ہمارا کام لوگوں کی جنت و دوزخ کا فیصلہ کرنا نہیں،یہ بے بنیاد مقدمہ تھا،نوازشریف نے بڑا اعلان کردیا

14  مارچ‬‮  2017

کراچی(آئی این پی)وزیر اعظم میاں محمد نواز شریف نے کہا ہے کہ کچھ لوگوں نے مذہبی اختلاف کو پاکستان کی کمزوری بنانا چاہا یہ بے بنیاد مقدمہ تھا ‘اسلام مذہبی اختلافات کی بنیاد پر کسی امتیاز کا قائل نہیں‘مذہب کے نام پر شہریوں کے حقوق میں فرق کرنے والے مذہب کی درست تشریح نہیں کرتے ‘ ہمارا کام لوگوں کی جنت و دوزخ کا فیصلہ کرنا نہیں

سب کیلئے اس دنیا کو جنت بنانا ہے ‘ہمیں عبادت گاہوں کی حفاظت کرنی ہے‘ پاکستان میں اگر کوئی جھگڑا ہے تو وہ امن اور فساد کی قوتوں کے درمیان ہے‘ پاکستان کی وحدت کیلئے صرف پاکستانی بن کر سوچنا ہو گا ‘سب مذاہب انسانیت کا احترام سکھاتے ہیں‘پاکستان مذہبی تصادم روکنے کے لئے بنایا گیا تھا‘ اقلیتوں کے تحفظ اور جرائم پیشہ افراد کے سد باب کیلئے سخت قوانین بنائیں گے‘ اقلیتی برادریو ں کا تحفظ ہر صورت یقینی بنایا جائے گا‘‘ تمام مذاہب محبت اور اخوت کادرس دیتے ہیں‘ دین اسلام بھی ہم سب کو دوسرے مذاہب کا احترام سکھاتا ہے‘اللہ نظر بد سے بچائے کراچی کی گلیوں میں امن ہے‘2013ء اور آج کے پاکستان میں واضح فرق ہے ۔ وہ منگل کو کراچی ہندو برادری کے مذہبی تہوار ہولی کی تقریب سے خطاب کر رہے تھے۔ اس موقع پر وزیر اعظم نواز شریف نے ہندو برادری کیلئے 50 کروڑ روپے کی گرانٹ کا اعلان بھی کیا۔

وزیر اعظم نواز شریف نے کہا کہ مجھے 2 سال پہلے بھی یہاں آ کر بڑی خوشی ہوئی تھی اب آ کر اس سے بھی زیادہ خوشی ہوئی ہے۔ دو سال کیلئے میں آپ کا آپ میرے ہو گئے تھے۔ سب سے پہلے آپ کو مبارک ہو ‘ میری خوش نصیبی ہے میں آپ کے تہوار میں شامل ہوا۔ یہ رت کے بدلنے کا اعلان ہے۔ انہوں نے کہا کہ اگرکسی وقت حالات اچھے نہیں ہوتے تو آنے والا کل ضرور سازگار ہوتا ہے۔ آخر میں فتح ان کی ہوتی ہے جو حق اور سچ کے ساتھ ہوتے ہیں۔ یہ تہوار ہمیں یاد دلاتا ہے کہ محبت کا رنگ تہوار ہوتا ہے۔ اگر ایک مذہبی آدمی محبت سے خالی ہے تو وہ اس پھول کی مانند ہے جس میں نہ رنگ ہوتا ہے نہ خوشبو۔ جس طرح بہار میں شاخ ہری ہوتی ہے اسی طرح معیشت کی شاخ بھی ہری ہو رہی ہے جسکا دنیا اعتراف کر رہی ہے۔ یہ مستقبل سب کا ہے۔ نواز شریف نے کہا کہ آپ کا تعلق پاکستان کے جس بھی علاقے ‘ مذہب سے ہے آپ کو آگے بڑھنے کے مواقع ملنے چاہئیں۔ اور کوئی بھی تعصب آپ کی راہ میں حائل نہیں ہونا چاہیے۔ کچھ لوگوں نے مذہبی اختلاف کو پاکستان کی کمزوری بنانا چاہا۔ یہ ایک بے بنیاد مقدمہ تھا۔ اسلام مذہبی اختلافات کی بنیاد پر کسی امتیاز کا قائل نہیں ایک مذہب کے ماننے والے کو دوسرے پر ترجیح نہیں دی جا سکتی۔

اسلام تمام انسانوں کے جان و مال کو یکساں اہمیت دیتا ہے۔ چور کیلئے ایک جیسی سزا ہے۔ مسلم اور غیر مسلم سب کے جان و مال کی ایک جیسی اہمیت ہے۔ زبردستی کسی کے مذہب کو تبدیل کرنا جرم ہے ہمارے مذہب میں۔ آئین کی تشکیل میں دین کے جید علماء شامل تھے اس کے ساتھ پاکستان ایک عوامی ریاست ہے۔ آئین پاکستان کے تمام شہریوں کو یکساں حقوق دیتا ہے۔ مذہب کی بنیاد پر فرق دور رکھنا کسی صورت درست نہیں۔ کسی مذہب کے خلاف برے خیالات رکھنا گری ہوئی سوچ کی دلیل ہے۔ مذہب کی بنیاد پر کسی سے امتیازی روا نہ رکھنا قائد اور علامہ کا ویژن تھا۔ تعمیر پاکستان کے سفر میں فرق روا رکھنے والی سطحی بحث سے باہر نکلنا ہو گا۔ مسلمانوں کے حقوق پامال ہوئے تو پاکستان کا قیام ناگزیر ہو گیا۔ قومی ریاست میں سب کے حقوق برابر ہوتے ہیں۔ نواز شریف نے کہا کہ حکمرانوں سے پوچھا جائے گا کہ مخلوق خدا کیلئے کیا کیا؟۔ مذہب کے نام پر شہریوں کے حقوق میں فرق کرنے والے مذہب کی درست تشریح نہیں کرتے۔ ہمار اکام لوگوں کی جنت اور دوزخ کا فیصلہ کرنا نہیں۔ سب کیلئے اس دنیا کو جنت بنانا ہے۔ وزیر اعظم نے کہا کہ لوگ اپنی اپنی عبادت گاہوں میں جانے کیلئے آزاد ہیں سب اللہ کی مخلوق ہیں۔ کوئی اللہ کہتا ہے کوئی ایشور کہتا ہے۔ کوئی مذہبی یا علاقائی تعصب عوام کی ترقی کی راہ میں حائل نہیں ہونا چاہیے۔ پاکستان کی عوام نے کبھی نفرت کی سیاست کو قبول نہیں کیا۔ انہوں نے کہا کہ پیغمبروں نے دین کی تعلیم دی کسی پر جبر نہیں کیا۔

میں بہت عاجز بندہ ہوں اپنے آپ کو حکمران نہیں سمجھتا ۔ ہمیں عبادت گاہوں کی حفاظت کرنی ہے۔ پاکستان میں اگر کوئی جھگڑا ہے تو وہ امن اور فساد کی قوتوں کے درمیان ہے۔ پاکستان کی وحدت کیلئے صرف پاکستانی بن کر سوچنا ہو گا سب مذاہب انسانیت کا احترام سکھاتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ اللہ تعالیٰ کے فضل اور ہماری کوششوں سے کراچی میں امن بحال ہو گیا ہے ۔ 2013ء اور آج کے پاکستان میں واضح فرق ہے پاکستان مذہبی تصادم روکنے کے لئے بنایا گیا تھا۔ اقلیتوں کے تحفظ اور جرائم پیشہ افراد کے سد باب کے لئے سخت قوانین بنائیں گے۔ اقلیتی برادریو ں کا تحفظ ہر صورت یقینی بنایا جائے گا۔ ہم سب کو جان لینا چاہیے کہ حقوق العباد سب سے مقدم ہیں۔ تمام مذاہب محبت اور اخوت کادرس دیتے ہیں۔ دین اسلام بھی ہم سب کو دوسرے مذاہب کا احترام سکھاتا ہے۔ ہمارا مقابلہ خوف ‘ بدامنی اور فساد پھیلانے والوں سے ہے۔ وزیر اعظم نے کہا کہ وفاق کراچی میں صاف پانی اور گرین لائن منصوبوں میں تعاون کر رہا ہے۔ کراچی میں وفاقی حکومت گرین لائن منصوبہ بنا رہی ہے۔ حیدر آباد میں چھ رویہ موٹر وے بن رہی ہے۔ اللہ نظر بد سے بچائے کراچی کی گلیوں میں امن ہے۔ موٹر ویز اور شاہرات کی تعمیر سے فاصلے کم ہوں گے۔ عوام مزید قریب آئیں گے۔ چاہتا ہوں کہ سندھ کا چپہ چپہ ترقیاتی منصوبوں سے مستفید ہو۔ وزیر اعظم نواز شریف نے ہندو برادری کیلئے 50 کروڑ روپے کی گرانٹ کا اعلان کرتے ہوئے کہا کہ یہ صرف آغاز ہے بہت آگے جائیں گے۔



کالم



رِٹ آف دی سٹیٹ


ٹیڈکازینسکی (Ted Kaczynski) 1942ء میں شکاگو میں پیدا ہوا‘…

عمران خان پر مولانا کی مہربانی

ڈاکٹر اقبال فنا کوہاٹ میں جے یو آئی کے مقامی لیڈر…

بھکارستان

پیٹرک لوٹ آسٹریلین صحافی اور سیاح ہے‘ یہ چند…

سرمایہ منتوں سے نہیں آتا

آج سے دس سال قبل میاں شہباز شریف پنجاب کے وزیراعلیٰ…

اللہ کے حوالے

سبحان کمالیہ کا رہائشی ہے اور یہ اے ایس ایف میں…

موت کی دہلیز پر

باباجی کے پاس ہر سوال کا جواب ہوتا تھا‘ ساہو…

ایران اور ایرانی معاشرہ(آخری حصہ)

ایرانی ٹیکنالوجی میں آگے ہیں‘ انہوں نے 2011ء میں…

ایران اور ایرانی معاشرہ

ایران میں پاکستان کا تاثر اچھا نہیں ‘ ہم اگر…

سعدی کے شیراز میں

حافظ شیرازی اس زمانے کے چاہت فتح علی خان تھے‘…

اصفہان میں ایک دن

اصفہان کاشان سے دو گھنٹے کی ڈرائیور پر واقع ہے‘…

کاشان کے گلابوں میں

کاشان قم سے ڈیڑھ گھنٹے کی ڈرائیو پر ہے‘ یہ سارا…