بدھ‬‮ ، 17 ستمبر‬‮ 2025 

اکاؤنٹس منجمد کرنے کے حوالے سے قانون میں تبدیلی کی جارہی ہے یا نہیں؟چیئرمین ایف بی آر نے واضح کردیا

datetime 22  مئی‬‮  2019
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

اسلام آباد (این این آئی)چیئرمین فیڈرل بورڈ آف ریونیو (ایف بی آر) شبر زیدی نے واضح کیا ہے کہ اکاؤنٹس منجمد کرنے کے حوالے سے قانون میں کوئی تبدیلی نہیں کی گئی،بجلی اور گیس کے تمام صنعتی صارفین کو ایمنسٹی سکیم میں سیلز ٹیکس کی رجسٹریشن کرانا ہوگی، یکم جولائی کے بعد قانون سازی کر کے کارروائی کرینگے، پاکستان میں ایک لاکھ کمپنیاں ایس ای سی پی میں رجسٹرڈ ہیں، ٹیکس فائلر50 ہزارکمپنیاں ہیں۔

ایس ای سی پی چیئرمین کو خط لکھا ہے، باقی 50 ہزار کمپنیوں کو وہ نکالیں یا میں نکالوں گا، نان فائلر کمپنیوں کو ٹیکس نیٹ میں لایا جائیگا، قانون میں کوئی خامی ہے تو بیٹھ کر دیکھیں گے، غیر رجسٹرڈ ادارے 2 فیصد سیلز ٹیکس دیکر رجسٹر ہوسکتے ہیں، ایمنسٹی اسکیم میں سیلز ٹیکس کے واجبات کلیئر کرائے جا سکتے ہیں،غلطی کرنے والے اداروں کو سیلز ٹیکس میں رجسٹرڈ ہونے کا موقع دے رہے ہیں، صنعتی اداروں کا ری ایکشن دیکھ کر سزا کا فیصلہ کریں گے۔ بدھ کو یہاں ایف بی آر حکام کے ہمراہ پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے شبر زیدی نے بتایا کہ شکایت آرہی تھیں کہ لوگوں کو نوٹس موصول نہیں ہورہے اور اکاؤنٹس منجمد کیے جارہے ہیں، یہ ہدایت کی ہے کہ جس کا اکاؤنٹ منجمد کیا جائے اس کو24 گھنٹے پہلے آگاہ کیا جائے جبکہ اکاؤنٹس منجمد کرنے کے حوالے سے قانون میں کوئی تبدیلی نہیں کی گئی۔چیئرمین ایف بی آر نے کہا کہ پاکستان میں ایک لاکھ کمپنیاں ایس ای سی پی میں رجسٹرڈ ہیں، ٹیکس فائلر50 ہزارکمپنیاں ہیں، ایس ای سی پی چیئرمین کو خط لکھا ہے، باقی 50 ہزار کمپنیوں کو وہ نکالیں یا میں نکالوں گا، نان فائلر کمپنیوں کو ٹیکس نیٹ میں لایا جائے گا۔انہوںنے کہاکہ ایمنسٹی اسکیم میں سیلز ٹیکس کے واجبات کلیئر کروائے جا سکتے ہیں۔انہوں نے کہاکہ ملک میں بجلی کے صنعتی صارفین 3 لاکھ 41 ہزار ہیں جبکہ سیلز ٹیکس میں 38 ہزار ادارے رجسٹرڈ ہیں۔ انہوں نے کہاکہ غیر رجسٹرڈ ادارے دو فیصد سیلز ٹیکس دے کر رجسٹرڈ ہو سکتے ہیں۔انہوں نے کہاکہ یکم جنوری کے بعد ایسے اداروں کیخلاف سخت کارروائی ہو گی۔انہوں نے کہاکہ ہمیں کاروبار کیلئے ماحول پیدا کرنا ہے،صنعتی اداروں کو سیلز ٹیکس میں رجسٹرڈ ہونا چاہیے۔ انہوں نے کہاکہ ہم اپنے قانون کا بھی جائزہ لیں گے۔ انہوں نے کہاکہ غلطی کرنے

والے اداروں کو سیلز ٹیکس میں رجسٹرڈ ہونے کا موقع دے رہے ہیں۔ انہوں نے کہاکہ صنعتی اداروں کا ری ایکشن دیکھ کر سزا کا فیصلہ کریں گے۔ شبرزیدی نے کہاکہ سیلز ٹیکس ایمنسٹی پہلی دفعہ فراہم کی،صنعتی اداروں کو موقع دے رہے ہیں کہ ٹیکس نیٹ میں شامل ہو جائیں۔ انہوں نے

کہاکہ ایمنسٹی اسکیم تک فائلز کی تعداد بڑھانے کا ٹارگٹ نہیں دے سکتے۔ انہوں نے کہاکہ کوشش ہے کہ لوگ خود آ کر ٹیکس نظام میں شامل ہوں، فی الحال پرانے نظام کے تحت ہی رجسٹرڈ ہوں گے۔ انہوں نے کہاکہ ہم چاہتے ہیں کہ لوگ رضاکارانہ طور پر ٹیکس میں رجسٹرڈ ہوں۔

موضوعات:



کالم



انسان بیج ہوتے ہیں


بڑے لڑکے کا نام ستمش تھا اور چھوٹا جیتو کہلاتا…

Self Sabotage

ایلوڈ کیپ چوج (Eliud Kipchoge) کینیا میں پیدا ہوا‘ اللہ…

انجن ڈرائیور

رینڈی پاش (Randy Pausch) کارنیگی میلن یونیورسٹی میں…

اگر یہ مسلمان ہیں تو پھر

حضرت بہائوالدین نقش بندیؒ اپنے گائوں کی گلیوں…

Inattentional Blindness

کرسٹن آٹھ سال کا بچہ تھا‘ وہ پارک کے بینچ پر اداس…

پروفیسر غنی جاوید(پارٹ ٹو)

پروفیسر غنی جاوید کے ساتھ میرا عجیب سا تعلق تھا‘…

پروفیسر غنی جاوید

’’اوئے انچارج صاحب اوپر دیکھو‘‘ آواز بھاری…

سنت یہ بھی ہے

ربیع الاول کا مہینہ شروع ہو چکا ہے‘ اس مہینے…

سپنچ پارکس

کوپن ہیگن میں بارش شروع ہوئی اور پھر اس نے رکنے…

ریکوڈک

’’تمہارا حلق سونے کی کان ہے لیکن تم سڑک پر بھیک…

خوشی کا پہلا میوزیم

ڈاکٹر گونتھروان ہیگنز (Gunther Von Hagens) نیدر لینڈ سے…