جمعرات‬‮ ، 18 ستمبر‬‮ 2025 

پولیس سنگین جرائم کی تفتیش کیوں نہیں کر پاتی؟ اسلام آباد ہائیکورٹ نے آئی جی پولیس کی رپورٹ پبلک کر دی

datetime 6  مئی‬‮  2020
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

اسلام آباد( آن لائن )پولیس سنگین جرائم کی تفتیش کیوں نہیں کر پاتی، اسلام آباد ہائیکورٹ نے آئی جی پولیس کی رپورٹ پبلک کر دی، چیف جسٹس اسلام آباد ہائیکورٹ کا آئی جی پولیس کی رپورٹ کو درخواست میں تبدیل کر کے سماعت کے لئے مقرر کرنے کا حکم دیتے ہوئے ریمارکس دیئے کہ یہ آئینی عدالت ہے اور ان انکشافات پر آنکھیں بند نہیں رکھ سکتی۔

گزشتہ روز آئی جی اسلام آباد کی طرف سے تفتیش کے حوالے اور اس میں پیش آنے والے مسائل پر رپورٹ اسلام آباد ہائی کورٹ میں جمع کروائی گئی ،رپورٹ کے مطابق لیبارٹری کو بھجوانے کے لیے شواہد کی پانچ ہزار روپے پارسل فیس تفتیشی افسر کو ادا کرنی پڑتی ہے، شواہد کی پارسل فیس نہیں ہونی چاہیے یا ادائیگی کی زمہ داری ضلعی انتظامیہ لے ،رپورٹ میں عدالت کو یہ بھی بتایا گیا کہ جائے وقوعہ کے نقشہ بنوانے کے لیے پندرہ ہزار روپے تفتیشی افسر ادا کرتا ہے ،ایسا طریقہ کار وضح ہو کہ قتل یا دہشتگردی کے کیسز کا دو دن میں نقشہ بن جائے گرفتاری کے لیے چھاپہ مارنے کے لئے بھی پولیس کو فنڈز فراہم نہیں کئے جاتے، رپورٹ میں یہ انکشاف کیا گیا کہ شواہد کو لیبارٹری معائنے کے لئے بھیجنے میں دو ماہ تک کا عرصہ لگ جاتا ہے،حکام بالا کی منظوری کے بغیر ہی شواہد فرانزک لیب کو بھیجنے کا اختیار تفتیشی افسر کو ملنا چائیے ،مدعی مقدمہ بھی کیس رجسڑڈ ہونے کے بعد تفتیش میں تعاون نہیں کرتے، تفتیش میں تاخیر کی ایک بڑی وجہ اسلام آباد میں فرانزک لیب کا نہ ہونا بتایا گیا ہے، فرانزک لیب کی بھاری فیس بھی تفتیشی افسر جیب سے ادا کرتا ہے،رپورٹ میں عدالت کو بتایا گیا کہ ٹرائل میں تاخیر کی چھ بنیادی وجوہات ہیں،پولیس اہلکاروں کی اسپیشل ڈیوٹیاں بھی عدالتوں میں پیش نہ ہونے کی بنیادی وجہ ہیں اس کے علاوہ امن و امان اور وکلا کی ہڑتالیں بھی ٹرائل میں تاخیر کی وجہ ہیں،اس موقع پر چیف جسٹس نے ریمارکس دیئے کہ آئی جی پولیس کی رپورٹ میں عوامی مفاد کے کئی اہم نقاط کی نشاندہی کی گئی ہے،عدالت نے حکم دیا کہ سیکرٹری داخلہ اور چیف کمشنر سمیت سب اس کیس میں فریق ہوں گے،عدالت نے رجسٹرار آفس کو حکم دیا کہ یہ مفاد عامہ کی بات ہے اس لیے اس رپورٹ کو درخواست میں تبدیل کر کے فوری سماعت کے لئے مقرر کریں ۔

موضوعات:



کالم



انسان بیج ہوتے ہیں


بڑے لڑکے کا نام ستمش تھا اور چھوٹا جیتو کہلاتا…

Self Sabotage

ایلوڈ کیپ چوج (Eliud Kipchoge) کینیا میں پیدا ہوا‘ اللہ…

انجن ڈرائیور

رینڈی پاش (Randy Pausch) کارنیگی میلن یونیورسٹی میں…

اگر یہ مسلمان ہیں تو پھر

حضرت بہائوالدین نقش بندیؒ اپنے گائوں کی گلیوں…

Inattentional Blindness

کرسٹن آٹھ سال کا بچہ تھا‘ وہ پارک کے بینچ پر اداس…

پروفیسر غنی جاوید(پارٹ ٹو)

پروفیسر غنی جاوید کے ساتھ میرا عجیب سا تعلق تھا‘…

پروفیسر غنی جاوید

’’اوئے انچارج صاحب اوپر دیکھو‘‘ آواز بھاری…

سنت یہ بھی ہے

ربیع الاول کا مہینہ شروع ہو چکا ہے‘ اس مہینے…

سپنچ پارکس

کوپن ہیگن میں بارش شروع ہوئی اور پھر اس نے رکنے…

ریکوڈک

’’تمہارا حلق سونے کی کان ہے لیکن تم سڑک پر بھیک…

خوشی کا پہلا میوزیم

ڈاکٹر گونتھروان ہیگنز (Gunther Von Hagens) نیدر لینڈ سے…