اتوار‬‮ ، 21 دسمبر‬‮ 2025 

طرابلس کے اقامتی علاقے میدان جنگ میں تبدیل ہو گئے‘ ریڈ کراس

datetime 26  اپریل‬‮  2019 |

طرابلس(این این آئی)بین الاقوامی ریڈکراس کمیٹی نے کہا ہے کہ لیبیا کے دارالحکومت طرابلس کے اقامتی علاقے بھی اب میدانِ جنگ میں تبدیل ہو گئے ہیں اور وہاں متحارب فورسز کے درمیان شہر پر کنٹرول کے لیے شدید لڑائی ہورہی ہے۔ریڈ کراس کمیٹی نے ایک بیان میں کہا ہے کہ مشرقی لیبیا سے تعلق رکھنے والے کمانڈر خلیفہ حفتر کے زیر کمان فوج کی 4 اپریل کو چڑھائی کے بعد گذشتہ تین ہفتے کے دوران میں

طرابلس شہر اور اس کے نواحی علاقوں میں انسانی صورت حال بڑی تیزی سے خراب ہوئی ہے۔بیان میں بتایا گیا ہے کہ خلیفہ حفتر کی فوج اور قومی اتحاد کی حکومت کے تحت فورسز درمیان لڑائی چھڑنے کے بعد سے طرابلس سے تیس ہزار سے زیادہ افراد اپنے گھربار چھوڑ کر جا چکے ہیں، وہ اس وقت دوسرے شہروں اور قصبوں میں اپنے عزیز و اقارب کے ہاں یا پھر سرکاری عمارتوں میں رہ رہے ہیں‘‘۔لیبی حکام اور اقوام متحدہ نے نقل مکانی کرنے والے افراد کی تعداد پینتیس ہزار بتائی ہے۔کمیٹی نے بیان میں مزید کہا ہے کہ ’’ طرابلس میں بنیادی خدمات اور شہری ڈھانچا ،اسپتال اور پانی کے پمپنگ اسٹیشن وغیرہ مزید کم زور ہوگئے ہیں حالانکہ وہ پہلے ہی گذشتہ آٹھ سال کے دوران میں تشدد کے واقعات کے نتیجے میں کافی متاثر ہوچکے تھے ۔طرابلس میں بین الاقوامی ریڈکراس کمیٹی کے دفتر کے سربراہ یونس راہوئی نے کہا ہے کہ ’’تشدد سے شہر کے مکینوں پر برے اثرات مرتب ہورہے ہیں اور جنوبی حصوں کے مکین سب سے زیادہ متاثر ہوئے ہیں۔انھوں نے کہا کہ اس وقت ہمیں محاذِ جنگ کے نزدیک بسنے والوں کے بارے میں سب سے زیادہ تشویش لاحق ہے اور گنجان آباد علاقے بتدریج میدانِ جنگ میں تبدیل ہورہے ہیں۔انھوں نے بتایا کہ اس وقت بلا امتیاز گولہ باری جاری ہے جس کے پیش نظر طبی عملہ کے ارکان کی زخمیوں کو نکالنے میں مشکلات بڑھتی جارہی ہیں۔عالمی ادارہ صحت کے تازہ اعداد وشمار کے مطابق طرابلس اور اس کے نواحی علاقوں میں تین ہفتے قبل لڑائی چھڑنے کے بعد 278 افراد ہلاک اور 13 سو سے زیادہ زخمی ہوچکے ہیں۔لیبیا کی قومی اتحاد کی حکومت کے تحت فورسز نے گذشتہ ہفتے کے روز طرابلس کے جنوب میں خلیفہ حفتر کے وفادار جنگجوؤں کے خلاف جوابی حملہ کیا تھا جس کے بعد سے فریقین میں لڑائی میں تیزی آئی ہے۔



کالم



تاحیات


قیدی کی حالت خراب تھی‘ کپڑے گندے‘ بدبودار اور…

جو نہیں آتا اس کی قدر

’’آپ فائز کو نہیں لے کر آئے‘ میں نے کہا تھا آپ…

ویل ڈن شہباز شریف

بارہ دسمبر جمعہ کے دن ترکمانستان کے دارالحکومت…

اسے بھی اٹھا لیں

یہ 18 اکتوبر2020ء کی بات ہے‘ مریم نواز اور کیپٹن…

جج کا بیٹا

اسلام آباد میں یکم دسمبر کی رات ایک انتہائی دل…

عمران خان اور گاماں پہلوان

گاماں پہلوان پنجاب کا ایک لیجنڈری کردار تھا‘…

نوٹیفکیشن میں تاخیر کی پانچ وجوہات

میں نریندر مودی کو پاکستان کا سب سے بڑا محسن سمجھتا…

چیف آف ڈیفنس فورسز

یہ کہانی حمود الرحمن کمیشن سے شروع ہوئی ‘ سانحہ…

فیلڈ مارشل کا نوٹی فکیشن

اسلام آباد کے سرینا ہوٹل میں 2008ء میں شادی کا ایک…

جنرل فیض حمید کے کارنامے(آخری حصہ)

جنرل فیض حمید اور عمران خان کا منصوبہ بہت کلیئر…

جنرل فیض حمید کے کارنامے(چوتھا حصہ)

عمران خان نے 25 مئی 2022ء کو لانگ مارچ کا اعلان کر…