بدھ‬‮ ، 10 دسمبر‬‮ 2025 

پولیس سنگین جرائم کی تفتیش کیوں نہیں کر پاتی؟ اسلام آباد ہائیکورٹ نے آئی جی پولیس کی رپورٹ پبلک کر دی

datetime 6  مئی‬‮  2020 |

اسلام آباد( آن لائن )پولیس سنگین جرائم کی تفتیش کیوں نہیں کر پاتی، اسلام آباد ہائیکورٹ نے آئی جی پولیس کی رپورٹ پبلک کر دی، چیف جسٹس اسلام آباد ہائیکورٹ کا آئی جی پولیس کی رپورٹ کو درخواست میں تبدیل کر کے سماعت کے لئے مقرر کرنے کا حکم دیتے ہوئے ریمارکس دیئے کہ یہ آئینی عدالت ہے اور ان انکشافات پر آنکھیں بند نہیں رکھ سکتی۔

گزشتہ روز آئی جی اسلام آباد کی طرف سے تفتیش کے حوالے اور اس میں پیش آنے والے مسائل پر رپورٹ اسلام آباد ہائی کورٹ میں جمع کروائی گئی ،رپورٹ کے مطابق لیبارٹری کو بھجوانے کے لیے شواہد کی پانچ ہزار روپے پارسل فیس تفتیشی افسر کو ادا کرنی پڑتی ہے، شواہد کی پارسل فیس نہیں ہونی چاہیے یا ادائیگی کی زمہ داری ضلعی انتظامیہ لے ،رپورٹ میں عدالت کو یہ بھی بتایا گیا کہ جائے وقوعہ کے نقشہ بنوانے کے لیے پندرہ ہزار روپے تفتیشی افسر ادا کرتا ہے ،ایسا طریقہ کار وضح ہو کہ قتل یا دہشتگردی کے کیسز کا دو دن میں نقشہ بن جائے گرفتاری کے لیے چھاپہ مارنے کے لئے بھی پولیس کو فنڈز فراہم نہیں کئے جاتے، رپورٹ میں یہ انکشاف کیا گیا کہ شواہد کو لیبارٹری معائنے کے لئے بھیجنے میں دو ماہ تک کا عرصہ لگ جاتا ہے،حکام بالا کی منظوری کے بغیر ہی شواہد فرانزک لیب کو بھیجنے کا اختیار تفتیشی افسر کو ملنا چائیے ،مدعی مقدمہ بھی کیس رجسڑڈ ہونے کے بعد تفتیش میں تعاون نہیں کرتے، تفتیش میں تاخیر کی ایک بڑی وجہ اسلام آباد میں فرانزک لیب کا نہ ہونا بتایا گیا ہے، فرانزک لیب کی بھاری فیس بھی تفتیشی افسر جیب سے ادا کرتا ہے،رپورٹ میں عدالت کو بتایا گیا کہ ٹرائل میں تاخیر کی چھ بنیادی وجوہات ہیں،پولیس اہلکاروں کی اسپیشل ڈیوٹیاں بھی عدالتوں میں پیش نہ ہونے کی بنیادی وجہ ہیں اس کے علاوہ امن و امان اور وکلا کی ہڑتالیں بھی ٹرائل میں تاخیر کی وجہ ہیں،اس موقع پر چیف جسٹس نے ریمارکس دیئے کہ آئی جی پولیس کی رپورٹ میں عوامی مفاد کے کئی اہم نقاط کی نشاندہی کی گئی ہے،عدالت نے حکم دیا کہ سیکرٹری داخلہ اور چیف کمشنر سمیت سب اس کیس میں فریق ہوں گے،عدالت نے رجسٹرار آفس کو حکم دیا کہ یہ مفاد عامہ کی بات ہے اس لیے اس رپورٹ کو درخواست میں تبدیل کر کے فوری سماعت کے لئے مقرر کریں ۔

موضوعات:



کالم



عمران خان اور گاماں پہلوان


گاماں پہلوان پنجاب کا ایک لیجنڈری کردار تھا‘…

نوٹیفکیشن میں تاخیر کی پانچ وجوہات

میں نریندر مودی کو پاکستان کا سب سے بڑا محسن سمجھتا…

چیف آف ڈیفنس فورسز

یہ کہانی حمود الرحمن کمیشن سے شروع ہوئی ‘ سانحہ…

فیلڈ مارشل کا نوٹی فکیشن

اسلام آباد کے سرینا ہوٹل میں 2008ء میں شادی کا ایک…

جنرل فیض حمید کے کارنامے(آخری حصہ)

جنرل فیض حمید اور عمران خان کا منصوبہ بہت کلیئر…

جنرل فیض حمید کے کارنامے(چوتھا حصہ)

عمران خان نے 25 مئی 2022ء کو لانگ مارچ کا اعلان کر…

جنرل فیض حمید کے کارنامے(تیسرا حصہ)

ابصار عالم کو 20اپریل 2021ء کو گولی لگی تھی‘ اللہ…

جنرل فیض حمید کے کارنامے(دوسرا حصہ)

عمران خان میاں نواز شریف کو لندن نہیں بھجوانا…

جنرل فیض حمید کے کارنامے

ارشد ملک سیشن جج تھے‘ یہ 2018ء میں احتساب عدالت…

عمران خان کی برکت

ہم نیویارک کے ٹائم سکوائر میں گھوم رہے تھے‘ ہمارے…

70برے لوگ

ڈاکٹر اسلم میرے دوست تھے‘ پولٹری کے بزنس سے وابستہ…