شعبہ طب میں ایکسرے نہایت اہمیت کا حامل

9  ‬‮نومبر‬‮  2018

اسلام آباد(مانیٹرنگ ڈیسک) آج دنیا بھر میں ایکسرے یا ریڈیالوجی کا عالمی دن منایا جارہا ہے جس کا مقصد طب کے شعبے میں ایکس رے کی اہمیت کو اجاگر کرنا ہے۔ میڈیکل کے شعبہ میں ریڈیالوجی ریڑھ کی ہڈی کی حیثیت رکھتی ہے۔ میڈیکل سائنس کی دنیا میں انقلاب برپا کرنے والی اس اہم ترین دریافت ایکسرے کو 123 برس ہوگئے ہیں۔ یہ شعاعیں جرمنی سے تعلق رکھنے والے

ماہر طعبیات ولیم کانراڈ نے 8 نومبر 1895 کو دریافت کی تھیں، جس کے بعد آہستہ آہستہ ریڈیالوجی کا پورا شعبہ وجود میں آگیا اور آج دنیا کے ہر خطہ میں لوگ اس سے مستفید ہو رہے ہیں۔ ریڈیالوجی ماہرین کے مطابق ریڈیو گرافی میں میڈیکل امیجز کی تیاری اور پروڈکشن شامل ہوتی ہے تاکہ کلینکل ریڈیالوجسٹ اور دوسرے ڈاکٹرز کو معائنے، تشخیص اور علاج میں مدد مل سکے۔ گزشتہ 10 سال میں الٹرا ساؤنڈ، ایم آر آئی اسکین، سی ٹی اسکین، پی ای ٹی اور ایس پی ای سی ٹی اسکین میں جدت آنے سے ریڈیالوجی کے شعبے نے بہت ترقی کی ہے۔ اس کے علاوہ نیوکلیئر میڈیسن کی ترقی بھی قابل ذکر ہے کیونکہ یہ جسم کے بارے میں نہایت باریک بینی سے معلومات مہیا کرتی ہے اور بیماری کے آغاز میں ہی اس کی تشخیص میں مدد دیتی ہے۔ ماہرین کے مطابق طب کے شعبے بالخصوص کینسر کے علاج کے لیے ریڈیو گرافی کا اہم کردار ہے۔ ماہرین کا کہنا ہے کہ ریڈیالوجی سے بیماری اور اس کے علاج کے مؤثر ہونے کا اندازہ لگانے میں مدد ملتی ہے۔ کسی بھی بیماری بالخصوص کینسر کا تعین کرنے کے لیے بروقت تشخیص اور معائنہ نہایت اہمیت کے حامل ہوتے ہیں کیونکہ اس سے بہت سا قیمتی وقت بچ جاتا ہے اور اہم معلومات جلد حاصل کر کے قیمتی جانوں کو بچایا جا سکتا ہے۔ ایسے کینسر کے مریض جو کیمو تھراپی یا ریڈیو تھراپی کے ذریعے زیرعلاج ہیں ان کے بنیادی ایکس ریز کرنے اور سلسلہ وار اسکین کرنے میں ریڈیو گرافرز کلیدی کردار ادا کرتے ہیں۔ ان اسکین کی مدد سے ایک اونکولوجسٹ کسی مریض کے علاج کے منصوبہ کے مطابق بروقت اور درست فیصلے کرنے کے قابل ہو پاتا ہے۔ ماہرین کا مزید کہنا ہے کہ ریڈیالوجی کے دائرہ کار میں تھیراپیوٹک انٹروینشنل ریڈیالوجی بھی شامل ہے جو جسم کا مزید باریک بینی سے معائنہ کرنے میں مدد دیتی ہے۔

انٹروینشنل ریڈیالوجی کی مثالوں میں پن ہول سرجری (دانتوں کے لیے) میں مدد فراہم کرنا اور برین ہیمریج، اسٹروک یا فالج، ہائپر ٹینشن یا بلند فشار خون اور اندرونی طور پر خون بہنے کا علاج شامل ہے۔ اس کی ایک مثال کیمو موبلائزیشن بھی ہے جس میں دوا براہ راست ٹیومر کے اندر داخل کی جاتی ہے۔ ریڈیالوجی کے شعبے میں مزید تحقیق کا عمل تاحال جاری ہے اور ماہرین وقتاً فوقتاً اپنی ضرورت کے مطابق اس سلسلے میں نئی سے نئی ایجادات و دریافت بھی کر رہے ہیں۔

موضوعات:



کالم



شاہ ایران کے محلات


ہم نے امام خمینی کے تین مرلے کے گھر کے بعد شاہ…

امام خمینی کے گھر میں

تہران کے مال آف ایران نے مجھے واقعی متاثر کیا…

تہران میں تین دن

تہران مشہد سے 900کلو میٹر کے فاصلے پر ہے لہٰذا…

مشہد میں دو دن (آخری حصہ)

ہم اس کے بعد حرم امام رضاؒ کی طرف نکل گئے‘ حضرت…

مشہد میں دو دن (دوم)

فردوسی کی شہرت جب محمود غزنوی تک پہنچی تو اس نے…

مشہد میں دو دن

ایران کے سفر کی اصل تحریک حسین باقری ہیں‘ یہ…

ہم کرنا ہی نہیں چاہتے

وہ وجے تنوار تھا‘ ذات کا گجر تھا‘ پیشہ پہلوانی…

ٹھیکیدار

یہ چند سال پہلے کی بات ہے اور شہر تھا وینس۔ وینس…

رضوانہ بھی ایمان بن سکتی تھی

یہ کہانی جولائی 2023 ء میں رپورٹ ہوئی تھی‘ آپ…

ہم مرنے کا انتظار کیوں کرتے ہیں؟

’’میں صحافی کیسے بن گیا؟‘‘ میں جب بھی اس سوال…

فواد چودھری کا قصور

فواد چودھری ہماری سیاست کے ایک طلسماتی کردار…