ہفتہ‬‮ ، 27 جولائی‬‮ 2024 

اپنا سیاسی سرمایہ دائو پر لگا کر پاکستان کو ڈیفالٹ سے بچایا، نوازشریف

datetime 19  ستمبر‬‮  2023
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

لندن/لاہور(این این آئی)پاکستان مسلم لیگ (ن)کے قائد محمد نواز شریف نے کہا ہے کہ ہم نے اپنا سیاسی سرمایہ دائو پر لگا کر پاکستان کو ڈیفالٹ سے بچایا ہے،قوم کو معلوم ہونا چاہیے کہ اس کے مجرم کون ہیں، قوم کو انہیں معاف نہیں کرنا چاہیے، ہمارے دور میں ملک ایٹمی قوت بنا،ملک کو جوہری قوت بنانے والے شخص کو جلا وطن کیا جاتا ہے،جو شخص ملک کو لوڈ شیڈنگ سے نجات دلاتا ہے،چار جج بیٹھ کر کروڑوں عوام کے مینڈیٹ والے وزیراعظم کو گھر بھیج دیتے ہیں،پاکستان مسلم لیگ(ن)کے راہنمائوں اور کارکنوں نے بغیر کسی جرم کے جیلیں اور سختیاں بھگتیں،

اس کے پیچھے جنرل باجوہ اور جنرل فیض تھے ، آج بھارت چاند پر پہنچ گیا،جی 20اجلاس کرا رہا ہے،یہ سب تو ہمیں کرانا چاہیے تھا،ہمارے معاشی ایجنڈے کی نقل کرکے بھارت کہاں پہنچ گیا اور ہم کہاں رہ گئے ہیں؟ ۔پنجاب کے پارٹی عہدیداروں کے گرینڈ مشاورتی اجلاس سے ویڈیو لنک پر خطاب کرتے ہوئے (ن) لیگ کے سربراہ اور سابق وزیراعظم نے کہاکہ بعض نقصانات زندگی میں پورے ہوجاتے ہیں لیکن بعض کا ازالہ ممکن نہیں ہوتا،پاکستان کی تاریخ میں اتنی تلخیاں نہیں آنی چاہیے تھیں، جتنی لائی گئیں۔انہوں نے کہا کہ یہ کون لوگ ہیں جنہوں نے آج پاکستان کا یہ حشر کر دیا ہے، آج غریب روٹی کو ترس رہا ہے،ملک کو اس حال تک کس نے پہنچایا ہے؟عوام روٹی کھائیں، بجلی کا بل ادا کریں یا دوائی خریدیں؟نواز شریف نے کہا کہ قوم کو اس حالت تک پہنچانے والے کردار اور چہرے ہمارے سامنے ہیں، ہمارا تو ایک منٹ میں احتساب ہوتا ہے،ملک وقوم کو اس حال کو پہنچانے والوں کا احتساب بھی ہوگا؟۔

انہوںنے کہاکہ اللہ تعالی کے فضل وکرم سے ہمارے دور میں ملک ایٹمی قوت بنا،ملک کو جوہری قوت بنانے والے شخص کو جلا وطن کیا جاتا ہے،جیلوں میں ڈالا جاتا ہے اور دہشت گردی کی عدالت سے 27سال کی سزا سنائی جاتی ہے۔انہوں نے کہا کہ جو شخص ملک کو لوڈ شیڈنگ سے نجات دلاتا ہے، چار جج بیٹھ کر کروڑوں عوام کے مینڈیٹ والے وزیراعظم کو گھر بھیج دیتے ہیں،اس کے پیچھے جنرل باجوہ اور جنرل فیض تھے اور جنرل باجوہ اور جنرل فیض کے آلہ کار ثاقب نثار اور آصف سعید کھوسہ تھے۔نواز شریف نے اپنے خطاب میں کہا کہ مریم نواز شریف،حمزہ شہباز شریف سمیت پاکستان مسلم لیگ(ن)کے راہنمائوں اور کارکنوں نے بغیر کسی جرم کے جیلیں اور سختیاں بھگتیں،احسن اقبال ، رانا ثناء اللہ، حنیف عباسی سمیت ہمارے پارٹی راہنمائوں اور کارکنوں نے کسی جرم کے بغیر ہی ظلم برداشت کئے۔انہوں نے کہا کہ آج بھارت چاند پر پہنچ گیا،جی 20اجلاس کرا رہا ہے،یہ سب تو ہمیں کرانا چاہیے تھا،

دسمبر 1990میں جب میں وزیراعظم بنا تھا تو اس وقت بھارت نے پاکستان میں ہماری شروع کردہ معاشی اصلاحات کی تقلید کی تھی۔انہوںنے کہاکہ ہمارے معاشی ایجنڈے کی نقل کرکے بھارت آج کہاں پہنچ گیا اور ہم کہاں رہ گئے ہیں؟ واجپائی جب وزیراعظم بنے تو اس وقت بھارت کے پاس ایک ارب ڈالر خزانے میں نہیں تھا لیکن آج ان کے پاس 600ارب ڈالر کے فارن ریزرو ہیں۔انہوں نے کہا کہ آج ملک ملک مانگ رہے ہیں تو ملک کی کیا عزت رہ گئی ہے ؟آج پاکستان کا وزیراعظم دوسرے ملکوں کے سامنے ہاتھ پھیلانے پر مجبور ہوتا ہے۔نواز شریف نے کہا کہ تباہی کی اس حالت پر پہنچانے والے سب سے بڑے مجرم ہیں، 70سال میں اتنا بڑا جرم کسی نے نہیں کیا ہو گا کہ25کروڑ عوام کے ملک کو ڈیفالٹ کے کنارے لا کر کھڑا کر دیا ہے۔انہوں نے کہا کہ پی ڈی ایم ملک کو ڈیفالٹ سے نہ بچاتی تو آج ملک میں پٹرول ایک ہزار روپے لیٹر ہوتا،ہم نے اپنا سیاسی سرمایہ دا ئوپر لگا کر پاکستان کو ڈیفالٹ سے بچایا ہے۔

قائد ن لیگ نے کہا کہ پاکستان کو ڈیفالٹ سے بچانے کی قیمت ہم نے ادا کی ہے،پاکستان کے درد کی خاطر خلوص سے یہ قربانی ہم نے دی ہے، لکھ کر دیتا ہوں،انشااللہ انتخابات میں کامیاب بھی آپ ہی ہوں گے۔انہوں نے کہا کہ میں نے پہلے بھی معاملہ اللہ تعالی پر چھوڑا تھا، اب بھی اللہ تعالی پر چھوڑا ہے،میرے دل میں خوف خدا اور پاکستان کی محبت کا جذبہ تھا اور ہے۔سابق وزیراعظم نے کہا کہ ہمیں انتقام کی کوئی خواہش نہیں،کسی بدلے کی تمنا نہیں ہے،قوموں کیساتھ ایسے سلوک کی معافی خدا بھی نہیں دیتا۔

انہوں نے کہا کہ ڈالر 104روپے پر چار سال رہا،نواز شریف کے دور میں موٹرویز بھی بن رہی تھیں،ترقی بھی ہو رہی تھی اور مہنگائی میں بھی مسلسل کمی آ رہی تھی، آٹا ہمارے دور میں پانچ سال 35روپے رہا،آج 160روپے ہے۔انہوں نے کہا کہ ہمارے دور میں پٹرول 65روپے تھا، آج 332روپے ہے،قوم کو یہ سب حقائق معلوم ہونے چاہئیں،انہیں معلوم ہونا چاہیے کہ اس کے مجرم کون ہیں، قوم کو انہیں معاف نہیں کرنا چاہیے۔نواز شریف نے کہاکہ جو قومیں خود احتسابی نہیں کرتیں وہ حالات کے رحم و کرم پر ہی رہتی ہیں،خود احتسابی کا پیغام ملک کے کونے کونے میں پہنچائیں۔

انہوں نے کہا کہ اللہ تعالی کے فضل و کرم سے آنے والے وقت کو ملک کیلئے اچھا دیکھ رہا ہوں،پاکستان کو یہ برے دن دکھانے والوں کا احتساب ضرور ہو گا۔محمد نواز شریف نے حمزہ شہباز کے جذباتی خطاب پر شرکاء کو مرزا غالب کا شعر سنا دیا :”غالب ہمیں نہ چھیڑ کہ پھر جوش اشک میں…بیٹھے ہیں ہم تہیہ طوفان کئے ہوئے”۔



کالم



شراب کی فیکٹری میں


تبلیسی کا اولڈ ٹائون دریا کے دونوں طرف آباد ہے‘…

جارجیا میں تین دن

یہ جارجیا کا میرا دوسرا وزٹ تھا‘ میں پہلی بار…

کتابوں سے نفرت کی داستان(آخری حصہ)

میں ایف سی کالج میں چند ہفتے یہ مذاق برداشت کرتا…

کتابوں سے نفرت کی داستان

میں نے فوراً فون اٹھا لیا‘ یہ میرے پرانے مہربان…

طیب کے پاس کیا آپشن تھا؟

طیب کا تعلق لانگ راج گائوں سے تھا‘ اسے کنڈیارو…

ایک اندر دوسرا باہر

میں نے کل خبروں کے ڈھیر میں چار سطروں کی ایک چھوٹی…

اللہ معاف کرے

کل رات میرے ایک دوست نے مجھے ویڈیو بھجوائی‘پہلی…

وہ جس نے انگلیوں کوآنکھیں بنا لیا

وہ بچپن میں حادثے کا شکار ہوگیا‘جان بچ گئی مگر…

مبارک ہو

مغل بادشاہ ازبکستان کے علاقے فرغانہ سے ہندوستان…

میڈم بڑا مینڈک پکڑیں

برین ٹریسی دنیا کے پانچ بڑے موٹی ویشنل سپیکر…

کام یاب اور کم کام یاب

’’انسان ناکام ہونے پر شرمندہ نہیں ہوتے ٹرائی…