نوول کورونا وائرس سے جسم میں ایک اور جان لیوا پیچیدگی کا انکشاف امریکی تحقیق کےدوران ہوشربا باتیں سامنے آگئیں

23  جون‬‮  2020

واشنگٹن(این این آئی)نوول کورونا وائرس کی وبا کو اب کئی ماہ ہوچکے ہیں مگر اب بھی طبی ماہرین اس سے ہونے والی بیماری کووڈ 19 کی اہم علامات بشمول خشک کھاانسی، بخار اور سانس کی گھٹن ہر زور دے رہے ہیں، کیونکہ یہ پھیپھڑوں کو متاثر کرتی ہے۔

مگر اس سے بہت زیادہ بیمار ہونے والے افراد کے جسم کے اندر بھی تباہی ہوتی ہے جیے گردے، جگر اور دیگر اعضا۔اب یہ انکشاف سامنے آیا ہے کہ کورونا وائرس اپنے کچھ شکاروں کی حرکت قلب بھی بند کردیتا ہے۔میڈیارپورٹس کے مطابق یہ بات امریکا میں ہونے والی ایک طبی تحقیق میں سامنے آئی۔پنسلوانیا یونیورسٹی کے ہسپتال میں زیرعلاج کووڈ 19 کے 700 مریضوں میں سے 9 کو اچانک کارڈک اریسٹ (جس میں حرکت قلب اچانک تھم جاتی ہے)کا سامنا ہوا۔ان 9 میں سے 7 مریضوں کی عمریں 60 سال سے کم تھی۔ڈاکٹر ان 9 میں سے 6 مریضوں کی زندگیاں بچانے میں کامیاب رہے مگر محققین کا کہنا تھا کہ نتائج سے یاد دہانی ہوتی ہے کہ کووڈ 19 کسی طرح پورے جسم میں تباہی مچانے والی بیماری ہے۔کارڈک اریسٹ کے ساتھ محققین نے 53 کیسز ایسے بھی دیکھے جن میں آئی سی یو میں زیرعلاج کووڈ 19 کے مریضوں کی دل کی دھڑکن کی رفتار میں غیرمعمولی تبدیلیاں آئی جن میں کارڈک اریسٹ کے شکار 9 افراد بھی شامل تھے۔شواہد سے عندیہ ملتا ہے کہ دل کے افعال میں یہ خرابیاں براہ راست وائرس سے دل کے خلیات کو متاثر ہونے سے نہیں ہوا بلکہ یہ اس وقت ہوا جب وائرس کے خلاف مدافعتی نظام بہت زیادہ متحرک ہوگیا، جس کے نتیجے میں خطرناک ورم پھیلنا شروع ہوگیا۔

محققین کا کہنا تھا کہ جب جسم بہت زیادہ دبا کی زد میں ہوتا ہے، وہ بھی عام حالات میں، تو اس وقت بھی دل کی دھڑکن کی رفتار متاثر ہوتی ہے۔تحقیق میں دریافت کیا گیا کہ 9 میں سے 8 کارڈک اریسٹ کے کیسز کی قسم ایسی نہیں تھی جو دل کی دھڑکن کی رفتار معمول پر لانے سے دوبارہ لاحق ہوسکتی ہے۔محققین کا کہنا تھا کہ اس کا مطلب ہے سی پی آر اور ادویات کے بعد آپ نبض بحال ہونے کی دعا کرسکتے ہیں۔

طبی جریدے ہارٹ ردہم میں شائع تحقیق کے مطابق کورونا وائرس کے مریضوں میں دل کے کچھ مسائل غیرمعمولی بلڈ کلاٹس کا نتیجہ ہوتے ہیں۔اس تحقیق میں ماہرین نے دل کی دھڑکن میں بے ترتیبی کی ایک قسم اے فیب کو دریافت کیا تھا جو خود بلڈ کلاٹس کا باعث بنتی ہے، تو یہ تعین کرنا مشکل ہوتا ہے کہ یہ وائرس کا نتیجہ ہے یا دل کی دھڑکن میں بے ترتیبی کا۔محققین کے مطابق کووڈ 19 کے کچھ کیسز میں بلڈ کلاٹس براہ راست وائرس کا نتیجہ بھی ہوسکتی ہیں اور کچھ میں یہ دل کے افعال میں خرابیوں کا نتیجہ ہوسکتی ہے۔

انہوں نے کہا کہ اگر آپ کووڈ کے شکار ہوں اور دل کی دھڑکن میں بے ترتیبی کا بھی سامنا ہوجائے تو یہ بیماری دو دھاری تلوار بن جاتی ہے۔تحقیق میں یہ بھی دریافت کیا کہ کووڈ 19 کے متعدد ایسے مریض جن کو دل کے امراض کا سامنا ہوا، وہ پہلے سے ذیابیطس، ہائی بلڈ پریشر اور دیگر امراض کا شکار تھے۔اس سے قبل مختلف ممالک میں بھی کورونا وائرس کے مریضوں میں دل کی دھڑکن کی بے ترتیبی کے کیسز سامنے آئے تھے۔محققین کا کہنا تھا کہ اب وہ ان مریضوں کا جائزہ لیتے رہیں گے جن کو کووڈ 19 کے نتیجے میں دل کی دھڑکن میں بے ترتیبی کا سامنا ہوا کہ یہ عارضہ طویل المعیاد بنیادوں پر انہیں متاثر تو نہیں کرتا۔

موضوعات:



کالم



فرح گوگی بھی لے لیں


میں آپ کو ایک مثال دیتا ہوں‘ فرض کریں آپ ایک بڑے…

آئوٹ آف دی باکس

کان پور بھارتی ریاست اترپردیش کا بڑا نڈسٹریل…

ریاست کو کیا کرنا چاہیے؟

عثمانی بادشاہ سلطان سلیمان کے دور میں ایک بار…

ناکارہ اور مفلوج قوم

پروفیسر سٹیوارٹ (Ralph Randles Stewart) باٹنی میں دنیا…

Javed Chaudhry Today's Column
Javed Chaudhry Today's Column
زندگی کا کھویا ہوا سرا

Read Javed Chaudhry Today’s Column Zero Point ڈاکٹر ہرمن بورہیو…

عمران خان
عمران خان
ضد کے شکار عمران خان

’’ہمارا عمران خان جیت گیا‘ فوج کو اس کے مقابلے…

بھکاریوں کو کیسے بحال کیا جائے؟

’’آپ جاوید چودھری ہیں‘‘ اس نے بڑے جوش سے پوچھا‘…

تعلیم یافتہ لوگ کام یاب کیوں نہیں ہوتے؟

نوجوان انتہائی پڑھا لکھا تھا‘ ہر کلاس میں اول…

کیا یہ کھلا تضاد نہیں؟

فواد حسن فواد پاکستان کے نامور بیوروکریٹ ہیں‘…

گوہر اعجاز سے سیکھیں

پنجاب حکومت نے وائسرائے کے حکم پر دوسری جنگ عظیم…

میزبان اور مہمان

یہ برسوں پرانی بات ہے‘ میں اسلام آباد میں کسی…