے قاتلوں کی فوری گرفتاری اور سخت سزا دینے کا مطالبہ کیا۔خرم ذکی کے قتل کا مقدمہ سرسید ٹاؤن تھانے میں درج کرلیا گیا، جس میں دہشت گردی سمیت دیگر دفعات شامل کی گئی ہیں۔ پولیس کے مطابق مقدمہ نمبر 126/16 نامعلوم افراد کے خلاف درج کیا گیا ہے۔ ایف آئی آر کے متن میں درج ہے کہ خرم ذکی کو اسلام آباد کی لال مسجد کے سابق خطیب مولانا عبدالعزیز اوراہلسنت والجماعت کے صدرعلامہ اورنگزیب فاروقی کی جانب سے دھمکیاں دی جا رہی تھیں۔دریں اثناء وزیراعلیٰ سندھ سید قائم علی شاہ نے آئی جی سندھ اللہ ڈینو خواجہ سے تفصیلی رپورٹ طلب کرلی ہے۔وزیراعلی سندھ نے آئی جی سے رپورٹ طلب کرنے کے ساتھ ساتھ قاتلوں کو فوری طور پر گرفتار کرنے کا حکم بھی جاری کیا ہے۔سندھ کے وزیر داخلہ سہیل انور سیال نے بھی خرم ذکی کے قتل کا نوٹس لیا اور ایڈیشنل آئی جی اور کراچی پولیس کے سربراہ مشتاق مہر سے 48 گھنٹے میں رپورٹ طلب کر لی۔دوسری جانب خرم زکی پر حملے میں استعمال کئے گئے ہتھیاروں کی فارنزک رپورٹ بھی تفتیشی حکام کو مل گئی ہے۔ ایس ایس پی انوسٹی گیشن سینٹرل عارب مہر کے مطابق خرم ذکی کے قتل میں استعمال ہونے والا اسلحہ پہلے کسی واردات میں استعمال نہیں ہواہے۔ انہوں نے کہا کہ خرم ذکی اور ان کے ساتھیوں کے قتل میں دو نائن ایم ایم کے پستول استعمال ہوئے ہیں تاہم مزید تحقیقات جاری ہیں۔ دریں اثناء پاکستان پیپلزپارٹی کے شریک چیئرمین آصف علی زرداری نے سندھ حکومت کو ہدایت کی کہ خرم ذکی کے قاتلوں کو ہر صورت میں فوری گرفتار کیا جائے۔تعزیتی بیان میں آصف علی زرداری نے کہا کہ پیپلز پارٹی خرم ذکی کے خاندان کے دکھ میں شریک ہے۔متحدہ قومی موومنٹ(ایم کیو ایم)کی رابطہ کمیٹی نے خرم ذکی کے قتل کی مذمت کی ہے اور قاتلوں کی فوری گرفتاری کا مطالبہ کیا۔خرم ذکی کی ہلاکت پر سوال اٹھاتے ہوئے رابطہ کمیٹی نے ایک بیان میں کہا کہ کراچی میں آپریشن کے باوجود ٹارگٹ کلنگ کے واقعات مسلسل ہو رہے ہیں۔عوامی نیشنل پارٹی(اے این پی)سندھ کے صدر سینیٹر شاہی سید نے خرم ذکی کی ہلاکت کی مذمت کرتے ہوئے کہا کہ سنگین واقعہ قانون نافذ کرنے واداروں کی کوششوں سبوتاژ کرنے کی کوشش ہے۔شاہی سید نے مزید کہا کہ شاہی سید نے مزید کہا کہ مٹھی بھر دہشت گرد شہر کی بحال ہوتی ہوئی رونقوں کی راہ میں رکاوٹ ہیں۔انہوں نے بھی واقعے میں ملوث افراد کی جلد از جلد گرفتار کا مطالبہ کیا۔مجلس وحدت مسلمین کی جانب سے بھی خرم ذکی کی ہلاکت پر مذمت کا اظہار کیا۔تحفظ عزاداری کونسل کی جانب سے یوم سوگ منانے کا اعلان کیا گیا۔

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



وزیراعظم بھینسیں بھی رکھ لیں


جمشید رتن ٹاٹا بھارت کے سب سے بڑے کاروباری گروپ…

جہانگیری کی جعلی ڈگری

میرے پاس چند دن قبل ایک نوجوان آیا‘ وہ الیکٹریکل…

تاحیات

قیدی کی حالت خراب تھی‘ کپڑے گندے‘ بدبودار اور…

جو نہیں آتا اس کی قدر

’’آپ فائز کو نہیں لے کر آئے‘ میں نے کہا تھا آپ…

ویل ڈن شہباز شریف

بارہ دسمبر جمعہ کے دن ترکمانستان کے دارالحکومت…

اسے بھی اٹھا لیں

یہ 18 اکتوبر2020ء کی بات ہے‘ مریم نواز اور کیپٹن…

جج کا بیٹا

اسلام آباد میں یکم دسمبر کی رات ایک انتہائی دل…

عمران خان اور گاماں پہلوان

گاماں پہلوان پنجاب کا ایک لیجنڈری کردار تھا‘…

نوٹیفکیشن میں تاخیر کی پانچ وجوہات

میں نریندر مودی کو پاکستان کا سب سے بڑا محسن سمجھتا…

چیف آف ڈیفنس فورسز

یہ کہانی حمود الرحمن کمیشن سے شروع ہوئی ‘ سانحہ…

فیلڈ مارشل کا نوٹی فکیشن

اسلام آباد کے سرینا ہوٹل میں 2008ء میں شادی کا ایک…