سپریم کورٹ نے خود کش دھماکہ میں 20 مرتبہ سزائے موت پانے والے  ملزم کو بری کر دیا،فیصلہ جاری

10  اکتوبر‬‮  2019

اسلام آباد (این این آئی) سپریم کورٹ نے آرے بازار راولپنڈی خود کش دھماکہ میں 20 مرتبہ سزائے موت پانے والے  ملزم کو بری کر دیا جبکہ چیف جسٹس آصف سعید کھوسہ نے ریمارکس دیئے ہیں کہ بیس قیمتی جانیں چلی گئیں،

سرکار نے اچھا کیس نہیں بنایا، شہادت قانون کے مطابق نہ ہو تو ہم کیا کریں؟ ملوث ہونے میں ثابت کرنے کیلئے کچھ تو شہادت ہونی چاہیے۔ جمعرات کو چیف جسٹس آصف سعید کھوسہ کی سربراہی میں تین رکنی بینچ نے کیس کی سماعت کی۔ ملزم عمر عدیل پر راولپنڈی کے آرے بازار میں خود کش بمبار کی معاونت کا الزام تھا۔ٹرائل کورٹ نے ملزم کو بیس مرتبہ سزائے موت  سنائی تھی جسے  لاہور ہائیکورٹ نے برقرار رکھا، لاہور رجسٹری سے ویڈیو لنک کے ذریعے دلائل  میں سرکاری وکیل کا کہنا تھا کہ یہ عام دھماکہ نہیں بلکہ اس میں ملک و قوم کے محافظین کو نشانہ بنایا گیا تھا جس میں بیس قیمتی جانیں ضائع ہوئیں جس پر چیف جسٹس نے ریمارکس دیئے کہ بیس قیمتی جانیں ضائع ہوئیں تاہم سرکار اچھا کیس بنانے میں ناکام رہی، گیارہ ماہ بعد شناخت پریڈ لا رہے ہیں، کیا گیارہ ماہ بعد کسی کی شکل یاد رہتی ہے، جسٹس کھوسہ نے کہاکہ کیا سرکار کو اتنے بڑے بازار میں دو پولیس اہلکاروں کے علاوہ کوئی گواہ نہیں مل سکا، ان گواہوں کی گواہی چار پانچ ماہ بعد لے کر ضمنی کے شروع میں ڈال دی گئی، ہم نے اللہ کے سامنے جواب دینا ہے، شہادت قانون کے مطابق نہ ہو تو ہم کیا کریں؟، ملوث ہونے میں ثابت کرنے کے لیے کچھ تو  شہادت ہونی چاہیے، عدالت ملزم کی بریت کا حکم سناتی ہے۔

موضوعات:



کالم



رِٹ آف دی سٹیٹ


ٹیڈکازینسکی (Ted Kaczynski) 1942ء میں شکاگو میں پیدا ہوا‘…

عمران خان پر مولانا کی مہربانی

ڈاکٹر اقبال فنا کوہاٹ میں جے یو آئی کے مقامی لیڈر…

بھکارستان

پیٹرک لوٹ آسٹریلین صحافی اور سیاح ہے‘ یہ چند…

سرمایہ منتوں سے نہیں آتا

آج سے دس سال قبل میاں شہباز شریف پنجاب کے وزیراعلیٰ…

اللہ کے حوالے

سبحان کمالیہ کا رہائشی ہے اور یہ اے ایس ایف میں…

موت کی دہلیز پر

باباجی کے پاس ہر سوال کا جواب ہوتا تھا‘ ساہو…

ایران اور ایرانی معاشرہ(آخری حصہ)

ایرانی ٹیکنالوجی میں آگے ہیں‘ انہوں نے 2011ء میں…

ایران اور ایرانی معاشرہ

ایران میں پاکستان کا تاثر اچھا نہیں ‘ ہم اگر…

سعدی کے شیراز میں

حافظ شیرازی اس زمانے کے چاہت فتح علی خان تھے‘…

اصفہان میں ایک دن

اصفہان کاشان سے دو گھنٹے کی ڈرائیور پر واقع ہے‘…

کاشان کے گلابوں میں

کاشان قم سے ڈیڑھ گھنٹے کی ڈرائیو پر ہے‘ یہ سارا…