کوئٹہ میں دھماکہ ،شہادتیں

  جمعرات‬‮ 9 ‬‮نومبر‬‮ 2017  |  9:51

کوئٹہ(آن لائن)صوبہ بلوچستان کے دارالحکومت کوئٹہ میں خود کش دھماکے کے نتیجے میں سینئر سپرنٹنڈنٹ پولیس (ایس ایس پی) موٹر ٹرانسپورٹ پولیس حامد شکیل سمیت 3 اہلکار شہید اور آٹھ زخمی ہوگئے۔پولیس کے مطابق ایئرپورٹ روڈ پر حامد شکیل کے قافلے کے قریب ہونے والے دھماکے کے نتیجے میں 8 افراد زخمی بھی ہوئے۔ذرائع کے مطابق ایس ایس پی کی گاڑی کو اس وقت نشانہ بنایا گیا جب وہ چمن ہاؤسنگ اسکیم میں واقع اپنے گھر

سے نکل رہے تھے۔ایس ایس پی آپریشنز نصیب اللہ نے دھماکے میں ایس ایس پی حامد شکیل سمیت 3 اہلکاروں کی شہادت کی تصدیق کی۔دھماکے میں شہید ہونے والے حامد شکیل ایس ایس پی ٹریفک کے طور بھی فرائض سرانجام دے چکے تھے۔دھماکے کے زخمیوں کو کمبائنڈ ملٹری ہسپتال (سی ایم ایچ) منتقل کردیاگیا، جہاں دو پولیس اہلکاروں کی حالت تشویش ناک بتائی گئی۔دھماکے کے نتیجے میں ایس ایس پی کی گاڑی کے علاوہ 3گاڑیوں کوبھی نقصان پہنچا۔دھماکے کی اطلاع ملتے ہی سیکیورٹی اور ریسکیو ادارے موقع پر پہنچ گئے اور جائے وقوع کو سیل کرکے شواہد اکٹھے کرنے کا کام شروع کردیا گیا۔ذرائع کا کہنا ہے کہ دھماکہ خودکش تھا تاہم اس حوالے سے مزید تحقیقات جاری ہیں ،دھماکے کے فوری بعد قانون نافذ کرنے والے اداروں نے علاقے کو گھیرے میں لے کر علاقے کا سرچ آپریشن شروع کردیا ہے ۔کوئٹہ سمیت بلوچستان کے اکثر علاقوں میں پولیس اور سیکیورٹی اداروں کو نشانہ بنایا جاتا رہتا ہے۔گذشتہ ماہ 18 اکتوبر کو کوئٹہ میں فورسز پر حملوں کے نتیجے میں ایلیٹ فورس کے جوانوں اور پولیس انسپکٹر سمیت 6 اہلکار شہید ہوگئے تھے جب کہ دیگر 2 افراد بھی دھماکے میں جاں بحق ہوئے۔اس سے قبل 13 اکتوبر کو بھی کوئٹہ کے فقیر محمد روڈ پر فائرنگ سے ایک پولیس اہلکار جاں بحق جب راہ گیر سمیت 3 افراد زخمی ہوئے تھے۔



موضوعات:

زیرو پوائنٹ

بیوپار

شکاگو کینڈی کا راز بہت دنوں بعد کھلا اور ہم یہ راز جان کر حیران رہ گئے‘ وہ روز بیسیوں مرتبہ کینڈی کا ذکر کرتا تھا‘ ایک ہاتھ سینے پر رکھتا تھا‘ سر تھوڑا ساآگے جھکاتا تھا اورمنہ ہی منہ کچھ بدبدا کر کہتا تھا ’’ میں شکاگو کینڈی کا شکریہ ادا کر رہا ہوں‘ وہ نہ ہوتی تومجھے آج ....مزید پڑھئے‎

شکاگو کینڈی کا راز بہت دنوں بعد کھلا اور ہم یہ راز جان کر حیران رہ گئے‘ وہ روز بیسیوں مرتبہ کینڈی کا ذکر کرتا تھا‘ ایک ہاتھ سینے پر رکھتا تھا‘ سر تھوڑا ساآگے جھکاتا تھا اورمنہ ہی منہ کچھ بدبدا کر کہتا تھا ’’ میں شکاگو کینڈی کا شکریہ ادا کر رہا ہوں‘ وہ نہ ہوتی تومجھے آج ....مزید پڑھئے‎